سانحہ جعفر ایکسپریس میإ شہید ہونے والے مسافروں کے لواحیق کے لئے 52 لاکھ فی کس امداد کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
سٹی42: وفاقی حکومت نے جعفر ایکسپریس ٹرین کو ہائی جیک کر کے مسافروں کو قتل یرغمال بنانے اور قتل و غارت کرنے والے دہشتگردوں کے ظلم کی کسی حد تک تلافی کرنے کے لئے تمام شہیدوں کے لواحقین کو 52 لاکھ روپے فی کس کمپنسیشن دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہاہے کہ جعفر ایکسپریس واقعہ میں شہید ہونے والے دو ریلوے ملازمین کے اہلخانہ کو 52 لاکھ روپے فی کس امداد دی گئی ہے۔
اسلاموفوبیا عالمی امن، بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے ایک خطرہ ہے: مریم نواز
حنیف عباسی نے اعلان کیا کہ ریلوے پولیس ملازمین کے سکیلز کو پنجاب پولیس کے برابر کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے، جس کی وجہ سے عالمی طاقتوں کو یہ کھٹکتا ہے۔ دہشت گردی کے واقعات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی کی کارروائیاں ہمسایہ ممالک سے ہو رہی ہیں، مگر دہشت گردوں کے سہولت کار ہم خود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھی، پنجابی اور بلوچ کسی نہ کسی شکل میں دہشت گردوں کی سہولت کاری میں ملوث ہوتے ہیں۔ ریسکیو آپریشن کے حوالے سے حنیف عباسی نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جس طرح یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کرایا گیا، وہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمیں یہ نہیں سوچنا چاہیے کہ بلوچستان میں لگی آگ ہمارے گھروں تک نہیں پہنچ سکتی۔
بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت کا معاملہ، سماعت 18 مارچ کو ہوگی
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بہاولپور؛ کراچی سے راولپنڈی جانے والی پاکستان ایکسپریس ٹرین کو حادثہ
ملتان:بہاولپور میں مبارک پور اسٹیشن کے قریب کراچی سے راولپنڈی جانے والی 45 اَپ پاکستان ایکسپریس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں جس کے سبب آںے اور جانے والے دونوں ٹریک عارضی طور پر بند ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق صبح 6 بج کر 5 منٹ پر پاکستان ایکسپریس کی اے سی اسٹینڈرڈ کوچ، جو ٹرین کی پچھلی سمت سے چوتھی بوگی تھی، مکمل طور پر ٹریک سے اتر گئی، جب کہ اس کے ساتھ منسلک ڈائننگ کار بھی متاثر ہوئی۔
حادثے کے نتیجے میں اپ اور ڈاؤن دونوں ریلوے لائنیں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔
ریلوے ذرائع کے مطابق، سمہ سٹہ سے ریلیف ٹرین فوری طور پر روانہ کر دی گئی ہے اور امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ ٹریک کو جلد از جلد کلیئر کر کے ریلوے آپریشن بحال کر دیا جائے گا۔
ریلوے افسران اور امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں، جب کہ مسافروں کی حفاظت اور سہولت کو ترجیح دی جا رہی ہے۔