سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا یا نہیں؟ وزارت خزانہ نے وضاحت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
میڈیا پر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق افواہوں پر وزارت خزانہ کی طرف سے وضاحت جاری کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق میڈیا پر خبر گردش کررہی تھی کہ وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے انکار کردیا ہے۔
اس خبر میں بتایا گیا تھا کہ وزیرخزانہ نے قومی اسمبلی اجلاس کو بتایا کہ اگلے مالی سال سرکاری ملازمین اپنی تنخواہوں میں اضافے کی توقع نہ رکھیں۔
یہ بھی پڑھیے: آئندہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کی تجویز زیرغور نہیں، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
تاہم اب وزارت خزانہ کی جانب سے جاری وضاحت میں کہا گیا ہے کہ وزیرخزانہ نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
وضاحت میں کہا گیا ہے کہ وزیرخزانہ نے قومی اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں صرف یہ کہا تھا کہ حکومت نے ابھی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس کا مطلب یہ نہیں کہ حکومت تنخواہوں میں اضافہ نہیں کررہی بلکہ صرف یہ کہ حکومت نے ابھی تک اس حوالے سے کسی فیصلے پر غور نہیں کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
Budget public sector salary تنخواہ وزیرخزانہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تنخواہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کہ وزیرخزانہ تنخواہوں میں میں اضافے
پڑھیں:
پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور انکی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو آگاہ کیا ہے کہ یوکرین کو میزائل دینے سے امریکی دفاعی ذخائر پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو نہیں دینا چاہتے۔
ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور ان کی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپنی رینج اور صحیح ہدف پر لگنے کے لیے مشہور ٹوماہاک کروز میزائل امریکی اسلحے میں 1983ء سے ہے اور اب تک کئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔