وزیراعظم کل دورہ سعودی عرب کیلیے روانہ ہوں گے
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف 19 سے 22 مارچ سعودی عرب کا دورہ کریں گے۔ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات ہوگی
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے کا مقصد دو طرفہ تعلقات معاشی تعاون اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہے۔دورے کے دوران نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار بھی شہباز شریف کے ہمراہ ہونگے اس کے علاوہ وفد میں اہم وفاقی وزرا اور سینئر سرکاری افسران بھی شامل ہونگے۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف سعودی ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین تجارت سمیت مختلف شعبہ جات میں تعاون پر غور ہوگا ملاقات کے دوران مشرق وسطی سمیت فلسطین کی صورتحال پر بھی بات چیت کی جائے گی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا دورہ سعودی عرب کیا معاہدے طے پائے؟
سعودی ولی عہد نے گزشتہ روز جدہ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا قصر السلام میں سرکاری استقبال کیا۔ بعد ازاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، تعاون اور ترقی کے امکانات پر گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر سعودی-انڈین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے اجلاس کی صدارت بھی کی گئی اور اجلاس کے منٹس پر دستخط کیے گئے۔ تقریب میں دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام اور وزرا نے شرکت کی۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم مودی کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، حج کوٹہ اور 6 اہم معاہدوں پر دستخط متوقع
نریندر مودی جدہ پہنچے تو ان کا استقبال مکہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل اور دیگر حکام نے کیا، جبکہ سعودی فضائیہ کے طیاروں نے ان کے جہاز کو فضائی سلامی دی۔
ترجمان بھارتی وزیراعظم کے مطابق بھارت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تاریخی اور سٹریٹجک تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔ یہ انڈین وزیراعظم کا سعودی عرب کا تیسرا دورہ ہے، جس کی دعوت ولی عہد محمد بن سلمان نے دی تھی۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار کا وقف ترمیمی بل کی آڑ میں مسلمانوں کی زمینیں ہتھیانے کا حربہ
وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کا اپنا دورہ اچانک اس وقت مختصر کردیا جب جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں دہشتگرد حملے میں کم از کم 28 سیاح ہلاک ہو گئے۔ مودی نے جدہ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کے بعد طے شدہ سرکاری عشائیہ منسوخ کر دیا اور فوری طور پر وطن واپسی کا فیصلہ کیا۔ وہ منگل کی رات ہی بھارت روانہ ہو گئے، حالانکہ ان کی واپسی آج (بدھ) متوقع تھی۔
یہ حملہ 2019 کے پلوامہ حملے کے بعد وادی کشمیر میں سب سے مہلک دہشتگردی کا واقعہ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس حملے کی ذمہ داری تنظیم ’دی ریزسٹنس فرنٹ‘ نے قبول کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پہلگام جدہ سعودی عرب قصر السلام وزیراعظم نریندر مودی