پاکستان علما کونسل نے ڈیگاری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے مقتولہ بانو کے والدین کے بیان کو قرآن و سنت، آئین اور ملکی قانون کے خلاف قرار دیا ہے۔

علماء کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ قتل میں ان کی رضامندی شامل تھی، جو شرعی و قانونی لحاظ سے قابلِ گرفت ہے۔ علما نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے بیانات قاتلوں کے لیے سہولت کاری کے مترادف ہیں اور ان کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے۔

پاکستان علما کونسل کے چیئرمین، مولانا طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ شریعتِ اسلامیہ کے مطابق ایسے قاتلوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا، چاہے مقتول کا قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ معافی دینا چاہے۔ یہ اقدام نہ صرف شریعت بلکہ ملکی آئین و قانون کے بھی برخلاف ہے۔

مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ مقتولہ کے والدین کا یہ بیان انہیں بھی اس ظلم میں شریک ٹھہراتا ہے، لہٰذا ان کا کردار بھی تحقیقات کا حصہ ہونا چاہیے۔

علماء کونسل نے بلوچستان میں پیش آنے والے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ قاتلوں اور ان کے سہولت کاروں کو جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ علماء نے کہا کہ چاہے مجرم کوئی قریبی رشتہ دار ہی کیوں نہ ہو، شریعت کا حکم ہے کہ اسے اس کے جرم کی سزا ضرور ملنی چاہیے۔

علماء کونسل نے ریاست سے مطالبہ کیا کہ تحقیقات کو شفاف اور مؤثر بنایا جائے اور قاتلوں کو جلد از جلد قانون کے مطابق سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے والدین

پڑھیں:

صوابی: ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا  گرفتار

صوابی:

پولیس نے ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا ملزم عرف مٹرو کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان ضلعی پولیس صوابی نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر ایک غیر اخلاقی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں ایک لڑکے کو غیراخلاقی فعل کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا اور اس واقعے پر عوامی سطح پر شدید غم و غصہ اور افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔

ایس ایچ او تھانہ کالوخان عبدالولی خان نے وائرل ویڈیو پر فوری ایکشن لیا اور پولیس ٹیم کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ملزم اصغر عرف مٹرو کینگ سکنہ بندو اوبہ کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان نے بتایا کہ ایسے غیر اخلاقی اور معاشرتی اقدار کے منافی اقدامات کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

ڈسٹرکٹ پولیس افسر صوابی ضیا الدین احمد نے کہا کہ صوابی پولیس ایسے عناصر کو سختی سے کچلے گی جو معاشرتی اقدار، مذہبی اور انسانی اصولوں کے خلاف غیر اخلاقی حرکات میں ملوث ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پولیس افسر نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ معاشرتی بگاڑ پیدا کرنے والوں کی نشان دہی کرکے پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

متعلقہ مضامین

  • صوابی: ٹک ٹاک پر غیراخلاقی ویڈیو وائرل کرنے والا لڑکا  گرفتار
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • وقف ترمیمی قانون پر عبوری ریلیف بنیادی مسائل کا حل نہیں ہے، علماء
  • کراچی میں خاتون کو بھائی اور شوہر نے غیرت کے نام پر  قتل کردیا
  • بچے کی پیدائش پر اسکی شناخت نہ کروانا بچے کے ساتھ حق تلفی ہے، ترجمان نادرا
  • ’اور کیسے ہیں؟‘ کے علاوہ بھی کچھ سوال جو آپ کو لوگوں کے قریب لاسکتے ہیں!
  • وقف سیاہ قانون کے ختم ہونے تک قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رہیگی، مولانا ارشد مدنی
  • کیا اب پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ایسے ہی چلے گی؟
  • کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعمل
  • اسرائیل غزہ میں منظم طریقے سے بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے: غیرملکی ڈاکٹرز