امریکی سلامتی کیلیے گرین لینڈ کو ہمارا حصہ بننا ہوگا، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بننا ہو گا۔
یہ بات انھوں نے نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کے دوران کہی۔ گرین لینڈ کے ممکنہ الحاق کے منصوبوں کے بارے میں سوال پر ٹرمپ نے کہا کہ ٹھیک ہے، مجھے لگتا ہے کہ ایسا ہو جائے گا۔
مارک روٹے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب ایک ایسا شخص موجود ہے جو امریکا کو گرین لینڈ کے ساتھ الحاق کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ ہمیں بین الاقوامی سلامتی کے لیے بھی اس کی (گرین لینڈ) کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر نیٹو سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے امریکی صدر ٹرمپ کی بات کاٹتے ہوئے کہاکہ اگر گرین لینڈ پر بات ہو گی تو میں اس بحث کو چھوڑ دوں گا کیونکہ میں نیٹو کو اس میں نہیں دھکیلنا چاہوں گا۔
نیٹو سربراہ مارک روٹے نے امریکی صدر کو یقین دہانی کرا ئی ہے کہ یورپ دفاع پر آٹھ سو ارب ڈالر خرچ کرنے کے لیے تیار ہے۔ روس اور چین نیٹو سے زیاد ہتھیار بنا رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گرین لینڈ
پڑھیں:
اینویڈیا کی ایڈوانسڈ چپس کسی کو نہیں ملیں گی، ٹرمپ کا اعلان
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دو ٹوک اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بنانے والی کمپنی اینویڈیا کے جدید ترین بلیک ویل چپس صرف امریکی کمپنیوں کے لیے مخصوص ہوں گے، جبکہ چین سمیت دیگر ممالک ان تک رسائی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات سی بی ایس کے پروگرام “60 منٹس” میں ریکارڈ شدہ انٹرویو اور ایئر فورس ون پر صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہی۔
انہوں نے کہا، ”ہم کسی اور کو یہ جدید ترین چپس نہیں دیں گے، صرف امریکا کے پاس رہیں گی۔“
ٹرمپ کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ ان کی حکومت امریکی سیمی کنڈکٹر ٹیکنالوجی پر مزید سخت برآمدی پابندیاں عائد کر سکتی ہے، تاکہ چین کو جدید ترین اے آئی ٹیکنالوجی تک رسائی سے روکا جا سکے۔
یاد رہے کہ جولائی میں امریکی حکومت نے ایک نیا مصنوعی ذہانت کا منصوبہ جاری کیا تھا جس کا مقصد اتحادی ممالک کو اے آئی ایکسپورٹ بڑھا کر چین پر برتری برقرار رکھنا تھا۔
دوسری جانب اینویڈیا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ وہ 260,000 سے زائد بلیک ویل چپس جنوبی کوریا کو فراہم کرے گی، جس پر واشنگٹن میں بعض حلقوں نے سوال اٹھائے کہ آیا کمپنی چین کو کم درجے کے چپس بیچنے کی اجازت حاصل کرے گی یا نہیں۔
ٹرمپ نے وضاحت کی کہ چین کو سب سے جدید بلیک ویل چپس فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، البتہ ممکن ہے کہ کم طاقتور ورژن پر بات ہو سکے۔
انہوں نے کہا: ”ہم انہیں اینویڈیا کے ساتھ معاملہ کرنے دیں گے، مگر سب سے جدید چپس نہیں دیں گے۔“
واشنگٹن میں بعض ریپبلکن قانون سازوں نے متنبہ کیا ہے کہ چین کو کسی بھی سطح کے بلیک ویل چپس فروخت کرنا قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے، اور انہوں نے اس اقدام کو ”ایران کو ہتھیاروں کے معیار کا یورینیم دینے“ کے مترادف قرار دیا۔
ادھر، اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے کہا کہ کمپنی فی الحال چینی مارکیٹ کے لیے ایکسپورٹ لائسنس حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہی، کیونکہ بیجنگ کی پالیسی اس کی موجودگی کے خلاف ہے۔