وائٹ ہاؤس نے ایک نیا آرٹیفیشل انٹیلیجنس یعنی مصنوعی ذہانت کا ایکشن پلان جاری کیا ہے جس کا مقصد امریکا کو اس جدید ٹیکنالوجی میں عالمی سطح پر قیادت دلانا ہے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اس پلان کے تحت اے آئی سے متعلق ضوابط میں نرمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ امریکی قوانین سیلیکون ویلی اور دیگر ٹیکنالوجی کمپنیوں کے لیے زیادہ سازگار بن سکیں۔

وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق 28 صفحات پر مشتمل اس ایکشن پلان میں کئی اہم اقدامات شامل کیے گئے ہیں جن کا مقصد نہ صرف مقامی سطح پر اے آئی کے فروغ کو ممکن بنانا ہے بلکہ عالمی سطح پر امریکی اثرورسوخ کو بھی بڑھانا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ میڈیا کا مصنوعی ذہانت کی دنیا میں قدم، 2 ایپلیکیشنز کے لیے درخواست دیدی

پلان کے تحت امریکی حکومت تجارتی شعبے کے ساتھ مل کر مکمل اور محفوظ اے آئی پیکجز اپنے اتحادی ممالک کو برآمد کرے گی۔ ان پیکجز میں ہارڈویئر، ماڈلز، سافٹ ویئر، ایپلیکیشنز اور بین الاقوامی معیار شامل ہوں گے۔

حکومت نے ڈیٹا سینٹرز اور سیمی کنڈکٹر فیکٹریوں کی تعمیر کے اجازت ناموں کو تیز کرنے اور ان کے طریقہ کار کو جدید بنانے کا فیصلہ بھی کیا ہے تاکہ تکنیکی انفراسٹرکچر کو تیزی سے وسعت دی جا سکے۔ ساتھ ہی ہیٹنگ وینٹی لیشن اور ایئرکنڈیشننگ سمیت ان شعبوں میں افرادی قوت بڑھانے پر زور دیا جا رہا ہے جن کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔

نئے منصوبے کے تحت وفاقی سطح پر ان ضوابط کو ختم کیا جائے گا، جو مصنوعی ذہانت کی ترقی میں رکاوٹ سمجھے جاتے ہیں، اس مقصد کے لیے نجی شعبے سے مشورہ بھی طلب کیا جائے گا تاکہ ایسے قوانین کی نشاندہی کی جا سکے، جنہیں ختم یا ترمیم کیا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں لوگ مصنوعی ذہانت ’ اے آئی‘ سے خوفزدہ کیوں؟

حکومت نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ وہ صرف ان اے آئی ماڈلز سے معاہدہ کرے گی جو نظریاتی دباؤ سے پاک ہوں اور جن کے نتائج معروضی اور غیر جانبدار ہوں۔

وائٹ ہاؤس کے سائنس اور ٹیکنالوجی پالیسی کے ڈائریکٹر مائیکل کراتسیوس نے کہا کہ یہ منصوبہ امریکی حکومت کی ان کوششوں کو یکجا کرتا ہے جن کا مقصد ملکی اختراعی صلاحیت کو فروغ دینا، جدید انفراسٹرکچر تعمیر کرنا اور عالمی سطح پر قیادت حاصل کرنا ہے تاکہ امریکی کارکن اور خاندان اے آئی کے دور میں ترقی کر سکیں۔

ان کے مطابق حکومت پوری سنجیدگی کے ساتھ اس وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے متحرک ہے، ایکشن پلان میں کامرس ڈپارٹمنٹ کو یہ ہدایت بھی دی گئی ہے کہ وہ موجودہ اے آئی رسک فریم ورک پر نظرثانی کرے اور اس سے غلط معلومات، موسمیاتی تبدیلی، اور تنوع، مساوات و شمولیت جیسے حوالہ جات کو حذف کرے۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کا ’اے آئی معیشت‘ کا اعلان، توانائی و ٹیکنالوجی کے شعبے میں 100 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری

اسی طرح وفاقی سطح پر خریداری کے رہنما اصولوں میں بھی تبدیلی کی جائے گی تاکہ صرف ان اے آئی نظاموں کو خریدنے کی اجازت ہو جو نظریاتی جانبداری سے پاک ہوں۔

منصوبے میں وفاقی زمین کو ڈیٹا سینٹرز اور ان کے لیے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے مختص کرنے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد بنیادی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا اور تیز رفتاری سے اے آئی کا انفراسٹرکچر کھڑا کرنا ہے۔

اے آئی اور کرپٹو کے نگران ڈیوڈ زیکس نے اس منصوبے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا نے مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں کامیابی حاصل کرنی ہے تو اسے اختراع، بنیادی ڈھانچے اور عالمی شراکت داری میں قیادت کرنی ہو گی، ان کے مطابق اس کے ساتھ ساتھ امریکی کارکنوں کو مرکز میں رکھنا اور اے آئی کے آمرانہ اور خوفناک استعمال سے اجتناب برتنا بھی ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ واضح پالیسی اہداف اس بات کی ضمانت دیں گے کہ امریکا ٹیکنالوجی کے میدان میں عالمی معیار قائم کرے اور دنیا امریکی ٹیکنالوجی پر انحصار جاری رکھے، ایکشن پلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکا کو عالمی سطح پر چینی اثرورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہو گا تاکہ اے آئی گورننس میں امریکا کی بالادستی قائم رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس امریکا ایپلیکیشنز بین الاقوامی معیار ٹیکنالوجی ڈیٹا سینٹرز سافٹ ویئر سیمی کنڈکٹر ہارڈویئر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رٹیفیشل انٹیلیجنس امریکا ایپلیکیشنز بین الاقوامی معیار ٹیکنالوجی ڈیٹا سینٹرز سافٹ ویئر سیمی کنڈکٹر ہارڈویئر مصنوعی ذہانت کی عالمی سطح پر ایکشن پلان وائٹ ہاؤس کا مقصد اے آئی کے لیے کیا ہے

پڑھیں:

مصنوعی ذہانت میں ایک نیا دور،اوپن اے آئی کا ’جی پی ٹی 5‘ جلد ریلیز کیلئےتیار!

مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک بڑی پیش رفت ہونے جا رہی ہے۔ معروف امریکی کمپنی اوپن اے آئی اگست میں اپنا نیا اور زیادہ طاقتور اے آئی ماڈل جی پی ٹی 5 ریلیز کرنے والی ہے۔ یہ ماڈل کئی حوالوں سے پہلے کے تمام ماڈلز سے مختلف اور جدید ہوگا۔

جی پی ٹی 5، تین ورژنز میں دستیاب ہوگا
اس نئے ماڈل کے تین ورژنز ہوں گے۔ ایک بنیادی ورژن جسے ’بیس‘ کہا جائے گا، ایک چھوٹا ماڈل جسے ’مِنی‘ کہا جا رہا ہے، اور ایک انتہائی ہلکا اور تیزرفتار ورژن ’نینو‘ کے نام سے پیش کیا جائے گا۔

بنیادی اور منی ورژن چیٹ جی پی ٹی اور اے پی آئی دونوں پر دستیاب ہوں گے۔ جبکہ نینو ورژن صرف اے پی آئی کے ذریعے ڈویلپرز اور ٹیکنیکل صارفین کو فراہم کیا جائے گا۔

ماڈل کے اندر ’ریزننگ موڈ‘ شامل ہوگا
چیٹ جی پی ٹی 5 کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں ایک نیا ’’ریزننگ موڈ‘‘ موجود ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ماڈل خود بخود سمجھ سکے گا کہ کون سا سوال یا مسئلہ سادہ جواب مانگتا ہے اور کب تفصیل سے سوچنے کی ضرورت ہے۔ یہ صلاحیت پہلے کسی بھی جی پی ٹی ماڈل میں موجود نہیں تھی۔ جی پی ٹی 5 پہلی بار اس ذہانت کے ساتھ سامنے آ رہا ہے۔

جی پی ٹی اور او’سیریز کا انضمام
یہ ماڈل جی پی ٹی اور او’ سیریز کو ختم کر کے ایک نئی متحد ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھے گا۔ اب الگ الگ ماڈلز کی بجائے اوپن اے آئی ایک ایسا ماڈل لا رہا ہے جو خود سے فیصلہ، مشاہدہ اور تجزیہ کر سکے گا۔

جی پی ٹی 5 کی آمد کے بعد او’ سیریز کا دور ختم ہو جائے گا اور تمام جدیدیت ایک جگہ مجتمع ہو گی۔

جی پی ٹی 5 کا ’اسٹینڈرڈ انٹیلیجنس موڈ‘ صارفین کو مفت دستیاب ہوگا۔ یعنی وہ لوگ جو چیٹ جی پی ٹی کا فری ورژن استعمال کر رہے ہیں، وہ بھی جی پی ٹی 5 سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ جبکہ پلس اور پرو سبسکرپشن رکھنے والے صارفین کو اس ماڈل کی مکمل ذہانت اور طاقتور خصوصیات دستیاب ہوں گی۔

اوپن اے آئی کے ایک ٹیکنیکل رکن نے حال ہی میں تصدیق کی ہے کہ جی پی ٹی 5 بہت جلد ریلیز کیا جا رہا ہے۔ معروف ویب سائٹ The Verge نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ ماڈل اگست کے مہینے میں جاری کیا جائے گا۔ ریلیز سے پہلے اوپن اے آئی کچھ اوپن سورس ماڈلز بھی لانچ کرے گا، جن کے بعد جی پی ٹی 5 کی باری آئے گی۔

جی پی ٹی 5 صرف ایک ماڈل نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک نئے باب کا آغاز ہے۔ یہ ماڈل انسانی انداز میں سوچنے، سمجھنے اور ردعمل دینے کی صلاحیت رکھتا ہوگا۔ اس کی مدد سے اے آئی نہ صرف ایک ٹول بلکہ ایک ’حقیقی معاون‘ بن کر ابھرے گا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں، یحییٰ خان آفریدی
  • عدالتی نظام میں مصنوعی ذہانت کے استعمال پر غور کر رہے ہیں: چیف جسٹس پاکستان
  • عدالتوں میں 2 شفٹوں اور مصنوعی ذہانت کے اسمتعمال پر غور کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
  • مصنوعی ذہانت میں ایک نیا دور،اوپن اے آئی کا ’جی پی ٹی 5‘ جلد ریلیز کیلئےتیار!
  • ٹرمپ کا ‘اے آئی ایکشن پلان’ کا اعلان، کیا امریکا چین کی مصنوعی ذہانت میں ترقی سے خوفزدہ ہے؟
  • امریکی ٹیکنالوجی کمپنیاں بھارت میں نوکریاں دینا بند کریں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا انتباہ
  • مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
  • امریکا مصنوعی ذہانت کی دوڑ میں چین کو پیچھے چھوڑ دے گا، ٹرمپ
  • مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار