قانون و انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے،علیمہ خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ قانون اور انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، ہم کہاں انصاف لینے جائیں جب مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے۔
انسداد دہشتگری عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج جب عدالت نے پوچھا کہ تفتیشی افسر کہاں ہے تو تفتیشی افسر غائب ہو گیا، اگر ملزم پیش نہ ہو تو ملزم کو گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ انصاف کا کونسا تقاضہ ہے سینکڑوں ملزمان عدالت میں پیش ہوتے ہیں مگر تفتیشی افسر پیش نہیں ہوتا ، قانون اور انصاف کا اتنا تماشا نہیں بننا چاہیے، ہم کہاں انصاف لینے جائیں جب مجبوری میں جج صاحب بھی انصاف نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ آج ہم اڈیالہ جا رہے ہیں، ہماری ہفتے میں صرف ایک بار بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوتی ہے،
پی ٹی آئی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شامل نہیں ہوگی، ہماری رات کو میٹینگ ہوئی ہے اور یہ طہ پایا ہے کہ پی ٹی آئی سلامتی کونسل کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی۔
قبل ازیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں عبوری ضمانتوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے سماعت کچھ دیر تک ملتوی کر دی۔
پانی پی ٹی ائی کی ہمشیرہ علیمہ خانم اور عظمی خان عدالت میں پیش ہوئیں، پولیس کی جانب سے مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ مقدمات کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں موجود ہے، عدالت نے مقدمے کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
اے ٹی سی عدالت کے جج منظر علی گل نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی ، علیمہ خانم سمیت دیگر کے خلاف تھانہ شفیق آباد پولیس نے مقدمہ درج کررکھا پے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: تفتیشی افسر علیمہ خان پی ٹی آئی انصاف کا
پڑھیں:
26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس: پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی
فائل فوٹو۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف 26 نومبر ڈی چوک احتجاج کیس میں پی ٹی آئی وکلاء کی جانب سے آج بھی گواہوں پر جرح نہ ہوسکی۔
وکیل علی بخاری نے کہا کہ ہم نے ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست دائر کی ہے، عدالت ٹرانسفر کے حوالے سے درخواست پر فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
اس موقع پر علی بخاری اور پراسیکیوٹر عثمان رانا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔
پراسیکیوٹر عثمان رانا کا کہنا تھا کہ یہ عدالت پابند نہیں کہ فیصلے تک سماعت ملتوی کرے۔
علی بخاری نے اس پر کہا کہ عدالت پابند ہے کیونکہ عدالت کو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرنا ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل فتح اللّٰہ برکی کی جانب سے گواہان کے بیان میں رد و بدل کا الزام عائد کیا گیا۔
جج احمد شہزاد نے کہا کہ آپ نے اس کیس میں وکالت نامہ ہی نہیں دیا، آپ خاموش رہیں۔
جج احمد شہزاد نے مزید کہا کہ ہمیں سیشن کورٹ کی جانب سے سماعت یا فیصلے سے ابھی تک نہیں روکا گیا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ ملزمان کو جرح نہ کرنے پر 3 - 3 ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہیں۔
جج احمد شہزاد نے پی ٹی آئی وکلا کو کل ہر صورت میں جرح کرنے کی ہدایت کر دی۔