چین کی ثالثی ایرانی جوہری مسئلے کے پرُ امن حل کی مخلصانہ کوشش ہے، چینی میڈیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
چین کی ثالثی ایرانی جوہری مسئلے کے پرُ امن حل کی مخلصانہ کوشش ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 15 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چین، ایران اور روس کے درمیان بیجنگ میں سہ فریقی اجلاس نے بین الاقوامی سطح پر بڑے پیمانے پر عوامی توجہ حاصل کی ہے۔ چائنا میڈیا گروپ کے تحت (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے درمیان کیے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق، جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ بیجنگ اجلاس ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی تصفیے کو فروغ دینے کے لئے ایک مفید کوشش ہے۔
سروے میں 89.
جبکہ 87.8 فیصد جواب دہندگان نے ایرانی جوہری مسئلے پر چین کے مسلسل تعمیری کردار کو سراہا۔ یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا، جس میں24 گھنٹوں کے اندر 7,766 جواب دہندگان نے ووٹ دیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایرانی جوہری مسئلے کے
پڑھیں:
فلسطین کے مسئلے پر ہار ماننا درست نہیں، فرانچسکا آلبانیز
اپنے ایک بیان میں اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ عالمی یکجہتی ہی فلسطین کی آزادی اور انصاف کے قیام کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گزشتہ شام اقوام متحدہ کی نمائندہ خصوصی "فرانچسکا آلبانیز" نے اس بات کا اظہار کیا کہ فلسطین کے معاملے میں ہار ماننا درست نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے لوگ ہمارے اور فلسطینیوں کے لئے ایک بہتر و انصاف پر مبنی مستقبل کی کوشش میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہار ماننا کوئی راستہ نہیں، عالمی یکجہتی ہی فلسطین کی آزادی اور انصاف کے قیام کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ دوسری جانب آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں، انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل، غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔ آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہئے۔