چھتوں پر لگے سولر پینلز سے گرڈ کو فروخت یونٹس پر ٹیکس نہیں، وفاقی وزیر
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر برائے بجلی سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ چھتوں پر لگے سولر پینلز سے گرڈ کو فروخت یونٹس پر ٹیکس نہیں وزیراعظم جلد ہی بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان کریں گے اور کہا ہے کہ حکومت نے آئی پی پیز کے نظرثانی شدہ معاہدوں کے بقیہ سالوں میں 1400ارب روپے بچائے ہیں۔
اس سے 400روپے سالانہ اثرات کی بچت ہوئی ہے۔ 400ارب روپے کی سالانہ بچت ملک کے چیف ایگزیکٹو کے اعلان کردہ ٹیرف میں ظاہر ہوگی۔
اس کے علاوہ پاور سیکٹر میں قرضوں پر ڈسکاؤنٹ ریٹ کو 12 فیصد تک کم کرنے کا اثر بھی ٹیرف میں کمی سے ظاہر ہوگا۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ چھتوں پر لگائے گئے سولر پینلز کے صارفین کی جانب سے پیدا کیے جانے والے اور گرڈ کو برآمد کیے جانے والے یونٹس پر بالکل بھی ٹیکس نہیں ہوگا۔
تاہم، انہیں گرڈ سے حاصل کی جانے والی بجلی پر 18 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جیسا کہ دیگر صارفین ادا کر رہے ہیں۔
وزیر نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کی منظور شدہ نئی سولر پالیسی کے تحت نصب کیے جانے والے چھتوں کے سولر پینل صارفین 18 فیصد ٹیکس کی وجہ سے بجلی کو 10 روپے فی یونٹ کے بجائے 8.
انہوں نے کہا کہ 15 فیصد پلانٹ فیکٹر کی بنیاد پر، اگر چھتوں پر سولر پینل لگانے والے صارفین نئی پالیسی کے تحت 25 فیصد سولر بجلی اور 75 فیصد گرڈ سے بجلی استعمال کریں، تو ان کی سرمایہ کاری کی واپسی کی مدت (پے بیک پیریڈ) ساڑھے تین سے 4 سال ہوگی۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نئی نیٹ میٹرنگ پالیسی تیار، کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے، وزیر توانائی
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے ہدایت پر نیٹ میٹرنگ پالیسی دوبارہ تیار کرلی ہے۔ منظوری ملنے پر ایک ماہ میں جاری کردی جائے گی۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق اسلام آباد میں ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی کی قیمتیں مسلسل نیچے کی طرف جارہی ہیں۔ چند ماہ سے دستیاب پانی کی خراب صورتحال کے باعث مہنگے فیول پر بجلی بنانا پڑی اس لیے فی یونٹ ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ بڑھانا پڑتی ہے۔ مجموعی طور پر بجلی سستی ہوئی ہے۔
ایک بٹن دبائیں گے تو بھارت کے ڈیم اُڑ جائیں گے ، ہمارے لیئے تو مسئلہ نہیں ہے: ایٹمی سائنسدان ثمر مبارک
وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ ہم نے بجلی کی قیمتیں کم کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے، زرعی شعبہ اور صنعتیں سولر پر منتقل ہوچکی ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران پاور سیکٹر میں اہم اصلاحات کی گئیں، حکومت نے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔
اویس لغاری نے کہا کہ ایک سال میں صنعتی شعبے کا ٹیرف 30 فیصد کم کیا گیا ہے، کوشش ہے پاور ٹیرف میں پائیدار بنیاد پر کمی کی جائے، درآمدی فیول کے بجائے متبادل توانائی سے بجلی کی پیداوار پر کام جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں متبادل ذرائع توانائی کا انقلاب آچکا ہے، گزشتہ 2 سے 3 سال کے دوران بجلی کی طلب میں کمی ہوئی ہے، آج پاکستان میں 7 ہزار میگاواٹ بجلی سرپلس ہے، مستقبل میں بجلی کی خریداری کیلئے مسابقتی مارکیٹ قائم جارہی ہے۔
عمران کی رہائی کیلئے تحریک: غیر حاضر اراکین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
وفاقی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ فرنس آئل پر چلنے والے3ہزار میگاواٹ کے پاور پلانٹس ختم کیے، کوشش کررہے ہیں کہ ترسیلی نقصانات کا بوجھ صارفین پر نہ پڑے، کوشش ہے درآمدی فیول پر چلنے والے پاور پلانٹس کا ماحول پر اثر نہ پڑے۔