پاکستان کو آئی ایم ایف سے بڑا ریلیف مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف نے پاکستان کو مقامی بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب روپے قرض لینے کی اجازت دے دی۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کو سرکاری قرضوں میں اضافہ کئے بغیر گردشی قرضے کو کم کرنے میں مدد کے لیے ملکی بینکوں سے 12 کھرب 50 ارب روپے قرضہ لینے کی اجازت دے دی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ فیصلہ حال ہی میں پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان پالیسی مذاکرات کے اختتام کے بعد سامنے آیا ہے، کیونکہ اسلام آباد نے اپنے پاور سیکٹر پر 24 کھرب روپے کے گردشی قرضے کا بوجھ کم کرنے کے لیے 6 سالہ روڈ میپ تیار کیا تھا۔ حکومت کا مقصد بینک قرضوں اور سرچارج سے حاصل آمدنی کو استعمال کرتے ہوئے 15 کھرب روپے کا قرضہ واپس کرنا ہے، جبکہ خود مختار پاور پروڈیوسرز کے ساتھ حالیہ مذاکرات کے ذریعے 463 ارب روپے کی بچت کی توقع ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف
پڑھیں:
امریکا پر 36 کھرب ڈالر کا قرض؛ حکومت کی شہریوں سے اتارنے میں مدد کی اپیل
امریکی حکومت اپنی سرکاری ویب سائٹ Pay.gov کے ذریعے شہریوں سے اپیل کررہی ہے کہ وہ آن لائن ادائیگی پلیٹ فارم PayPal یا Venmo کے ذریعے قومی قرضہ اتارنے میں حکومت کی مدد کریں۔
امریکا پر قرضہ تقریباً 36.7 کھرب ڈالرز تک پہنچ چکا ہے۔ محکمہِ خزانہ نے Pay.gov پر Gifts to Reduce the Public Debt کے نام سے ایک سیکشن بنایا ہے جہاں افراد پےپال یا وینمو کے ذریعے کریڈٹ/ڈیبٹ کارڈ یا بینک ٹرانسفر سے رقم دے سکتے ہیں۔
یہ پروگرام 1996 میں شروع ہوا تھا جس کے تحت اب تک لوگ کل 67.3 ملین ڈالرز تک عطیات دے چکے ہیں جو کہ قرضے کے پیمانے کے مقابلے میں نہایت معمولی رقم ہے۔
2024 میں شہریوں کی جانب سے حکومت کو قرضہ چکانے کی مد میں تقریباً 27 لاکھ ڈالرز دیے گئے جب کہ 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں تقریباً 434,500 ڈالرز دیے گئے۔
واضح رہے کہ امریکا پر قرضہ چڑھنے کی رفتار انتہائی تیز ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق امریکا پر تقریباً ہر سیکنڈ میں 55,000 ڈالرز کے حساب سے قرض بڑھ رہا ہے۔
ماہر معاشیات متنبہ کر چکے ہیں کہ حکومتی سطح پر اگر فوری ٹھوس اقدامات نہیں کیے گئے تو امریکا بہت جلد ایک مالیاتی بحران کا شکار ہوجائے گا۔
سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے حکومت کے اس اقدام کو ایک مذاق قرار دیا ہے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ حکومت ہر شہری کی کمائی سے 40 فیصد تو ویسے ہی ٹیکس اور دیگر پالیسیوں سے ٹھگ لیتی ہے اور اس پر اتنی جرات کہ قرضہ اتارنے کیلئے بھی شہریوں سے مدد کرنے کا کہا جارہا ہے۔