بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کا معاملہ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان سے ملاقاتوں کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا اور اس حوالے سے لارجر بینچ تشکیل دینے کی درخواست کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ عبد الغفور انجم نے لارجر بینچ تشکیل دینے کی استدعا کی اور رجسٹرار آفس نے درخواست اعتراضات کے ساتھ کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کل اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل عبد الغفور انجم کی طرف سے نوید ملک ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ملاقاتوں کے ایس او پیز انٹرا کورٹ اپیل میں طے ہو چکے ہیں۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ابانی پی ٹی آئی ملاقاتوں کی درخواستیں مختلف بنچز میں سماعت کے لیے مقرر ہیں، بانی پی ٹی آئی ملاقاتوں کی درخواستیں یکجا کر کے لارجر بنچ تشکیل دیا جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی اسلام آباد اڈیالہ جیل کی درخواست
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
— فائل فوٹوقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل میں ہم بانئ پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں تو وہاں پولیس ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے۔
نثار جٹ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کا کام کیا پارلیمنٹیرینز کو ہراساں کرنا رہ گیا ہے؟
حامد رضا نے اعتراض اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کی کیا کارکردگی ہے؟چوری ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر تو کوئی اقدام نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا اختیار میرے پاس ہے ہم جواب دیں گے، اگر کوئی دوسرا ادارہ ملوث ہے تو وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اسلام آباد پولیس سے جواب کے لیے آئندہ ایجنڈے پر رکھیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاتی ہوں تو 6،6 گھنٹے باہر روک کر ملاقات نہیں کروائی جاتی، عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، روزانہ کا ایک تماشہ بنا رکھا ہے۔
حامد رضا نے کہا آئی جی اسلام آباد کو بلا لیں کیونکہ میری انسانی حقوق کمیٹی میں تو وہ کئی نوٹسز کے باوجود نہیں آئے۔