پاکستان پوری دنیا کیلئے پریشانی کا مرکز بن چکا ہے، نریندر مودی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نے پوڈکاسٹ میں گجرات فسادات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اسوقت کی مرکزی حکومت انہیں جیل میں ڈالنا چاہتی تھی، لیکن عدالتوں نے کیس کی اچھی طرح جانچ کی اور انہیں بری کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے امریکی پوڈ کاسٹر لیکس فریڈمین سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے بھارت اور پاکستان کے تعلقات سے متعلق سوالات کے جوابات بھی دئیے۔ نریندر مودی نے کہا کہ 1947ء سے پہلے ہر کوئی آزادی کے لئے کندھے سے کندھا ملا کر لڑ رہا تھا، اس وقت پالیسی سازوں نے تقسیم ہند کو قبول کر لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگوں نے بڑے درد کے ساتھ بھاری دل کے ساتھ قبول کیا کہ اگر مسلمان اپنا ملک چاہتے ہیں تو ان کو دے دیں لیکن اس کا نتیجہ بھی اس وقت ظاہر ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس قتل عام میں لاکھوں لوگ مارے گئے۔ پاکستان سے لاشوں سے بھری ٹرینیں آنا شروع ہوگئیں، بہت خوفناک مناظر تھے لیکن بھارت کا شکریہ ادا کرنے اور خوشی سے زندگی گزارنے کے بجائے پاکستان نے تصادم کا راستہ اختیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اب پراکسی وار جاری ہے، یہ کوئی نظریہ نہیں بلکہ دہشت گردوں کو ایکسپورٹ کرنے کا کام جاری ہے۔
نریندر مودی نے پوڈ کاسٹ میں کہا کہ جب بھی دنیا میں کہیں بھی دہشتگردی کا واقعہ ہوتا ہے تو پاکستان کا تعلق کہیں نہ کہیں سامنے آجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کا بڑا واقعہ امریکہ میں ہوا۔ اس کا مرکزی ماسٹر مائنڈ اسامہ بن لادن پاکستان میں پناہ لے رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تسلیم کر چکی ہے کہ پاکستان پوری دنیا کے لئے پریشانی کا مرکز بن چکا ہے۔ اپنی تین گھنٹے سے زائد طویل گفتگو میں نریندر مودی نے کہا کہ ہم مسلسل کہہ رہے ہیں کہ آپ دہشت گردی کا راستہ چھوڑ دیں، یہ ریاستی دہشتگردی ہے جسے بند ہونا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ میں خود امن کی کوششوں کے لئے لاہور گیا تھا۔ انہوں نے کہا "میں نے بھارت کا وزیراعظم بننے کے بعد اپنی تقریب حلف برداری میں پاکستان کو خصوصی طور پر مدعو کیا تھا تاکہ ایک اچھا آغاز ہو سکے لیکن ہر بار اچھی کوششوں کا نتیجہ منفی نکلا"۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے پوڈکاسٹ میں 2002ء کے گجرات فسادات پر بھی بات کی۔ مودی نے فسادت کے تعلق سے بیانیہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گجرات نے 2002ء سے پہلے 250 سے زیادہ بڑے فسادات دیکھے ہیں، جن میں 1969ء کا ایک فساد بھی شامل ہے جو چھ ماہ تک جاری رہا تھا۔ نریندر مودی نے پوڈکاسٹ میں گجرات فسادات پر مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کی مرکزی حکومت انہیں جیل میں ڈالنا چاہتی تھی، لیکن عدالتوں نے کیس کی اچھی طرح جانچ کی اور انہیں بری کردیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ 2002ء کے بعد سے گجرات میں کوئی بڑا فساد نہیں ہوا، کیوں کہ ان کی حکومت نے ووٹ بینک کی سیاست کرنے کے بجائے انتظامی امور پر توجہ مرکوز رکھی۔ انہوں نے کہا کہ گجرات میں جہاں ایک سال میں کئی فسادات ہوتے تھے، وہاں 2002ء کے بعد کوئی بڑا فساد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ووٹ بینک کی سیاست نہیں کرتے، ہم سب کو ساتھ لیکر چلنے کی سیاست کرتے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
کانگریس لیڈر نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اتوار کو الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی نہ صرف امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے "خوفزدہ" ہیں بلکہ ان کا "ریموٹ کنٹرول" بڑے کاروباریوں کے ہاتھ میں ہے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے لیڈر راہل گاندھی نے بہار میں انتخابی مہم میں حصہ لیا اور این ڈی اے پر سخت حملہ کیا۔ راہل گاندھی نے بیگوسرائے اور کھگڑیا اضلاع میں لگاتار ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بہت چوڑا سینہ ہونا آپ کو مضبوط نہیں بناتا۔ ذرا مہاتما گاندھی کو دیکھیں، جو دبلے تھے لیکن اس وقت کے سپر پاور انگیزروں سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دوسری طرف ہمارے پاس 56 انچ کے سینے کی گھمنڈ کے ساتھ نریندر مودی ہیں، جنہیں ٹرمپ نے آپریشن سندور کے دوران فون کیا، جس کی وجہ سے مودی گھبراہٹ کا شکار ہوگئے اور پاکستان کے ساتھ فوجی تنازعہ دو دن میں ختم ہوگیا، وہ نہ صرف ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں، بلکہ امبانی اور اڈانی کے ہاتھوں میں ان کا ریموٹ کنٹرول ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 1971ء میں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو امریکہ نے دھمکی دی تھی، لیکن وہ خوفزدہ نہیں ہوئیں اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جس کی ضرورت تھی، لیکن جب ٹرمپ نے مودی کو آپریشن سندور روکنے کے لئے کہا تو انہوں نے اسے روک دیا۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے تمام بڑے فیصلے جیسے جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کا مقصد چھوٹے کاروباروں کو تباہ کرنا اور بڑے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا نقطہ نظر مختلف ہے، ہم چھوٹے کاروبار کو فروغ دینا چاہتے ہیں، ہم آپ کے فونز اور ٹی شرٹس پر میڈ ان چائنا لیبلز کو بہار کے ٹیگز سے بدلنا چاہتے ہیں۔ یہ دعوی کرتے ہوئے کہ مودی ووٹوں کے لئے کچھ بھی کر سکتے ہیں، راہل گاندھی نے کہا کہ وہ ووٹوں کے لئے اسٹیج پر بھی ناچیں گے۔ الیکشن کے دن تک آپ جو کچھ کہیں گے، مودی وہی کریں گے لیکن انتخابات کے بعد وہ صرف اپنے پسندیدہ اداروں کے لئے ہی کام کریں گے۔