بھارت: علی گڑھ میں سحری کے وقت فائرنگ، 1 شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بھارت کے شہر علی گڑھ میں سحری کے وقت گھر کے باہر موجود شخص کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ ممکنہ طور پر دشمنی کا نتیجہ لگتا ہے تاہم دیگر زاویوں سے بھی اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق مقتول حارث نامی شخص پر جعمے کو موٹر سائیکل سوار 4 ملزمان نے فائرنگ کی۔
مقتول کو ابتدائی طور پر 3 گولیاں مارنے کے بعد مزید 3 گولیاں ماری گئیں تاکہ اس کی موت کی تصدیق کی جا سکے۔
واقعہ رات سوا 3 بجے پیش آیا، حارث کرکٹ کھیل کر واپس آیا تھا اور گھر کے باہر سحری کے لیے انتظار کر رہا تھا۔
موٹر سائیکل پر سوار 4 افراد میں سے 2 نے فائرنگ کی جو کہ کارروائی کے بعد فرار ہو گئے۔
بھارتی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
اس واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی سامنے آ گئی ہے جس کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
چین کا اہم اقدام؛ بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
چین نے ایک اہم تجارتی فیصلہ کیا ہے، جو بھارتی معیشت کے لیے خطرے کی علامت ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت کو نایاب دھاتوں کی برآمد پر چین نے پابندی لگا دی ہے، جس کے بعد اب بھارتی آٹو انڈسٹری شدیدبحران کاشکار ہے۔ آٹو انڈسٹری میں چین پر انحصار نے بھارت کو بے بس کر دیا ہے اور بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں کی تیاری متاثر ہونے سے صنعت میں ہلچل مچ گئی ہے۔
چینی فیصلے کے بعد ای وی موٹرز کے لیے درکار نایاب میگنٹس کی سپلائی معطل ہے جس سے بھارت کی روایتی گاڑیوں کی پیداوار بھی پابندی سے متاثر ہو رہی ہے۔ نایاب دھاتوں کی برآمد پر پابندی کے چینی فیصلے کے بعد بھارت کے پاس کوئی متبادل نہیں ہے، جس کے باعث بھارتی آٹو انڈسٹری کا شور سنائی دے رہا ہے اور صنعت کاروں نے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔
چینی اقدام سے بھارتی کارخانوں کی بندش کے خدشے کے ساتھ ساتھ روزگار پر بھی منفی اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ چین کی پابندی سے مودی سرکار کے میک اِن انڈیا کے دعووں کو بڑا جھٹکا لگا ہے اور بھارت میں گاڑیوں کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ متوقع ہے۔
چین کے اقدام سے بھارت کی صنعتی خودمختاری پر بھی سوالیہ نشان لگ گیا ہے اور ایک بار پھر بھارتی صنعت غیر ملکی رحم و کرم پر ہے۔ چین کی پابندی سے بھارت کا صنعتی خواب چکنا چور ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ بھارت کی الیکٹرک گاڑیوں اور روایتی آٹو پروڈکشن کا دار و مدار انہی نایاب دھاتوں پر ہے اور چین دنیا بھر میں ان دھاتوں کا سب سے بڑا سپلائر ہے۔ بھارت کی آٹو انڈسٹری سپلائی چین متاثر ہونے، پیداوار سست اور روزگار پر منفی اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
مودی حکومت پر سوالات اٹھنے لگے ہیں کہ کیا صنعتی خود کفالت صرف ایک نعرہ تھا؟ کیا مودی سرکار نے غیر ملکی انحصار کے خطرات کو نظرانداز کیا؟
اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر متبادل نہ ملا تو بھارت کی آٹو انڈسٹری کو مزید بڑے معاشی نقصانات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کیا مودی سرکار چینی انحصار سے نکل پائے گی؟، بظاہر یہ مشکل لگتا ہے کیوں کہ میک ان انڈیا کے نعرے کی حقیقت چین ہی کی مرہون منت ہے۔