نوجوان حیدرسعید ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں لیکن ہر احتجاج میں شریک ہوتا ہے؛ سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
سٹی 42: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ اداروں کیخلاف نفرت انگیز مہم چلانے کے الزام میں گرفتار حیدر سعید ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں لیکن ہر احتجاج میں شریک ہوتا ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ وقاص اکرم کا کہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک نوجوان حیدرسعید ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں لیکن عمران خان کے ہر احتجاج میں شریک ہوتا ہے، لوگوں پر ایف آئی آر کٹوائیں اور تحقیقات کریں لیکن گھروں سے لوگوں کو اٹھانا غلط ہے
سٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے آغاز پر تیزی ، ڈالر سستا
پی ٹی آئی نے حسب سابق اپنے ہی کارکنوں سے ہاتھ اٹھا لیا ،گرفتار ہونے والے نوجوان حیدر سعید نے پی ٹی آئی کے ایجنڈے کے مطابق پوسٹس کیں اور منفی منافرت پھیلائی مگر جب قانون حرکت میں آیا تو پی ٹی آئی نے اپنے ورکر کو لاوارث چھوڑ دیا ، اور کہا کہ وہ ہماری آفیشل ٹیم کا حصہ نہیں لیکن ہر احتجاج میں ہمارا ساتھ ضرور دیتا ہے ۔
شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھاکہ نوجوانوں کے جعلی پیج بنائے گئے ہیں انہیں اٹھایا گیا ہے، اغوا کیے گئے نوجوانوں پر کہیں تشدد نہ کیا جارہا ہو، نئی نسل کو اپنے حقوق کا پتا ہے اور انہیں اپنی طاقت کا اندازہ بھی ہے۔
لاہور میں سورج کرنیں بکھیرنے لگا،بارش سے متعلق پیشگوئی
خیال رہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل اسلام آباد نے ریاستی اداروں کے خلاف نفرت انگیز مہم چلانے والے ملزم حیدر سعید کو بنی گالا سے گرفتار کر لیا۔ایف آئی اے کے مطابق ملزم نےجعفرایکسپریس واقعہ پرمنفی پراپیگنڈہ اورتضحیک آمیزمواد شیئرکیا۔ عدالت نے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر ملزم کو ایف آئی اے کے حوالے کردیا اور ملزم کو دوبارہ 20 مارچ کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ایف آئی اے کے مطابق ملزم کو چھاپہ مار کارروائی میں بنی گالا اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا ،ملزم نے جعفر ایکسپریس سانحہ کے دوران اداروں کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اور تضحیک آمیز مواد شئیر کیا،ملزم سوشل میڈیا پر کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی حمایت اور اس کی تشہیر کرنے میں بھی ملوث پایا گیا۔ایف آئی اے کا کہناہے کہ ملزم نہ صرف ریاستی اداروں کے خلاف زہر آلود مہم چلا رہا تھا بلکہ دہشت گردوں کے حق میں اشتعال انگیز بیانات اور مواد بھی شیئر کرتا رہا،ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور ڈیجیٹل شواہد قبضے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، ملزم کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نوشہروفیروز، تیل منتقلی کے دوران ٹینکر میں آگ لگ گئی، گھروں اور دکانوں کو نقصان
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ٹیم کا حصہ نہیں لیکن ایف آئی اے پی ٹی ا ئی کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
حافظ آباد: شوہر کے سامنے خاتون کے گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد میں شوہر کے سامنے خاتون کے مبینہ گینگ ریپ میں ملوث تیسرا ملزم بھی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا جب کہ گھناؤنے فعل میں ملوث 2 ملزمان پہلے ہی مبینہ پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق پنچ پلہ کے قریب پولیس گشت پر تھی کہ ملزم کے ساتھیوں نے پولیس وین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا۔
گینگ ریپ کا دوسرا ملزم لئیق عرف لئیقی 2 روز قبل مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا تھا۔
پولیس کے مطابق پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لئے کوٹ نانک کے قریب چھاپہ مارا تو انہوں نے پولیس پر فائرنگ کردی، جواب میں پولیس نے بھی اپنے دفاع میں جوابی کارروائی کی، فائرنگ کے نتیجے میں ملزم اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا تھا۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق ملزم کی لاش کو مردہ خانے منتقل کردیا گیا، ملزم لئیق نے اپنے دو ساتھیوں اکرام مانگٹ اور خاور کے ساتھ مل کر خاتون سے اس کے خاوند کے سامنے باری باری جنسی زیادتی کا ارتکاب کیا تھا۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق ملزمان کا چوتھا ساتھی چاند جنسی زیادتی کی وڈیو بناتا رہا، واقعہ ڈیرھ ماہ قبل مانگٹ اونچا کے علاقہ میں ہوا۔ واقعے کا ۔مقدمہ درج ہونے کے بعد چاروں ملزمان فرار ہوگئے تھے۔
گینگ ریپ کیس کا ایک ملزم خاور گزشتہ روز پولیس ریڈ کے دوران مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا تھا، ایک ملزم لئیق آج مبینہ پولیس مقابلہ میں مارا گیا جب کہ اس کے 2 ساتھی ملزمان فرار ہو گئے۔
حافظ آباد پولیس کے مطابق فرار ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
2 جون کو حافظ آباد کے میں درج ہونے والے مبینہ گینگ ریپ کے مقدمے کی ایف آئی آر کے مطابق خاتون کو ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ملزمان نے دونوں میاں بیوی سے بھی مبینہ طور پر اسلحہ کے زور پر جنسی عمل کروایا، اس کی بھی ویڈیو بنائی اور فرار ہو گئے۔
مقامی پولیس نے کہا کہ واقعہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے قبل پیش آیا لیکن گینگ ریپ کا شکار خاتون کے شوہر کے جانب سے مقدمے کا اندراج اس وقت کروایا گیا جب ملزمان کی جانب سے مبینہ گینگ ریپ کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی گئی۔
مقدمے کے اندراج کے اگلے ہی دن 4 جون بروز بدھ کو مقامی پولیس نے ایک ملزم کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا اور پھر اسی رات ملزم کی پراسرار حالات میں ہلاکت ہوئی۔
سی ٹی ڈی حافظ آباد کے انچارج اعجاز احمد نے کہا تھا کہ ’ملزم کو حراست میں لینے کے بعد دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس کی ٹیم انھیں اپنے ساتھ لیکر جا رہی تھی کہ راستے میں ملزمان نے اپنے ساتھی کو چھڑانے کے لیے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔
اس واقعے سے متعلق حافظ آباد کے تھانہ کسوکی میں درج ایف آئی ار میں مدعی مقدمہ نے یہ موقف اختیار کیا کہ وہ 25 اپریل کو اپنی اہلیہ کے ہمراہ اپنی بہن کو ملنے کے لیے موٹر سائیکل پرنوشہرہ ورکاں گئے جب کہ گھر واپسی پر شام ہو گئی تھی اور راستے میں ان کی بیوی ایک شوگر مل کے پاس رفع حاجت کے لیے موٹرسائیکل سے اتریں۔
ایف آئی ار کے مطابق اسی اثنا میں ایک شخص نے مدعی مقدمہ سے شام کے وقت اس جگہ پر رکنے کی وجہ پوچھی جس پر انھوں نے بتایا کہ ان کی بیوی رفع حاجت کے لیے گئی ہے تو اسی وجہ سے وہ یہاں پر رکے ہوئے ہیں۔
مدعی مقدمہ کا مزید کہنا تھا کہ اسی دوران میں ملزم کا ایک اور ساتھی بھی وہاں پر آگیا اور اس کے کچھ دیر بعد ہی ملزمان کا تیسرا ساتھی بھی وہاں پہنچ گیا۔
اس واقعے کی ایف آئی آر میں مدعی مقدمہ نے دعویٰ کیا کہ ملزمان ان دونوں میاں بیوی کو کچھ فاصلے پر واقعہ قبرستان کے پاس لے گئے جہاں پر ان مسلح ملزمان نے دونوں میاں بیوی کو برہنہ کر دیا۔
مدعی مقدمہ نے بتایا کہ ملزمان نے (مدعی مقدمہ) کے ہاتھ پاؤں باندھ دیے اور ان کی آنکھوں کے سامنے ان کی بیوی کو مبینہ طور پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا جبکہ مدعی مقدمہ ایسا نہ کرنے کے حوالے سے ملزمان کی منتیں بھی کرتے رہے لیکن ملزمان باز نہ آئے اور ان کی بیوی کو ریپ کا نشانہ بناتے رہے۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان جب اس خاتون کو مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنا رہے تھے تو ان کا ایک ساتھی اس واقعے کی ویڈیو بھی بنا رہا تھا۔