مریم نفیس کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ماڈل و اداکارہ مریم نفیس اور ہدایت کار امان احمد کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش پر شوبز شخصیات اور مداحوں کی جانب سے انہیں مبارک باد پیش کی جا رہی ہے۔
دونوں نے 17 مارچ کو انسٹاگرام پر نوزائیدہ بچے کے ہمراہ تصاویر شیئر کرتے ہوئے اپنے والدین بننے کی خوشخبری سنائی۔
دونوں کی جانب سے شیئر کردہ متعدد تصاویر میں انہوں نے بچے کا چہرہ بھی دکھایا جب کہ بعض تصاویر میں مریم نفیس کو ہسپتال کے بستر پر بھی دیکھا گیا۔
دونوں نے اپنی پوسٹ میں بتایا کہ ان کے ہاں پہلے بیٹے کی پیدائش ایک ہفتہ قبل ہوئی تھی۔
دونوں نے پوسٹ میں بیٹے کا نام بھی بتایا اور مداحوں کو آگاہ کیا کہ ان کے بیٹے کا نام سید عیسیٰ امان احمد ہے۔
مریم نفیس نے اپنے ہاں ماہ رمضان المبارک میں بچے کی پیدائش پر اللہ کا شکر ادا کیے جب کہ انہوں نے جلد ماں بننے والی خواتین کے لیے بھی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
ان کی جانب سے اپنے ہاں پہلے بچے کی پیدائش کی پوسٹ شیئر کیے جانے پر شوبز شخصیات اور مداحوں نے تبصرے کرتے ہوئے انہیں مبارک باد پیش کی۔
اگرچہ دونوں نے بتایا کہ ان کے ہاں ایک ہفتہ قبل بچے کی پیدائش ہوئی تھی، تاہم دونوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے ہاں کہاں بچے کی پیدائش ہوئی۔
بچے کی پیدائش کا اعلان کرنے سے قبل مریم نفیس چند ہفتے قبل برطانیہ اور امریکا روانہ ہوئی تھیں جب کہ انہوں نے حمل کے بعد ’بے بی بمپ‘ کے ہمراہ لندن میں فوٹوشوٹ بھی کروائے تھے۔
ممکنہ طور پر مریم نفیس نے امریکا میں بچے کو جنم دیا، تاہم اس حوالے سے تصدیقی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا۔
مریم نفیس نے نومبر 2024 میں تصدیق کی تھی کہ ان کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش متوقع ہے۔
مریم نفیس اور امان احمد نے مارچ 2022 میں شادی کی تھی، اس سے قبل دونوں کے درمیان کچھ عرصے تک تعلقات رہے تھے۔
View this post on InstagramA post shared by Mariyam Nafees Amaan (@mariyam.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ ان کے ہاں کے ہاں پہلے مریم نفیس
پڑھیں:
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔