مبینہ غیر قانونی پروموشن کیس؛ اسپورٹس بورڈ سے متعلقہ تمام ریکارڈ اور رولز طلب
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل شاہد السلام کی مبینہ غیر قانونی پروموشن کے کیس میں پاکستان اسپورٹس بورڈ سے متعلقہ تمام ریکارڈ اور پروموشن رولز طلب کر لیے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر پاکستان اسپورٹس بورڈ کے ڈائریکٹر ایچ آر کو بھی پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل کی کیس کی تیاری نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے، ہمارے اور اپنے روزے کا ہی خیال کر لیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آیا درخواست گزار ابھی بھی سروس میں ہے، جس پر وکیل نے بتایا کہ وہ اب بھی پاکستان اسپورٹس بورڈ میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر فائز ہیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ 2020 میں عدالت اس حوالے سے فیصلہ دے چکی ہے، اور اب ہم اس کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل سن رہے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دہے کہ کیا پاکستان اسپورٹس بورڈ کا ادارہ فوت ہوگیا؟ کیا حکومت نے روٹین کے کام چھوڑ دیے ہیں؟۔
ہائیکورٹ نے اپیل کنندہ کی پروموشن کا تمام ریکارڈ اور رولز طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت مئی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان اسپورٹس بورڈ عدالت نے
پڑھیں:
چنکی پانڈے کے بیٹے کی ڈیبیو فلم ’سیارہ‘ کی تاریخی کامیابی کی وجہ کیا بنی؟
رومان، گٹار، اور زندگی و موت کی کشمکش سے لبریز فلم ’سیارہ‘ نے ریلیز کے ساتھ ہی باکس آفس پر ہلچل مچا دی ہے۔
ہدایتکار موہت سوری کی اس فلم میں آہان پانڈے اور انیت پڈا نے مرکزی کردار ادا کیے ہیں جب کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ دونوں نے اس فلم سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز بھی کیا ہے۔
فلم سیارہ نے ریلیز ہوتے ہی پہلے ہفتے کے اختتام پر دنیا بھر سے 13.80 ملین ڈالرز بٹور لیے، جن میں 2 ملین ڈالرز صرف بیرون ملک سے حاصل ہوئے۔
یہ اعداد و شمار اس بات کا ثبوت ہیں کہ اگر اسکرپٹ جاندار ہو، کردار پُرتاثیر ہو اور ہدایتکاری لاجواب ہو تو بالکل نئے چہروں کے ساتھ بھی فلم باکس آفس پر ہٹ ہوسکتی ہے۔
اس فلم سے متعلق ایک حیران کن بات یہ بھی ہے کہ اس نے بالی ووڈ کے فلموں کے روایتی پروموشن کے طریقے کو بھی بالکل نظر انداز کیا تھا۔
یعنی نہ پریس کانفرنسوں کی لمبی قطار تھی، وی وی آئی پی نہ ریڈ کارپٹ اور نہ ہی انٹرویوز کا سیلاب۔
تاہم فلم کو اگر سپورٹ ملی تو اننیا پانڈے کا آبدیدہ انداز میں فلم کی حمایت کرنا، عالیہ بھٹ کا پوسٹ شیئر کرنا، اور کرن جوہر کا دل کو چھو لینے والا تبصرہ۔
اوپر سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو گئی جس میں ایک شخص آئی وی ڈرپ کے ساتھ سیارہ دیکھنے کی ضد کر رہا تھا۔
کہا جا رہا ہے کہ یہ سب قدرتی طور پر ہوا لیکن واقفان حال بتاتے ہیں کہ دراصل یہ جینیئس مارکٹنگ تھی یعنی ایسا نظر آئے کہ پروموشن نہیں ہو رہی ہے لیکن پروموشن ہو رہی تھی۔
فلم کی کامیابی کا کریڈٹ اس کی کہانی کو بھی جاتا ہے جس میں کرش (آہان پانڈے) ایک بگڑا ہوا لیکن باصلاحیت میوزیشن ہے اور وانی (انیت پڈا) ایک خاموش، خواب دیکھنے والی صحافی بننے کی خواہشمند ہیں۔
ان کی محبت تب آزمائش میں پڑتی ہے جب وانی کو early-onset Alzheimer’s کی تشخیص ہوتی ہے۔
کچھ ناظرین کو فلم کی کہانی 'The Fault in Our Stars' اور 2004 کی کورین فلم ‘A Moment to Remember’ کی یاد دلاتی ہے جس پر کچھ حلقوں نے کاپی ہونے کا بھی سوال اٹھایا ہے۔
تاہم ابھی تو صرف فل سیارہ کی کامیابی کو انجوائے کیا جا رہا ہے۔ آگے آگے دیکھیے جنینیئس مارکیٹنگ کی طرح مزید کیا کیا راز کھلتے ہیں۔