انسداد دہشتگردی آپریشن کو عوامی حمایت حاصل نہیں تو پی ٹی آئی بھی حامی نہیں، ترجمان
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو عوامی حمایت حاصل نہیں تو پھر پی ٹی آئی بھی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ آج کی حکومت میں ظلم کے خلاف اٹھنے والی آواز کو دبایا جارہا ہے۔ آج عوام حکومت کی فسطائیت کا شکار ہیں۔ ہم نے مظلوم کی آواز بننا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارا قائد جعلی مقدمات ہیں 590 دنوں سے قید ہے۔ کیا آج کا پاکستان قائداعظم کا پاکستان ہے؟۔ کیا قائداعظم نے پاکستان اس لیے بنایا تھا کہ آزادی اظہار رائے نہ ہو؟۔ کیا پاکستان اس لیے بنایا تھا کہ فسطائیت ہو، عوام کو اٹھایا جائے؟۔ عمران خان کا قصور کیا تھا ، ان کو قائداعظم کے پاکستان کے لیے آواز اٹھانے کی سزا دی جارہی ہے۔ آج گھٹن کا پاکستان ہے، جہاں آواز نہیں اٹھا سکتے، لکھ نہیں سکتے۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ دہشت گردی کی کارروائیوں میں 2022 کے بعد اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پاکستان کی 85 فیصد آبادی جسے اپنا لیڈر مانتی ہے، اسے 590 روز سے دور رکھا ہوا ہے۔ پاکستان کے مسائل کا حل عمران خان کے پاس ہے۔ یہ زبردستی اپنے فیصلے مسلط کرسکتے ہیں، لیکن عوام جبر کے فیصلے نہیں مانتے۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کے غیر سنجیدہ رویے سے عوام اور حکومت کے درمیان خلیج پیدا ہورہی ہے۔ ہمارے سوشل میڈیا کے نمائندوں کو گرفتار کیا جارہا ہے۔ حیدر سعید پی ٹی آئی سوشل میڈیا کا حصہ نہیں لیکن وہ اس ملک کا نوجوان ہے۔ اگر اس نے کوئی غلط کام کیا ہے تو اسے قانون کے مطابق پوچھ گچھ کریں، اغوا کرنے کی کیا ضرورت ہے؟۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ابھی تک حیدر سعید کو کسی عدالت یا پولیس اسٹیشن میں پیش نہیں کیا گیا۔ قانون موجود ہے ،قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ ہمارے سوشل میڈیا ٹیم کے کئی کارکن گرفتار ہیں۔ جن سوشل میڈیا ورکرز کو اٹھایا گیا ہے ان کے اکاؤنٹس بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے 5 سوشل میڈیا ورکرز کو گرفتار کرکے عدالتوں میں پیش نہیں کیا گیا۔ ہمیں معلوم ہے کہ آپ نے قانون کو تماشا بنایا ہوا ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ یہاں دہشت گردی کا بڑا مسئلہ ہے، اسے حل کریں۔ جب دہشت گردوں کو معلوم ہو قوم اکٹھی ہے وہ بھی حملے نہیں کرسکتے۔ دہشت گردوں کو بھی معلوم کے قوم حکومت کے ساتھ نہیں۔قوم حکمران اور اداروں کے ساتھ ہو تو دہشت گردوں کے خلاف لڑا جاسکتا ہے۔ اس وقت ملک میں سول مارشل لا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بندوق سے تمام مسائل حل نہیں ہوتے۔ اگر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو عوامی حمایت حاصل نہیں تو پی ٹی آئی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔ سوات آپریشن کا فیصلہ ہوا تو پارلیمنٹ میں یہ معاملہ زیر بحث آیا، جسے عوامی حمایت حاصل ہوئی۔
شیخ وقاص کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں عید سے قبل اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد بن جائے اور عید کے فورا بعد احتجاج کریں۔ مولانا فضل الرحمان سے معاملات طے پا گئے ہیں، صرف عمران خان سے ملاقات کا انتظار ہے۔ مولانا فضل الرحمان کے جو تحفظات تھے،ا نہیں دور کرنے کی یقین کرائی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کیمرا میٹنگ میں تحریک انصاف شرکت کرے گی۔ ان کیمرا میٹنگ کے حوالے سے تحریک انصاف کے بڑوں کا اجلاس ابھی ہونے والا ہے۔ ملک کی سکیورٹی کا معاملہ ہے تو ان کیمرا بریفنگ میں شرکت کریں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عوامی حمایت حاصل سوشل میڈیا پی ٹی آئی کے خلاف تھا کہ
پڑھیں:
بنوں میں چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا
ڈی پی او کے مطابق فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بنوں میں پولیس چیک پوسٹ پر خوارج کا حملہ ناکام بنا دیا گیا، جوابی کارروائی پر دہشت گرد فرار ہونے پر مجبور ہو گئے۔ ڈی پی او بنوں کے مطابق نصف شب کو پولیس پوسٹ دھرئے پل پر دہشت گردوں نے حملہ کیا، جسے بہادر پولیس اہل کاروں کی بروقت اور فوری جوابی کارروائی سے ناکام بنا دیا گیا۔ فتنۃ الخوارج کے حملہ آوروں کی تعداد 18-19 تھی جو مسلح اور 8 موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ دہشت گردوں کا ایک گروپ رینگتے ہوئے پولیس پوسٹ کی طرف بڑھ رہا تھا۔ دہشت گرد آئی ٹی کیمرے کو نشانہ بنا کر ایک مربوط حملہ کرنا چاہ رہے تھے۔
حکام کے مطابق پولیس جوانوں نے مشکوک حرکات کے سدباب میں کارروائی شروع کی اور اسی دوران دہشت گردوں کے دیگر ساتھیوں نے مختلف اطراف سے چوکی پر فائرنگ شروع کر دی۔ پولیس کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کے بعد دہشت گردبھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ آئی جی پولیس نے دہشت گردوں کے حملے کو ناکام بنانے پر پولیس کے جوانوں کے حوصلے کی تعریف کی ہے۔