پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حالیہ سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پیٹرولیم کی قیمتیں سابقہ سطح پر برقرار رکھتے ہوئے اس کا پورا مالی فائدہ بجلی کی قیمتوں میں عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام ان بہت سے دیگر اقدامات میں سے ایک ہے جو بجلی کے نرخوں میں بامعنی کمی کا باعث بنے گا۔بجلی نرخوں کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے ایک جامع اور مؤثر حکمت عملی کے تحت پیکج تیار کیا جا رہا ہے جس کی تفصیلات کو حتمی شکل دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے فرق سے پیدا ہونے والی مالی گنجائش اور دیگر اقدامات سے بجلی کی قیمتوں میں عوام کو بڑا ریلیف دینے کا پیکج تیار ہے۔
ہر قسم کی منافرت کیخلاف آواز اٹھانا ضروری ، پائیدار عالمی امن کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا :وزیر اعلیٰ مریم نواز
وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے حوالے سے پیکج کا اعلان آئندہ چند ہفتوں میں کیا جائے گا۔ حکومت سنبھالتے ہی عوامی ریلیف کو ترجیح دینے کا عہد کیا تھا۔وزیر اعظم نے اگلے چند ہفتوں میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی صورت میں ریلیف اور عوام کے لیے مزید آسانیاں فراہم کرنے کے حوالے سے عزم کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اس ریلیف سے نہ صرف بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ بلکہ اس کا اثر مجموعی طور پر مہنگائی پر پڑے گا اور اس میں مزید کمی واقعہ ہو گی۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بجلی کے نرخوں میں کے حوالے سے کی قیمتیں نے کہا کہ
پڑھیں:
صنعتکاروں کی پالیسی ریٹ 11فیصد برقرار رکھنے پر کڑی تنقید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-2
کراچی (کامرس رپورٹر)سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کراچی کے صدر احمد عظیم علوی نے بزنس کمیونٹی کے مسلسل مطالبے کے باوجود اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنے اور 11فیصد پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ پر لانے کا مطالبہ دہرایا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مرکزی بینک کے اس فیصلے کے نتیجے میں حکومت کی معاشی شرگرمیوں میں تیزی لانے کی تمام حکمت عملی پر پانی پھر جائے گا اور سرمایہ کاری بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ایک بیان میں احمد عظیم علوی کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ میں یکدم نمایاں کمی کرنے سے قاصر ہے تو مرحلے وار کچھ نہ کچھ کمی کرکے اسے نیچے لایا جاسکتا ہے جس کے ملکی معیشت پر یقینی طور پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور کاروبار وصنعتوں کی توسیع اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی تاہم حالیہ اقدامات نے بزنس کمیونٹی شدید مایوس کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ کی زائد شرح کا سب سے زیادہ نقصان چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں ( ایس ایم ایز) کو ہو گا جو زائد پیداواری لاگت کی وجہ سے اپنی بقا قائم رکھنے کی سخت جدوجہد کررہی ہیں۔انہوں نے مزید کہاکہ مہنگائی کو جواز بنا کر پالیسی ریٹ میں کمی نہ کرنا ہر گز دانشمندی نہیں حالانکہ گذشتہ کئی ماہ کا جائزہ لیا جائے تو مہنگائی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے مگر اسٹیٹ بینک نے اپنی مانیٹری پالیسی کو نرم کرنے کے بجائے مزید سخت کردیا ہے جو سمجھ سے بالا تر ہے۔مرکزی بینک کو پاکستان کے حریف ممالک میں پالیسی ریٹ کا جائزہ لینا چاہیے جہاں آسان شرائط اور مناسب شرح پر قرضوں کی فراہمی معمول کی بات ہے۔ انہوں نے مانیٹری پالیسی کمیٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلے کرے اور ملک کے بہتر مفاد میں پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے لائے تاکہ کاروبار و صنعتی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو اور پاکستان کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔