سعودی عرب کی جنگ بندی کے باوجود غزہ پر بمباری کی مذمت، فلسطینیوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سعودی عرب نے جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر بمباری کی شدید مذمت کی ہے۔
مملکت کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل نے بین الاقوامی انسانی قانون کی زرا بھی پرواہ کیے بغیر نہتے شہریوں پر بمباری کی جو قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیلی جارحیت معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خطے کا استحکام خطرےمیں پڑگیا، پاکستان
مملکت نے اسرائیلی قتل و غارت اور تشدد کو فوری طور پر روکنے کی اہمیت اور فلسطینی شہریوں کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا۔
سعودی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ غزہ کے معاملے پر توجہ دے اور مداخلت کرے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے باوجود ایک بار پھر غزہ پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں اب تک 400 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر دوبارہ حملے شروع کرنے پر فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کو بڑی دھمکی دے دی۔
حماس کے سینیئر رہنما سامی ابو زہری نے کہا ہے کہ اسرائیل کچھ بھی کرلے اس کا غزہ میں کوئی ہدف پورا نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی
انہوں نے کہاکہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل کا دوبارہ جنگ کا آغاز یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی بمباری اسرائیلی فوج سعودی عرب غزہ جنگ بندی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیلی بمباری اسرائیلی فوج وی نیوز پر بمباری کی
پڑھیں:
مقبوضہ مغربی کنارے کے غیرقانونی الحاق کی اسرائیلی کوشش، پاکستان کی شدید مذمت
پاکستان نے مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے ’خودمختاری‘ دینے کے غیر قانونی دعوے کی سخت مذمت کی ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ قابلِ افسوس اقدام بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی اور فلسطینی عوام کے حقوق اور عالمی اصولوں سے اسرائیل کی مسلسل بے اعتنائی کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسرائیلی اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرناک ثابت ہو رہے ہیں، پاکستان
’اس نوعیت کے اشتعال انگیز اور جان بوجھ کر کیے گئے اقدامات قابض طاقت کی جانب سے امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے اور اپنی غیر قانونی قبضے کو مزید مستحکم کرنے کے منظم عزائم کو ظاہر کرتے ہیں۔ ایسے یکطرفہ اقدامات نہ صرف علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ایک منصفانہ اور دیرپا حل کے امکانات کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔‘
پاکستان نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری اور فیصلہ کن اقدام کرتے ہوئے اسرائیل کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں پر جوابدہ ٹھہرائے۔ ایسے اقدامات نہ تو تسلیم کیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی یہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی عالمی سطح پر تسلیم شدہ حیثیت کو بدل سکتے ہیں۔
پاکستان فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حقِ خودارادیت کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے عالمی عدالت: پاکستان کی فلسطینیوں کے حق میں توانا آواز، اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کی استدعا
’ہم اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل، القدس الشریف کو دارالحکومت بنانے والی، ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل پاکستان فلسطین مغربی کنارے