سونے کی قیمت میں آج بھی اضافہ، تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں آج بھی سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا جس کے بعد اس کی قیمت تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی سطح پر مہنگائی بڑھنے کے خدشات، مختلف ممالک کی اپنے سونے کے ذخائر بڑھانے کے لیے دھڑا دھڑ گولڈ کی خریداری سرگرمیوں کے باعث بین الاقوامی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمتیں یومیہ بنیادوں پر نئے ریکارڈز بنارہی ہیں۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 16ڈالر کے اضافے سے 3038ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی بدھ کو 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1650روپے کے اضافے سے 3لاکھ 19ہزار روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی.
اس کے علاوہ فی 10گرام سونے کی قیمت بھی 1415روپے کے اضافے سے 2لاکھ 73ہزار 491روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
اس کے برعکس فی تولہ چاندی کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3555روپے اور فی دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3047 روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی نئی بلند ترین سطح پر سونے کی قیمت
پڑھیں:
انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم کیخلاف آواز بلند کریں، میر واعظ
حریت رہنما نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں عوامی مجلس عمل کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے انسانی حقوق کی تنظیموں، دانشوروں اور بھارت کے باضمیر شہریوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بڑھتے ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کریں اور مظلوموں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کریں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے گذشتہ روز سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالی کدل سرینگر کے 30 سالہ نوجوان زبیر احمد بٹ کے بہیمانہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ زیبر احمد کی لاش چند روز قبل بھارتی دارالحکومت نئی دلی کے ایک پارک سے پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی تھی۔ وہ روز گار کے سلسلے میں دلی میں تھا۔ نوجوان کے اہلخانہ نے کہا کہ اسے دلی پولیس نے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے قتل کیا ہے۔
میر واعظ نے کہا کہ زبیر کا قتل انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دلسوز واقعے نے بھارت میں مقیم کشمیریوں کی سلامتی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے نے بھارت بھر میں موجود ہزاروں کشمیری طلبہ، تاجروں اور مزدوروں کے دلوں میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس مزید گہرا کر دیا ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد کشمیریوں کو بھارت میں سخت ہراساں کیا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور واپس کشمیر لوٹنے پر مجبور کیا گیا جو انتہائی افسوسناک ہے۔
انہوں نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ اپنی آئینی و اخلاقی ذمہ داری پوری کرے اور کشمیریوں کی جان و مال اور عزت و آبرو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ میر واعظ نے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے ہزاروں ایسے خاندان ہیں جن کے لیے عید خوشیاں نہیں بلکہ غم اور جدائی کا کرب لے کر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خاندانوں کے پیارے برسوں سے جیلوں میں قید ہیں۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے اپیل کی کہ وہ تمام نظربندوں کو عید کے موقع پر خیرسگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔ میر واعظ نماز جمعہ کے بعد عالی کدل میں زبیر احمد بٹ کے گھر گئے اور غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔