بلوچستان حکومت کا لیویز فورس کو صوبائی پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
بولان میں جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے بعد بلوچستان حکومت نے ایک اہم اقدام کرتے ہوئے لیویز فورس کو صوبائی پولیس میں ضم کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
حکومتی ذرائع کے مطابق بلوچستان میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر سول فورسز کو مزید منظم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں چھبیس ہزار اہلکاروں پر مشتمل لیویز فورس کو بلوچستان پولیس میں ضم کرنے کے لیے قانون سازی کے لیے مشاورت شروع کردی گئی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ بلوچستان میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور سکیورٹی چیلنجز کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ بلوچستان میں پولیسنگ کا نظام دو ححصوں میں تقسیم ہے۔ پولیس شہری علاقوں میں کام کرتی ہے جسے اے ایریا جبکہ لیویز دیہی علاقوں میں کام کرتی ہے جسے بی ایریا کہا جاتا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اے اور بی ایریاز کی تفریق ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ کوئٹہ کے حالیہ دورہ کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور عسکری حکام نے لیویز فورس کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے تھے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لیویز فورس
پڑھیں:
نئی پابندیاں ایرانی عوام کے ساتھ امریکی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں، اسماعیل بقائی
اپنے ایک جاری بیان میں ایرانی دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایران کیخلاف نئی امریکی پابندیاں انسانیت سوز ہیں۔ یہ پابندیاں ایران پر دباو کی پالیسی بڑھانے کی ناکام کوشش ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے نئی امریکی پابندیوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی و بینکاری کے شعبوں میں تعاون کے بہانے متعدد ایرانی و غیر ایرانی اشخاص و اداروں کے خلاف امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے پابندیاں عائد کرنا قابل مذمت ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ شب امریکی وزارت خزانہ نے ایران سے تعاون کے الزام میں 10 افراد اور 27 اداروں کو پابندیوں کی نئی فہرست میں شامل کیا۔ پابندی کا شکار ہونے والے 10 میں سے 9 افراد ایرانی اور 1 شخص چینی ہے جب کہ متحدہ عرب امارات، چین اور ایران میں قائم کمپنیاں بھی اسی زد میں آئیں۔ امریکہ کے اس غیر انسانی فعل پر اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران کے خلاف نئی امریکی پابندیاں انسانیت سوز ہیں۔ یہ پابندیاں ایران پر دباو کی پالیسی بڑھانے کی ناکام کوشش ہیں۔ یہ پابندیاں غیرقانونی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں جو ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی دشمنی کو ظاہر کرتی ہیں۔