کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس کے باوجود پاکستان کا تجارتی عدم توازن بڑھتا جا رہا ہے. ویلتھ پاک
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 مارچ ۔2025 ) پاکستان کا بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ بڑھتی ہوئی درآمدات، برآمدات کی سست شرح نمو، اور قرضوں کی ادائیگیوں میں اضافہ سے خاطر خواہ ترسیلات زر سے چلنے والے عارضی کرنٹ اکاﺅنٹ سرپلس کے باوجود بیرونی استحکام کو متاثر کر رہا ہے . ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاﺅنٹ جس نے دسمبر 2024 میں 474 ملین ڈالر کا سرپلس ریکارڈ کیا، جنوری 2025 میں 420 ملین ڈالر خسارے پر آ گیا جو جون 2024 کے بعد سب سے زیادہ ہے 2025میں 682 ملین ڈالرکے مجموعی سرپلس کے باوجود بڑھتی ہوئی درآمدات اور غیر ملکی ذمہ داریوں نے تجارتی خسارے کو 26 فیصد تک بڑھا دیا.
(جاری ہے)
ویلتھ پاک کے ساتھ بات کرتے ہوئے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس کے سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر جنید احمد نے بتایا کہ اگرچہ برآمدات میں اضافہ ہوا تھالیکن ان کی رفتار سست رہی جس سے عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات کی مسابقت اور برآمدی مقامات میں تنوع کی کمی کے بارے میں خدشات پیدا ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ درآمدات میں اضافہ معاشی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتا ہے لیکن تجارتی عدم توازن کو بڑھاتا ہے درآمدی بل کا ایک بڑا حصہ توانائی اور مشینری سے آتا ہے جو اگرچہ صنعتی ترقی کے لیے ضروری ہے، خسارے کو مزید وسیع کرتا ہے. انہوں نے کہاکہ برآمدی حکمت عملی کے بغیرپاکستان ایک غیر پائیدار تجارتی فرق کو برقرار رکھنے کا خطرہ رکھتا ہے ڈاکٹر جنید نے کہا کہ زر مبادلہ کی شرح جو جنوری 2025 میں 278.64 روپے فی امریکی ڈالر تھی جنوری 2024 میں 280.32 روپے فی امریکی ڈالر کے مقابلے میں معمولی کمی دیکھی گئی تھی اگرچہ یہ برآمدی مسابقت کو بڑھا سکتا ہے لیکن اس سے درآمدی سامان کی لاگت بڑھ جاتی ہے جس سے افراط زر کا دباﺅبڑھتا ہے. انہوں نے خبردار کیا کہ اگر تجارتی خسارہ مسلسل بڑھتا رہا تو یہ زرمبادلہ کے ذخائر کو دبا سکتا ہے اور میکرو اکنامک استحکام کو نقصان پہنچا سکتا ہے افشا کنسلٹنٹس کے سی ای او ماجد شبیر کا کہنا ہے کہ بنیادی آمدنی کا بڑھتا ہوا خسارہ زیادہ غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں، سود کی لاگت اور منافع کی واپسی کی عکاسی کرتا ہے جس سے بیرونی کھاتے پر دباﺅپڑتا ہے چونکہ اس کا زیادہ تر حصہ قرض کی خدمت سے پیدا ہوتا ہے اس لیے یہ قرض لینے کی بڑھتی ہوئی ضروریات اور بیرونی قرضوں کے بڑھتے ہوئے بوجھ کی نشاندہی کرتا ہے اگرچہ منافع کی واپسی کاروباری منافع کی نشاندہی کرتی ہے، اس کا مطلب کم گھریلو دوبارہ سرمایہ کاری بھی ہے اگر ترسیلات زر کی مضبوط آمد اور برآمدی نمو کو پورا نہ کیا جائے تو یہ رجحان کرنسی کی قدر میں مزید کمی کا باعث بن سکتا ہے. انہوں نے کہاکہ کرنٹ اکاﺅنٹ میں مثبت تبدیلی کے باوجودبڑھتا ہوا تجارتی خسارہ ایک بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے ترسیلات زر کے ذریعے حاصل ہونے والا فاضل ایک پائیدار حل نہیں ہے کیونکہ یہ ساختی اقتصادی طاقت کی عکاسی نہیں کرتا مضبوط برآمدی نمو اور درآمدی انحصار کو کنٹرول کیے بغیر پاکستان کے بیرونی کھاتوں کے خطرات مزید گہرے ہو سکتے ہیںجس سے مستقبل میں معاشی عدم استحکام کا خطرہ بڑھ سکتا ہے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرنٹ اکاﺅنٹ انہوں نے سکتا ہے کرتا ہے
پڑھیں:
خدا نخواستہ جنگ ہوئی تو یہ پاکستان اور بھارت نہیں پورے خطے میں پھیلے گی، فیصل واوڈا
اسلام آباد: سینئر سیاستدان فیصل واوڈا نے کہا کہ ہماری افواج بہت تگڑی ہے، ہماری ایئرفورس بہترین ہے، آج کے فیصلے پر بہت زیادہ خوشی ہوئی، بھارت نے شور کیا تھا، ہم نے عمل کرکے دکھایا، پانی بھارت کا باپ بھی بند نہیں کرسکتا، یہ کوئی ٹونٹی ہے کہ کوئی بند کردے، خدا نہ خواستہ جنگ ہوئی تو یہ صرف پاکستان اور بھارت کی نہیں ہوگی، پورے خطے میں پھیلے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان دنیا بھرمیں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، ہماری افواج بہت تگڑی ہے، ہماری ایئرفورس بہترین ہے، بھارت کو یاد ہوگا کہ ہم نے ابھی نندن کو پکڑا چائے پلائی اور واپس بھیج دیا، آج کے فیصلے پر بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ بھارت نے شور کیا تھا، ہم نے عمل کرکے دکھایا ہے، پانی بھارت کا باپ بھی بند نہیں کرسکتا، سندھ طاس معاہدے میں ورلڈ بینک بھی شامل ہے، جنگ ہوئی تویہ صرف پاکستان اوربھارت کی نہیں ہوگی، جنگ پورے خطے میں پھیلے گی۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے پڑوسی بہت زیادہ مضبوط ہے، سپرپاور کے مقابلے کے ملک ہمارے ساتھ ہیں، ہم دہشت گردی والے نہیں، دہشت گردی کے خلاف لڑنے والے ہیں، پاکستان دنیا کی مجبوری ہے، دنیا کومداخلت کرنا پڑے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی کے لیے ہماری قوم متحد ہے، ہماری پوری قوم پاک افواج کے ساتھ کھڑی ہے، ملک دشمنی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پی ٹی آئی میں سب ایک دوسروں کو گالیاں دے رہے ہیں، ایم کیو ایم کی طرح پی ٹی آئی پاکستان بن چکی ہے، بانی سے ہدایت پرپی ٹی آئی والےعمل نہیں کرتے۔