حکومت کا یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت منانا اچھا اقدام ہے، اِسے صرف مذہبی ٹچ نہ بنایا جائے، لیاقت بلوچ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ملی یکجہتی کونسل کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں قادیانیوں، مادرپِدر آزاد، اسلام بیزار سیکولر طبقوں سے پاکستان کے اسلامی تہذیبی، نظریاتی سرحدوں کو خطرات درپیش ہیں لیکن حکمرانوں کا آئین سے انحراف کرتے ہوئے اسلام مخالف روِش، قانون سازی اور طرزِ حکمرانی زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب امیر جماعتِ اسلامی، صدر مجلسِ قائمہ سیاسی قومی امور لیاقت بلوچ نے جماعتِ اسلامی منڈی بہاالدین کی ڈونرز، معززین، وکلا اور صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر پروگرام سے خطاب کیا۔ قومی قیادت کو اجتماعی توبہ کے ساتھ ساتھ ملک میں گہرے سیاسی بحرانوں کو حل کی منزل کی طرف لانا ہوگا۔ بار بار اتحادی سیاست کی بات کرنے سے سیاسی اتحادوں کی برکات بے ثمر، بے فیض ہوگئی ہیں۔ جماعتِ اسلامی کا موقف ہے کہ قومی قیادت، جمہوریت کی دعویدار جماعتیں قومی ترجیحات کا تعین کریں اور قومی ڈائیلاگ کے ذریعہ میثاقِ نفاذِ آئین کریں اور قوم سے عہد کیا جائے کہ اس سے کوئی بھی انحراف نہیں کرے گا۔ میثاقِ نفاذِ آئین کی بنیاد پر پارٹیاں اپنی اپنی سطح پر سیاسی جمہوری جدوجہد کریں۔ قومی قیادت کے سامنے ملک میں امن و امان کی بحالی اور دہشت گردی کا خاتمہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔
سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ اور مِلی یکجہتی کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نذیر جنجوعہ، سید اسد عباس نقوی، علامہ عقیل انجم قادری، علامہ وحید روپڑی، ولی اللہ بخاری نقشبندی، ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈاکٹر عبدالرحمن، سید عبدالوحید شاہ، زاہد علی اخوندزادہ، کاشف گلزار نعیمی اور ڈاکٹر میر آصف اکبر نے مشترکہ بیان میں کہا کہ عقیدہ ختمِ نبوت(ص) کا تحفظ اور ناموسِ مصطفے(ص)، شانِ رسالت کے تحفظ کی جدوجہد تمام اہلِ ایمان کو اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ پاکستان میں قادیانیوں، مادرپِدر آزاد، اسلام بیزار سیکولر طبقوں سے پاکستان کے اسلامی تہذیبی، نظریاتی سرحدوں کو خطرات درپیش ہیں لیکن حکمرانوں کا آئین سے انحراف کرتے ہوئے اسلام مخالف روِش، قانون سازی اور طرزِ حکمرانی زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے۔ حکومت کا یومِ تحفظِ ناموسِ رسالت منانا اچھا اقدام ہے، اِسے صرف مذہبی ٹچ نہ بنایا جائے، حکومت قرآن و سنت کے احکامات، امتناعِ قادیانیت قانون اور اسلامی معاشی نظام کے نفاذ کا عملی اقدام کرے۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سیاسی جماعت کو سائیڈ لائن کرنا ملک کیلئے اچھا شگون نہیں: بیرسٹر گوہر
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر—فائل فوٹوچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعت کو سائیڈ لائن کرنا ملک کے لیے اچھا شگون نہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین نے یہ بات لاہور میں میڈیا سے گفتگو کے دوران کہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی بالا دستی کے لیے سب کو کردار ادا کرنا ہو گا، 39 پارلیمنٹیرین ڈس کوالیفکیشن کے رسک پر ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ سینیٹ الیکشن خوش اسلوبی سے ہوئے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ یہ اقدام جمہوریت کے لیے خوش آئند نہیں ہو گا، بدقسمتی سے مذاکرات کا عمل آگے نہیں بڑھ سکا۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، پی ٹی آئی کے تمام لوگوں نے برداشت کیا، میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں اب بہتری کی طرف جانا چاہیے۔
علاوہ ازیں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی میاں اظہر مرحوم کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے مرحوم کے بیٹے حماد اظہر سے ملاقات کی۔
اس موقع پر بیرسٹر گوہر علی نے حماد اظہر سے ان کے والد کی وفات پر تعزیت کی۔