ڈیجیٹل پرائز بانڈز کیلئے موبائل کی سہولت متعارف، اہم تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی حکومت نے ڈیجٹیل پرائز بانڈز رجسٹرڈ رولز کا مسودہ جاری کردیا اور تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز و عوم الناس سے اس مسودے کے بارے میں آراء و تجاویز بھی طلب کرلیں۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کے حکومتی فیصلے کے بعد بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے، وزارت خزانہ نے ڈیجٹیل پرائز بانڈز رجسٹرڈ ڈرافٹ رولز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیجٹل پرائز بانڈز کا لین دین موبائل ایپ کے ذریعے کیا جائے گا، انعامی رقم پر ٹیکس لگے گا، زکوٰة لاگو نہیں ہوگی، ڈیجٹیل بانڈز میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہوگی، ہر پاکستانی بالغ شہری بانڈز کے لیے اہل ہوگا۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق بانڈزکے ٹرانسفر آف اوونرشپ اورپلیجنگ کی اجازت نہیں ہوگی، سرمایہ کار کی وفات کی صورت میں قانونی ورثا کو رقم ادا کی جائے گی۔
حکام کے مطابق نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کسی مرنے والے کے بانڈ کی رقم جانشینی کے سرٹیفکیٹ کیمطابق ادا کی جائے گی۔
واضح رہے کہ مینوئل پرائز بانڈز پر انعام نکلنے کی صورت میں انعامی رقم پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی دفعہ 156 کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس منہا کیا جاتا ہے، ٹیکس کٹوتی کی موجودہ شرح فائلرز کے لیے 15 فیصد اور فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے افراد کے لیے 30 فیصد ہے۔
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
مالی نظام کی بہتری کیلئے بلوچستان میں الیکٹرانک سسٹم متعارف
ای سسٹم کے افتتاحی تقریب میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ نظام مالی شفافیت کی طرف ایک قدم ہے۔ شہری اپنے حلقے میں ترقیاتی کام کا جائزہ لے سکیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ صوبے میں متعارف کرایا گیا ملک کا پہلا خودکار ڈیجیٹل مالیاتی ای۔فائلنگ سسٹم شفافیت، اچھی حکمرانی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کی جانب ایک سنگ میل ہے، جس سے نہ صرف مالیاتی امور میں تیزی آئے گی بلکہ عوام کو براہِ راست ترقیاتی منصوبوں کی معلومات تک رسائی بھی حاصل ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں فنانس ای۔فائلنگ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء، اراکین صوبائی اسمبلی اور انتظامی محکموں کے سیکرٹریز نے شرکت کیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ سسٹم محض ایک ای۔فائلنگ نہیں بلکہ مکمل مالیاتی اصلاحات کی بنیاد ہے۔ اس کے ذریعے ہر محکمہ اپنی بجٹ درخواستیں آن لائن جمع کروائے گا اور ہر مرحلے کی منظوری، ریکارڈ اور مالی شفافیت واضح انداز میں دستاویزی شکل میں دستیاب ہوگی۔ اس نظام سے وہ تمام روایتی رکاؤٹیں اور غیر شفاف طریقہ کار ختم ہوں گے، جو برسوں سے مالیاتی امور میں مشکلات پیدا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ ای۔فائلنگ سسٹم سے افسران کو بروقت اور درست فیصلے کرنے میں مدد ملے گی، جبکہ عام شہری بھی اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کی پیش رفت اور مالیاتی امور کی نگرانی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے یہ سہولت شفافیت کی ایک حقیقی مثال ہوگی کیونکہ وہ دیکھ سکے گا کہ اس کے حلقے میں کون سا کام کہاں تک پہنچا ہے اور کون سا منصوبہ صرف کاغذوں میں مکمل دکھایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے واضح کیا کہ یہ سسٹم صوبائی حکومت کی شفاف طرزِ حکمرانی کا ثبوت ہے جس سے پبلک سیکٹر میں “انڈر ٹیبل” طریقہ کار مکمل طور پر ختم ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے، دنیا بہت آگے نکل چکی ہے اور اب بلوچستان بھی جدید خطوط پر استوار ہو رہا ہے۔ انہوں نے تمام سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے محکموں میں ای۔فائلنگ سسٹم کو جلد از جلد نافذ کریں تاکہ پورے بلوچستان میں کاغذی کارروائی بتدریج ختم ہو اور تمام امور صرف ڈیجیٹل طریقے سے نمٹائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ کے اجلاس بھی اب ڈیجیٹل ٹیبلیٹس کے ذریعے منعقد ہوں گے تاکہ فیصلوں میں غیر ضروری تاخیر ختم کی جا سکے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر سسٹم کی تیاری میں شامل افسران اور ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس منصوبے پر کام کرنے والے سرکاری ملازمین کو ایک ماہ کی اضافی بونس تنخواہ دی جائے گی جبکہ نجی شعبے کے ماہرین کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ بلوچستان کے مقامی نوجوانوں اور سرکاری افسران کی محنت کا نتیجہ ہے اور اس پر کسی دوسرے صوبے یا شہر کا انحصار نہیں کیا گیا۔ وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت عوامی وسائل کے موثر اور شفاف استعمال کے لیے پرعزم ہے اور یہ نظام اس خواب کو عملی شکل دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں شفاف حکمرانی کا وہ خواب جو اسمبلی فلور پر وعدے کی صورت میں کیا گیا تھا، آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔ قبل ازیں سیکرٹری خزانہ عمران زرکون نے نئے ڈیجیٹل ای مالی نظام سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی اور متعارف کردہ نظام کے آپریٹنگ پروسیجر کا عملی مظاہرہ پیش کیا۔ تقریب کے اختتام پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس منصوبے پر کام کرنے والے مقامی آٹی ٹی ماہرین کو تعریفی سرٹیفکیٹس بھی دیئے۔