UrduPoint:
2025-11-03@19:33:45 GMT

ٹرمپ کا 'وائس آف امریکہ' کو خاموش کرنے کا حکم

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

ٹرمپ کا 'وائس آف امریکہ' کو خاموش کرنے کا حکم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 17 مارچ 2025ء) وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ایگزیکٹیو آرڈر "اس بات کو یقینی بنائے گا کہ ٹیکس دہندگان اب بنیاد پرست پروپیگنڈے کو سننے کے لیے مجبور نہیں ہیں"۔ اس بیان میں سیاستدانوں اور دائیں بازو کے میڈیا کے ایسے بیانات شامل ہیں جس میں 'بائیں بازو کے متعصب وائس آف امریکہ' کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے 'خلیج امریکہ' نہ لکھنے پر صحافی کا داخلہ روک دیا

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائس آف امریکہ (وی او اے)، ریڈیو فری ایشیا، ریڈیو فری یورپ اور دیگر آؤٹ لیٹس کے سینکڑوں عملے کو ہفتے کو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ انہیں ان کے دفاتر جانے سے روک دیا جائے گا اور انہیں پریس پاسز اور دفتر سے جاری کردہ سامان واپس کر دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

ٹرمپ پہلے ہی امریکی عالمی امدادی ایجنسی اور محکمہ تعلیم کی فنڈنگ روک چکے ہیں۔

وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ فنڈنگ کا روکا جانا اس بات کا ضامن ہے'ٹیکس دینے والوں کو مجبور نہیں کیا جائے گا کہ وہ پروپیگنڈا کے لیے‘ پیسے دیں۔

امریکا میں مظاہرین کے ساتھ ساتھ میڈیا بھی زیر عتاب

ارب پتی اور ٹرمپ کے اعلیٰ مشیر ایلون مسک، جو امریکی حکومت میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کی نگرانی کر رہے ہیں، نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر وائس آف امریکہ کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

آٹھ دہائیوں میں پہلی مرتبہ ایسا حکم

وی او اے کے ڈائریکٹر مائیکل ابرامووٹز نے کہا کہ وہ ان 1,300 افراد میں شامل ہیں جنہیں ہفتے کو چھٹی پر بھیجا گیا تھا۔

مائیکل ابرامووٹز کے مطابق، "مجھے دکھ ہے کہ 83 سالوں میں پہلے دفعہ وائس آف امریکہ کو خاموش کیا جا رہا ہے۔" انہوں نے کہا کہ اس حکم نے خاص طور پر آج کے دور میں وی او اے کو اپنے "اہم مشن کو انجام دینے میں ناکام بنا دیا ہے.

.. جب، ایران، چین اور روس جیسے امریکہ کے مخالفین، امریکہ کو بدنام کرنے کے لیے جھوٹے بیانیے تیار کرنے میں اربوں ڈالر خرچ کر رہے ہیں"۔

وائس آف امریکہ، دوسری عالمی جنگ کے دوران نازی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔ اس کے دنیا بھر میں کروڑوں صارفین ہیں اور یہ لگ بھگ 50 زبانوں میں سروسز فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ صدر کے حکمنامے میں دراصل وائس آف امریکہ کا ماتحت ادارہ یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا یا (یو ایس اے جی ایم) کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

یہ ادارہ ریڈیو فری یورپ اور ریڈیو فری ایشیا کو بھی فنڈ فراہم کرتا ہے جنھیں آغاز میں کمیونزم کے خلاف بنایا گیا تھا۔

سی بی ایس نیوز نے بتایا کہ وائس آف امریکہ کو یو ایس اے جی ایم کی ہیومن ریسورسز ڈائریکٹر کرسٹل تھامس کی جانب سے کی گئی ای میل کے ذریعے مطلع کیا گیا۔

سی بی ایس کو ذرائع کی جانب سے بتایا گیا کہ ادارے کے تمام فری لانس ورکرز اور بین الاقوامی کانٹریکٹرز کو بتایا گیا ہے کہ اب انھیں ادا کرنے کے لیے ان کے پاس رقم نہیں ہے۔

ٹرمپ کے فیصلے پر تنقید

امریکی صدر اپنے پہلے دورِ اقتدار کے دوران وائس آف امریکہ پر سخت تنقید کرتے دکھائی دیتے تھے۔ ان کا تازہ فیصلہ ایسے وقت آیا ہے جب قدامت پسند حلقے ان نیوز سروسز پر تنقید کرتے رہے ہیں، جبکہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ادارے دنیا بھر میں آزاد صحافت کے فروغ میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

نیشنل پریس کلب، جو کہ امریکی صحافیوں کے لیے ایک سرکردہ نمائندہ گروپ ہے، نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حکم "آزاد اور خودمختار پریس کے لیے امریکہ کے دیرینہ عزم کو کمزور کرتا ہے"۔

بیان میں کہا گیا ہے، "ایک پورے ادارے کو ٹکڑے ٹکڑے کر کے ختم کیا جا رہا ہے۔ یہ صرف عملے کو ہٹانے کا فیصلہ نہیں ہے- یہ وی او اے میں آزاد صحافت کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے والی ایک بنیادی تبدیلی ہے۔"

دریں اثنا جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ جان لیپاوسک نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ یورپی یونین ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی کو پراگ میں چلانے میں مدد کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پیر کو ہونے والی میٹنگ میں یورپی وزرائے خارجہ سے کہیں گے کہ وہ براڈکاسٹر کی کارروائیوں کو کم از کم جزوی طور پر برقرار رکھنے کے طریقے تلاش کریں۔

تدوین: صلاح الدین زین

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وائس آف امریکہ میں کہا امریکہ کو ریڈیو فری نے کہا کہ رہے ہیں گیا تھا کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ میں فواد چوہدری اور عمران اسماعیل سمیت دیگر رہنماؤں نے ملاقات کی اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ 

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو پتے میں تکلیف کے باعث لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے طبی معائنے کے لیے پی کے ایل آئی منتقل کیا گیا تھا جہاں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور مولوی محمود نے ان سے ملاقات کی۔

جیل میں ڈاکٹروں نے پتھری کا بتایا، آپریشن کیلئے اسپتال میں ہوں، شاہ محمود

تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے لاہور کے اسپتال میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اڈیالہ جیل میں ڈاکٹروں نے بتایا تھا کہ آپ کے پتے میں پتھری ہے۔

ذرائع کے مطابق تینوں رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی سےان کی خیریت دریافت اور موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں رہنماؤں کی شاہ محمود قریشی سے ملاقات اہم سیاسی پیش رفت کے حوالے سے تھی، جس میں عنقریب تحریک انصاف کے دیگر سابق رہنماؤں کے شامل ہونے کا بھی امکان ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بھوک کا شکار امریکہ اور ٹرمپ انتظامیہ کی بے حسی
  • خفیہ ایٹمی تجربہ: ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ طور پر ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعوی
  • پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
  • مٹیاری وگردنواح میں منشیات کا استعمال بڑھ گیا، پولیس خاموش
  • بی جے پی حکومت کشمیری صحافیوں کو خاموش کرانے کے لیے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، حریت کانفرنس
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • خطرناک تر ٹرمپ، امریکہ کے جوہری تجربات کی بحالی کا فیصلہ
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • شاہ محمود قریشی سے فواد چوہدری اور عمران اسماعیل کی ملاقات