City 42:
2025-11-03@16:38:55 GMT

شوکت یوسف زئی کا بے ہودگی کا نیا ریکارڈ

اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT

سٹی42:   تحریک انصاف کےرہنما شوکت یوسفزئی نے بے ہودگی کا نیا ریکارڈ بناتے ہوئے پاکستان کی حکومت پر الزام  لگا دیا کہ وہ خود کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا کرنے والے سوشل میڈیا کے ہینڈل خود چلا رہی ہے اور اس  مذموم پروپیگنڈا کا الزام پی ٹی آئی پر لگا رہی ہے۔

پاکستان کی حکومت اور عوام نام نہاد سوشل پلیٹ فارم پر پاکستانی ریاست اور عوام کے خلاف کئے جا رہے مذموم پروپیگندا سے عاجز آئے ہوئے ہیں۔  سفید جھوٹ پر مبنی اس پروپیگنڈا کی جب تحقیق کی جاتی ہے تو اس مین پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے لوگ ملوث نکلتے ہیں۔ ایسا ہی بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر درندہ صفت دہشتگردوں کی حملے کے دوران اور اس کے بعد  دیکھا گیا۔  اب تک حکومت نے پی ٹی آئی کا صرف ایک ہی کارکن جعفر ایکسپریس حملے کے متعلق فیک مواد پوسٹ کرنے کے جرم میں گرفتار کیا ہے اور پی تی آئی نے حکومت پر تنقید کی بارش کر دی ہے۔

سٹاک مارکیٹ میں  کاروبار کے آغاز پر تیزی ، ڈالر سستا 

شوکت یوسف زئی جو بظاہر پڑھے لکھے آدمی ہیں، انہوں نے کوئی شواہد پیش کئےبغیر  پاکستان کی وفاقی حکومت پر  سنگین الزام لگاتے ہوئےکہا ہے کہ "حکومت نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاؤنٹس بناکر پی ٹی آئی کے کھاتے میں ڈال دیئے۔"

شوکت یوسفزئی نے اپنے  بیان میں یہ بھی  کہا کہ حکومت کا پی ٹی آئی کے خلاف بیانیہ ناکام ہوگیا ہے.

یوسف زئی نے دھمکی دی کہ  ہماری پارٹی کو  "مزید دیوار سے لگایا گیا تو یہ زیادتی ہوگی۔ " 

لاہور میں سورج کرنیں بکھیرنے لگا،بارش سے متعلق پیشگوئی

ُپاکستان کی پالیسیوں کا مذاق اڑاتے ہوئے یوسف زئی نے کہا،  حکومت کی کوئی واضح پالیسی نہیں، نیشنل ایکشن پلان پر 90 فیصد عمل نہیں ہوا۔(افغانستان سے دہشتگردوں کی آمد روکنے کے لئے)  بارڈر بند کرنا مسئلے کا حل نہیں۔

شوکت یوسف زئی نے دہشتگردوں کی میزبانی افغان حکومت کی مفت سفارتکاری کرتے ہوئے کہا،  "بتایا جائے کہ وزیر خارجہ کابل کیوں نہیں جاتے"

پی ٹی آئی کے لیڈر نے کہا اگرافغان شہریوں کو نکالنا ہے تو ایک طریقہ کار کے تحت نکالیں۔  10 دن میں تو اتنے سارے لوگوں کو نہیں نکال سکتے۔

نوشہروفیروز، تیل منتقلی کے دوران ٹینکر میں آگ لگ گئی، گھروں اور دکانوں کو نقصان

Waseem Azmet

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاکستان کی پی ٹی ا ئی شوکت یوسف یوسف زئی

پڑھیں:

روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251103-2-16
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر ) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیرِاعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے صنعت و زراعت کے شعبوں کے لیے ’’روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج‘‘ کے اعلان کو قابلِ تحسین اور خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام ملک کی صنعتی بحالی کی سمت ایک مثبت پیش رفت ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ صنعتوں کی حقیقی بقا، روزگار کے تحفظ اور پاکستان میں کاسٹ آف پروڈکشن کو یقینی بنانے کے لیے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بنیادی سطح پر کمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صنعتی و زرعی صارفین کے لیے اضافی بجلی کے استعمال پر 22.98 روپے فی یونٹ کا رعایتی نرخ ایک اچھا آغاز ہے، مگر ان ریٹوں پر بھی صنعتی طبقہ اپنی لاگتِ پیداوار کو کم نہیں کر پا رہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مہنگی بجلی کی اصل وجوہات ’’کپیسٹی چارجز‘‘ اور سابق معاہدے ہیں، جب تک ان پر نظرِثانی نہیں کی جاتی، بجلی کی حقیقی لاگت کم نہیں ہو سکتی اور کاروبار کرنا دن بہ دن مشکل تر ہوتا جا رہا ہے۔صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ کاسٹ آف پروڈکشن مسلسل بڑھنے سے نہ صرف ملکی صنعت متاثر ہو رہی ہے بلکہ برآمدی مسابقت بھی کم ہو رہی ہے۔ اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ صنعتی صارفین کے لیے بجلی اور گیس دونوں کے نرخ کم از کم ممکنہ سطح تک لائے اور ان تجاویز پر عمل کرے جو حیدرآباد چیمبر اور دیگر کاروباری تنظیموں نے پہلے بھی حکومت کو پیش کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک کپیسٹی چارجز اور غیر ضروری معاہداتی بوجھ ختم نہیں کیے جاتے، بجلی سستی نہیں ہو سکتی۔ اس صورتحال میں پاکستان میں کاروبار چلانا دن بدن ناممکن ہوتا جا رہا ہے، لہٰذا حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر صنعتی شعبے کے لیے ریلیف فراہم کرنا چاہیے تاکہ روزگار کے مواقع برقرار رہیں اور چھوٹی و درمیانی صنعتیں بند ہونے سے بچ سکیں۔صدر حیدرآباد چیمبر نے مزید کہا کہ حکومت اگر صنعتی علاقوں میں (جہاں بجلی چوری کا تناسب انتہائی کم ہے) سب سے پہلے رعایتی نرخوں کا نفاذ کرے، تو یہ زیادہ مؤثر ثابت ہوگا۔ اس سے نہ صرف بجلی کی طلب بڑھے گی بلکہ وہ صارفین جو متبادل ذرائعِ توانائی کی طرف جا رہے ہیں، دوبارہ قومی گرڈ سے منسلک ہو جائیں گے۔ اس طرح حکومت کا ریونیو بھی بڑھے گا اور اضافی 7000 میگاواٹ پیداواری گنجائش کو بہتر طریقے سے استعمال میں لایا جا سکے گا۔انہوں نے باورکروایا کہ اگر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کی گئی تو کاروباری طبقہ مجبورا سستے متبادل توانائی ذرائع کی طرف منتقل ہوتا جائے گا، جس سے حکومت کے لیے کپیسٹی چارجز کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا۔ یہ ضروری ہے کہ حکومت ان پالیسیوں پر عمل کرے جو ماضی میں کیے گئے غیر متوازن معاہدوں کی اصلاح کی طرف جائیں تاکہ توانائی کا شعبہ ایک پائیدار صنعتی ماڈل میں تبدیل ہو سکے۔انہوں نے وزیرِاعظم پاکستان، وفاقی وزیرِتوانائی اور اقتصادی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ اقدام یقیناً ایک مثبت آغاز ہے۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
  • پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت اور قابض میئر اہلِ کراچی کے لیے عذاب بنے ہوئے ہیں، حافظ نعیم
  • غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
  • پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ: بابر اعظم نے ویرات کوہلی کا کونسا ریکارڈ توڑ ڈالا؟
  • پی ٹی آئی کو ایک قدم پیچھے ہٹنا اور حکومت کو ایک قدم آگے بڑھنا ہوگا، فواد چوہدری
  • یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
  • نیو ماڈل سڑک شاعر اعجاز رحمانی سے منسوب کی جارہی ہے‘ محمد یوسف
  • کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا