ریلوے حکام کا عیدالفطر پر 5 خصوصی ٹرینیں چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سعیداحمد: عید الفطر کے موقع پر ریلوے حکام نے مسافروں کی سہولت کے لیے 5 عید سپیشل ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیا ہے, ان ٹرینوں کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 3عید سپیشل ٹرینیں لاہور اور کراچی کے مابین چلائی جائیں گی۔ایک ٹرین کوئٹہ سے پشاور جبکہ ایک ٹرین کراچی سے راولپنڈی کے مابین چلائی جائے گی۔کوئٹہ سے پشاور کی ٹرین سکیورٹی اداروں کی اجازت ملنے کے بعد آپریٹ کی جائے گی۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
پہلی عید سپیشل ٹرین 26 مارچ کو کراچی سے لاہور کے مابین چلائی جائے گی۔دوسری عید سپیشل ٹرین 27 مارچ کو لاہور سے کراچی کے مابین چلائی جائے گی۔تیسری عید سپیشل ٹرین 27 مارچ کو کراچی سے راولپنڈی کے مابین چلائی جائے گی۔
چوتھی عید سپیشل ٹرین 28 مارچ کو کراچی سے لاہور کے مابین آپریٹ کی جائے گی جبکہ کوئٹہ سے پشاور کی عید سپیشل ٹرین 26 مارچ کو سکیورٹی اداروں کی اجازت ملنے کے بعد چلائی جائے گی۔
ریلوے ہیڈکوارٹر نے لاہور، ملتان، راولپنڈی، سکھر، کراچی، پشاور، اور کوئٹہ ڈویژن کے افسران کو ان ٹرینوں کے آپریشن کے حوالے سے ہدایات جاری کر دی ہیں۔
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کے مابین چلائی جائے گی عید سپیشل ٹرین کراچی سے مارچ کو
پڑھیں:
کراچی: کمسن بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے تشدد سے جاں بحق
کراچی کے علاقے شریف آباد میں 3 سال کا بچہ ماں اور سوتیلے باپ کے مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوگیا۔
پولیس حکام کے مطابق پولیس کو اطلاع دیے بغیر بچے کی تدفین بھی کردی گئی۔ بچے کے والدین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بچے کی والدہ نے دوسری شادی کی ہے، بیٹا پہلے شوہر سے تھا۔ اہل محلہ نے بتایا کہ بچے کی ماں اور سوتیلا باپ اس پر اکثر تشدد کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق بدھ کی رات بچے کی حالت خراب ہونے پر پہلے نجی اسپتال پھر عباسی شہید اسپتال لے جایا گیا، جہاں بچے کے بارے میں سیڑھیوں سے گرنے کا بتایا۔
پولیس کے مطابق بچے کے انتقال پر اس کی تدفین کردی گئی اور کسی رشتے دار کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق تفتیش کے دوران ضرورت پڑنے پر قبر کشائی بھی کرائی جائے گی۔
پولیس حکام کے مطابق والدین نے ابتدائی تفتیش میں بچے پر تشدد کا اعتراف کیا۔ والدین کا کہنا ہے وہ بچے کو جان سے مارنا نہیں چاہتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق والدین ایک دوسرے پر ذمہ داری عائد کر رہے ہیں اور انکے بیان میں بھی تضاد ہے۔