’ٹھمکا لگاؤ یا معطل ہوجاؤ‘: بھارت میں تہوار پر سیاستدان کے ہاتھوں پولیس افسر کی تذلیل
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
نئی دہلی(انٹرنیشنل ڈیسک)بھارت کی سیاسی جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیج پرتاپ سنگھ یادو نے اپنے پارٹی کارکنوں کے ساتھ ہولی مناتے ہوئے پولیس افسر کو ناچنے کا حکم دے دیا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے ایسا نہ کیا تو اسے معطل کر دیا جائے گا۔
تیج پرتاپ نے پولیس افسر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اے سپاہی، آج ہولی کا تہوار ہے، ہم ایک گانا بجائیں گے، تمہیں اس پر ٹھمکا لگانا ہے۔ سابق وزیر نے پولیس افسر کو دھمکی آمیز لہجے میں کہا کہ اگر وہ رقص نہیں کرے گا تو اسے معطل کر دیا جائے گا۔
واقعہ پر بھارتی سیاسی رہنما تیج پرتاپ کو لوگوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے، اور عوامی سطح پر پولیس افسر کے ساتھ توہین آمیز سلوک ان دنوں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔
جے ڈی یو، بی جے پی اور اتحادی کانگریس کی تیج پرتاپ پر کڑی تنقید
راشٹریہ جنتا دل کے رہنما تیج پرتاپ سنگھ یادو کی جانب سے پولیس افسر کو رقص کا حکم دینے پر جے ڈی یو، بی جے پی اور اتحادی کانگریس نے ان پر سخت تنقید کی ہے۔ ان پارٹیوں نے تیج پرتاپ کے اس اقدام کو نا مناسب اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی نمائندوں کو اپنی حدود میں رہ کر اپنی اخلاقی ذمہ داریوں کا خیال رکھنا چاہیے۔
جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے رہنماؤں نے کہا کہ تیج پرتاپ کو قانون کا احترام کرنا چاہیے، جبکہ بی جے پی نے اسے ”قانون کی کھلی خلاف ورزی“ اور ”حکومتی عہدوں کا غلط استعمال“ قرار دیا ہے۔
دوسری جانب کانگریسی رہنمائوں نے بھی تیج پرتاپ کی اس حرکت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے عوامی اعتماد مجروح ہوتا ہے، سیاسی رہنما اس حرکت پر معافی مانگیں۔
500 مزیدپڑھیں:سال سے کنواروں کو شریک حیات دلانے والا درخت، بس اپنی درخواست ڈالیں اور کام ہوگیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پولیس افسر کہا کہ
پڑھیں:
طاقتور حلقوں کو فارم 47 سے بنی حکومت کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے، اعظم سواتی
راولپنڈی:پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم خان سواتی کا کہنا ہے کہ طاقتور حلقوں کو چاہیے کہ فارم 47 سے بنائی گئی حکومت کا بوجھ نہ اٹھائے، شہباز شریف خود بہت بڑا بوجھ ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد عوام فارم 47 سے بنی حکومت سے نفرت کرتے ہیں اور اس وجہ سے عمران خان کے چاہنے والے بھی دور ہوتے جا رہے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے سوال پر اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات مجھ پر 7 ماہ سے پابندی ہے، آخری بار ملاقات دو اپریل کو ہوئی تھی لیکن جب انصاف کا بول بالا ہوگا اور قانون کی حکمرانی ہوگی تو ضرور ملاقات ہوگی۔
انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یقینی طور پر حالات اچھائی کی طرف جائیں گے۔
اعظم سواتی نے کہا کہ علیمہ خان کو ضمانت مل گئی جو خوش آئند ہے، عدالت میں میانوالی سمیت دور دراز علاقوں سے لوگ یہاں آئے ہوئے ہیں جن کا کوئی جرم نہیں، صرف اتنا قصور ہے کہ وہ اپنی آزادی کے لیے نکلتے ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پشاور جلسے میں پورے پاکستان سے لوگ شریک ہوں گے اور یہ ایک پرامن احتجاج ہوگا۔