نیوزی لیںڈ کیخلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست پر قومی کپتان نے ٹیم کو کیا مشورہ دیا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی:
پاکستان ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے نیوزی لیںڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں شکست پر ٹیم کو اہم مشورہ دیا ہے۔
میچ کے بعد قومی کپتان سلمان آغا نے تسلیم کیا کہ یہ ان کے لیے ایک مشکل دن تھا، لیکن ٹیم کو اس ناکامی سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہوگا۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگلے میچ میں ٹیم بھرپور کم بیک کرے گی اور نیوزی لینڈ کی طرح نئی گیند کا مؤثر استعمال کرنے کی کوشش کرے گی۔
گزشتہ روز، نیوزی لینڈ نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو یکطرفہ مقابلے میں 9 وکٹوں سے شکست دی تھی۔
نیوزی لینڈ کے کپتان مائیکل بریسویل نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ایک زبردست دن تھا اور خاص طور پر کائل جیمیسن اور جیکب ڈفی کی بولنگ دیکھنا خوشگوار تجربہ تھا۔
کیوی کپتان نے مزید کہا کہ ان کی ٹیم اگلے میچز میں بھی اسی جذبے اور محنت سے کھیلے گی۔
میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر کائل جیمیسن کو دیا گیا، جنہوں نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کنڈیشنز ان کے لیے سازگار ثابت ہوئیں اور ٹیم کو جلد برتری حاصل کرنے میں مدد ملی۔
کائل جیمیسن نے مزید کہا کہ یہ ایک بہترین ٹیم ورک تھا اور خاص طور پر جیکب ڈفی نے بھی شاندار کارکردگی دکھائی، ان کے ساتھ بولنگ کرنا ایک زبردست تجربہ تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ ٹیم کو کہا کہ
پڑھیں:
کیا آئی سی سی غزہ پر کسی کپتان کا بیان برداشت کرپائے گا؟ بھارتی صحافی پہلگام کے ذکر پر برس پڑے
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ ایوارڈ یافتہ بھارتی صحافی روش کمار نے ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کے دوران مصافحے کے تنازع پر سخت ردعمل دیا ہے۔ اپنے یوٹیوب چینل پر، جس کے 90 لاکھ سے زائد سبسکرائبرز ہیں، گفتگو کرتے ہوئے روش کمار نے کہا کہ پہلے کہا گیا کہ کھیل ہمیشہ اسپورٹس مین اسپرٹ کے تحت ہوتا ہے، لیکن اگر بھارتی کپتان پاکستانی کپتان سے ہاتھ ہی نہیں ملاتے تو یہ کیسی اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میچ کھیلا جا رہا ہے، ٹکٹیں بک رہی ہیں، اس سے آمدنی بھی ہو رہی ہے اور پھر عوام کو یہ کہہ کر بہلایا جا رہا ہے کہ کپتان نے ہاتھ نہیں ملایا۔ میچ سے قبل پہلگام دہشت گرد حملے میں مارے گئے افراد کی یاد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، ایسا لگتا ہے جیسے عوام کو ایک ٹوکن تھما دیا گیا ہو تاکہ وہ اسی کو حب الوطنی سمجھ کر خوش رہیں۔
روش کمار نے سوال اٹھایا کہ بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو کا بیان کیا بی سی سی آئی یا آئی سی سی کی منظوری کے بغیر دیا جاسکتا تھا، اگر کسی میچ میں پاکستانی یا کوئی اور کپتان غزہ یا فلسطین پر بیان دے تو کیا آئی سی سی اسے برداشت کر پائے گی۔ ان کے بقول سوریا کمار یادیو کا بیان اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ اسپورٹس مین اسپرٹ میں سیاست کس حد تک شامل ہوچکی ہے۔ روش کمار نے مزید کہا کہ جس طرح بھارتی میڈیا کو ’گودی میڈیا‘ کہا جاتا ہے، ویسا ہی حال اب کرکٹ کا بھی دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے دہشت گردی سے نمٹنے کے عزم پر بھارت کوئی اعتراض نہ جتا سکا، تو کیا اس پر بھی بھارتی کپتان کوئی بیان دینا پسند کریں گے۔