متحدہ عرب امارات کی اسرائیل میں بڑی افطاری؛ یہودیوں کی بھی شرکت
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
تل ابیب: متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں ایک گرینڈ افطاری کا اہتمام کیا جس میں دیگر مذہب کے افراد نے بھی شرکت کی۔
عرب میڈیا کے مطابق یہ افطار پارٹی متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں قائم سفارتخانے میں منعقد کی گئی۔
اس افطار کو بین المذاہب افطاری کا نام دیا گیا کیوں کہ اس میں یہودی، مسیحی اور دروز سمیت دیگر مذاہب کے ماننے والوں نے بھی شرکت کی۔
افطار میں اسرائیلی پارلیمان کے ارکان، حکومتی حکام اور معزز شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے 2021 میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے تھے جس کے بعد سے ہر سال بین المذاہب افطار کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کے سفیر کا کہنا ہے کہ یہ وہ موقع ہے جب تمام مذاہب کے لوگوں کو ایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ جس سے رواداری اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
امارات میں بچے سے جنسی کے ملزم کو 10 سال قید کی سزا
ابوظہبی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جولائی 2025ء ) متحدہ عرب امارات میں بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے شخص کو 10 سال قید کی سزا سنادی گئی۔ خلیجی میدیا کے مطابق ابوظہبی کی فوجداری عدالت نے ایک شخص کو اپنی پرائیویٹ گاڑی میں زبردستی ایک بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کا مجرم قرار دیتے ہوئے دس سال قید کی سزا سنائی ہے، قید کی سزا کے علاوہ عدالت نے رہائی کے بعد ملزم پر ایک پابندی بھی عائد کی ہے جس کے تحت مدعا علیہ کو متاثرہ بچے کے گھر کے قریب رہائش اختیار کرنے سے منع کردیا گیا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ یہ کیس اس وقت سامنے آیا جب 10 سالہ متاثرہ کے رشتہ دار نے پولیس رپورٹ درج کروائی، جس میں کہا گیا تھا کہ بچے کو مدعا علیہ نے اپنے گاڑی میں بٹھا کر اس کے گھر کے قریب رہائشی علاقے میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، واقعے کے رپورٹ ہونے کے بعد ابوظہبی پبلک پراسیکیوشن نے تحقیقات کا آغاز کیا اور سامنے آنے والے شواہد نے واقعے کے دن جائے وقوعہ پر مدعا علیہ کی گاڑی کی موجودگی کی تصدیق کی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا کہ علاقے سے نکلنے سے پہلے کار کو ایک سکول کے قریب پارک کیا گیا تھا۔