پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اورعمران ہیں ،پی ٹی آئی اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے، راناثناء اللہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی امورراناثناء اللہ نے کہاہے کہ سکیورٹی مسائل کا حل یہی ہے کہ سیاسی اور عسکری قیادت مل بیٹھیں،پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اور بانی پی ٹی آئی ہیں ،پی ٹی آئی کو چاہئے کہ اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے راناثناء اللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی ایسے نعرے لگاتی رہتی ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں،پی ٹی آئی مذاکرات کی میزپر نہیں بیٹھناچاہتی تو ٹکریں لگاتی رہے، اس جماعت کی تمام ترتوانائیاں ریاست کے خلاف خرچ ہورہی ہیں،پی ٹی آئی کی یہ خام خیالی ہے کہ اس کے بانی کے علاوہ سب صفرجمع صفرہیںلہذاپی ٹی آئی کو چاہئے کہ اپنی لائن اور لینتھ ٹھیک کرے پی ٹی آئی اپنی توانائیاں ملک کے حق میں صرف کرے تو اچھارسپانس آئے گا،پاکستان ہے تو نواز،زرداری،مولانا اور بانی پی ٹی آئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2018میں بھی مولاناسسٹم سے باہررہ کرجدوجہدکرناچاہتے تھے ،انہوں نے کہہ مولانا کو ہم اپنے موقف پر قائل کریں گے۔راناثناء اللہ نے کہاکہ قومی سطح پر جو کردارنوازشریف کے ذمے ہو گاوہ اداکریں گے ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو واپسی کی اجازت کے بعد ہمیں یہ دن دیکھناپڑے، سکیورٹی مسائل کا حل یہی ہے کہ ہم سب مل بیٹھیں، قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت سیکورٹی کی موجودہ صورت حال سے آگاہ کرےگی، اجلاس میں سیاسی قیادت کی مشاورت اور رہنمائی بھی عسکری قیادت کو میسرآئے گی ۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردی خلاف جو آپریشنزہورہے ہیں وہ بڑے آپریشنزہی ہیں،افغانستان میں برسراقتدارٹولے نے دہشت گردوں کو محفوط پناگاہیں دی ہیں اور وہ وہاں تربیت بھی حاصل کررہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
دفتر خارجہ نے افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دو ٹوک پیغام دیا کہ طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کی سرزمین پر پناہ لے کر پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع کے مطابق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے افغان نمائندے کو آگاہ کیا کہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، کیونکہ یہ عناصر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی امداد اور سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق خان دبئی سے اسلام آباد واپس پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ ایک غیر علانیہ مشن پر موجود تھے۔ وہ اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔