جعفر ایکسپریس حملہ؛ کوئٹہ سے ٹرین سروس تاحال معطل، ٹریک بحالی کا کام جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کوئٹہ:
جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد سے کوئٹہ سے ٹرین سروس تاحال معطل ہے جب کہ دوسری جانب ٹریک کی بحالی کا کام بھی مسلسل جاری ہے۔
ریلوے حکام کے مطابق مشکاف کے قریب ٹریک کی بحالی کا کام جاری ہے۔ ٹرین کے ٹریک پر موجود زیادہ تر بوگیوں کو مچھ پہنچا دیا گیا ہے جب کہ پٹڑی سے اترنے والی 4 بوگیوں کو آج کرین کے ذریعے اٹھا لیا جائے گا۔
دہشت گردی کا نشانہ بنے والی جعفر ایکسپریس کے انجن کو سبی پہنچا دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ٹریک پر دھماکے کے باعث 4 بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں۔ دھماکے کے باعث ٹریک کے382 فٹ حصے کو نقصان پہنچا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ٹریک کی بحالی کا کام آج مکمل کر لیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کوئٹہ سے 5 روز سے اندرون ملک کے لیے ٹرین سروس معطل ہے، جس کی بحالی کیے لیے مسلسل کام جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بحالی کا کام کی بحالی
پڑھیں:
برطانیہ کی ٹرین میں چاقو حملہ، 10 افراد زخمی، 9 کی حالت تشویشناک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: برطانیہ کے علاقے کیمرج شائر میں خوفناک واقعہ اُس وقت پیش آیا جب ایک تیز دھار آلے سے حملے کے نتیجے میں ٹرین میں سوار 10 مسافر زخمی ہو گئے، جن میں سے 9 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ ڈانکاسٹر سے لندن کنگز کراس جانے والی ٹرین میں پیش آیا جو مقامی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 25 منٹ پر روانہ ہوئی تھی، واقعے کے فوراً بعد ہنٹنگڈن اسٹیشن پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔
پولیس اور ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا، واقعے کے باعث ٹرین میں سوار متعدد مسافروں کو لندن جانے والی بسوں میں منتقل کر دیا گیا۔
کیمرج شائر پولیس نے اس واقعے کو بڑا حادثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے ماہر افسران اس حملے کی تحقیقات میں معاونت کر رہے ہیں،حملے کی وجوہات تاحال سامنے نہیں آئیں اور تحقیقات جاری ہیں، اس نے ایک شخص کو خون آلود بازو کے ساتھ بوگی میں دوڑتے دیکھا جو چیخ رہا تھا کہ ان کے پاس چاقو ہے، بھاگو اور اس کے فوراً بعد ایک اور شخص زمین پر گرا ہوا نظر آیا۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ انتہائی پریشان کن ہے، انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور افواہوں سے گریز کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے محرکات اور مشتبہ حملہ آوروں کے عزائم کے بارے میں تفصیلات جلد منظرِ عام پر لائی جائیں گی۔