ایک سال میں 50 ارب روپے کا قرضہ اتار دیا، علی امین گنڈاپور کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک سال میں 50 ارب روپے کا قرضہ اتار ریا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اضافی ٹیکس لگائے بغیر ریونیو میں اضافہ کیا۔ جبکہ ہم نے اقتدار سنبھالا تو صوبے کے پاس تنخواہوں کے پیسے موجود نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک سال میں 50 ارب روپے کا قرضہ اتار دیا۔ اور جامعات کو فنڈنگ کر رہے ہیں۔ صوبے میں لیگل مائننگ سے 5 ارب روپے آمدن آئی۔ اور ہماری لائن بچھ جائے گی تو انڈسٹری کو سستی بجلی دیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم نے اسکالرشپس اور طلبا کے وظائف میں اضافہ کیا ہے۔ جبکہ وہ اقدامات اٹھا رہے ہیں جن سے صوبہ اپنے پاؤں پر کھڑا ہو گا۔
امن و امان کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ پہلے تو یہ بتائیں صوبے کے امن کے حالات کیوں خراب ہوئے؟ پی ٹی آئی دور میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی تھی۔ اور خیبرپختونخوا کی پولیس دہشتگردی کا مقابلہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ ہمارا حق ہے۔ اور کوئی ہماری پولیس پر تنقید کرے گا تو برداشت نہیں کریں گے۔ وفاق کچھ پیسے ابھی اور کچھ بعد میں دے دے۔
پرویز خٹک کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پرویز خٹک کی طرح 1680 ارب روپے کو 80 ارب نہیں بناسکتا۔ سب سے پہلے عوام میں اپنا اعتماد بحال کریں اور ہمارا ایسا صوبہ ہے جو قرضہ لیں گے وہ واپس کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور سندھ کے حالات کا خیبر پختونخوا کے حالات سے موازنہ کرنا درست نہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: علی امین گنڈاپور انہوں نے کہا کہ ارب روپے
پڑھیں:
ہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور
پشاور(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے۔
پشاور میں آل پارٹیز کانفرنس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ بارڈرایریا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، وفاقی حکومت اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی، بارڈر ایریا سے متعلق مرکزی حکومت سے بات کریں گے، صوبے میں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈرونز کے ذریعے کارروائیاں کی جا رہی ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے صوبے میں دہشتگردوں کیخلاف ڈرون استعمال نہیں ہوگا، کوئی بھی شخص اسلحہ کے ساتھ نظر آئے گا تو اس کیخلاف کارروائی ہوگی، ہم نے ہر ضلع میں پولیس کی بھرتی کی منظوری دی ہے۔
لاڑکانہ اور سکھر میں پی ایم وائی پی-لاہور قلندرز ٹیلنٹ ہنٹ: 15 ہزار سے زائد نوجوانوں کی شرکت
ان کا کہنا تھا کہ صوبے کے اثاثے اور اختیار ہمارے پاس ہی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، کوئی ہم سے صوبے کے اثاثے اور اختیار نہیں لے سکتا، صوبے کے اندر کسی قسم کی وفاقی فورس کارروائی نہیں کر سکتی، وفاق اپنی فورسز کو بارڈر کی حفاظت کیلئے لگائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہمارا صوبہ ہمیں چلانے دیں، وفاقی وزراء ہمارے صوبے سے متعلق بات نہ کریں، ہمارا صوبہ اپنے وسائل پر پیروں پر کھڑا ہوسکتا ہے، ہمارا صوبہ بجلی بنا سکتا ہے، ہمارے تمام واجبات واپس کئے جائیں، بارڈر ٹریڈ کلیئر نہ ہونے سے ہماری تجارت متاثر ہو رہی ہے، ہماری بارڈرٹریڈ کو کلیئر کیا جائے۔
سکیورٹی فورسز کامستنونگ میں آپریشن، 3 دہشت گرد ہلاک
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ آپ نے افغانستان 2 نمائندے بھیجے لیکن ہمیں تحفظات ہیں، اسحاق ڈار اور محسن نقوی میرے صوبے کی بات نہیں کر سکے، میرے صوبے کے مسائل سے متعلق محسن نقوی کچھ نہیں جانتے، میرے صوبے کا فیصلہ یہاں کے عمائدین کریں گے۔
مزید :