پی ٹی آئی نے مریم نواز حکومت کیخلاف وائٹ پیپر جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کردیا، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ موجودہ پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگائی ہیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے پنجاب حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کرنے کے لیے لاہور کے نجی ہوٹل تقریب کا انعقاد میں کیا گیا، وائٹ پیپر جاری کرنے کے لیے منعقد کی گئی تقریب میں سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی پاکستان سلمان اکرم راجہ، پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی امتیاز وڑائچ، ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین قریشی، پنجاب اسمبلی اپوزیشن چیف وہپ رانا شہباز، چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ ملک اور صدر پی ٹی آئی پنجاب امتیاز شیخ نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ رکن پنجاب اسمبلی فرخ جاوید مون، میاں ہارون اکبر ڈپٹی اپوزیشن لیڈر اعجاز شفی، سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی اور پاکستان تحریک انصاف کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی بھی تقریب میں شریک تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر نے کہا کہ پہلی دفعہ پنجاب میں ہم نے حکومت کے خلاف وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ پاکستان تحریک انصاف کا کامیاب ترین منصوبہ ہے جو ن لیگ نے اپنے کھاتے ڈال لیا ہے، جب تحریک انصاف کی حکومت پر شب خون مارا گیا اس وقت ہمارے پاس 22 لاکھ ٹن گندم موجود تھی جبکہ انہوں نے وافر گندم کے باوجود گندم امپورٹ کی، ان کی ظالمانہ پالیسیوں جی وجہ سے اس دفعہ 30 فیصد کم گندم کاشت ہوئی ہے۔
ملک احمد خان بچھر نے کہا کہ مریم نواز نے دعوی کیا ہے کہ صحافی کالونی فیز ٹو انہوں نے آغاز کیا جبکہ پی ٹی آئی پہلے ہی فیز ٹو کی منظوری دے چکی تھی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ پنجاب ڈیفمیشن ایکٹ انہوں نے اپنا کارنامہ بتایا ہے، یعنی لفظ چھںیننا اور اظہار رائے پر قدغن لگانا انہوں نے اپنی کارکردگی میں دکھایا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پریس کلب کی معاونت کا انہوں نے دعوی کیا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے پاکستان تحریک انصاف نے ہر ضلع اور تحصیل تک ہر پریس کلب کو وافر گرانٹ دی اور لاہور پریس کلب کی گرانٹ 50 لاکھ سے بڑھا کر 2 کروڑ کی تھی۔
ملک احمد خان نے کہا کہ موجودہ پنجاب حکومت نے تحریک انصاف کے منصوبوں پر اپنا تختیاں لگائی ہیں، میں مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج دیتا ہوں وہ آئیں اور مجھ سے اس پر مناظرہ کر لیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری سلمان اکرم راجہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست صرف شور شرابے کا نام نہیں ہونا چاہیئے، پرمغز گفتگو ہونی چاہیئے، آج جو وائٹ پیپر جاری کیا گیا یہ قابل قدر قابل ستائش کاوش ہے۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہمیں سوچنا ہوگا کیا پاکستان ایک اسلامی فلاحی ریاست کی بجائے فسطائیت کی ریاست ہو، ہم فسطائیت کا جواب تحمل سے دیں گے ہمت سے دیں گے اور سڑکوں پر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بڑے امتحان ہیں ہم نے ان سب امتحانوں میں پورا اترنا ہے، پنجاب میں ہم نے نئی تحریک دیکھی ہے، ہم نے اس تحریک کو حوصلے ہمت اور فہم و فراست کے ساتھ چلانا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستان تحریک انصاف لیڈر پنجاب اسمبلی تحریک انصاف کے وائٹ پیپر جاری اپوزیشن لیڈر مریم نواز پی ٹی ا ئی نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر نے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا پرتپاک و پر خلوص خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، وویمن ایمپاورمنٹ، تعلیم، یوتھ ایکسچینج پروگرام، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی جانب سے حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی اور ثقافتی دل لاہور میں جرمنی کے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے۔ وزیر اعلی مریم نواز شریف نے جرمنی کی فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ وزیراعلی مریم نواز شریف نے کہا کہ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن نے پاکستان اور جرمنی میں جمہوریت، سماجی انصاف اور باہمی مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا۔ فلڈ کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرز حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر سے ملاقات باعث مسرت ہے۔ وزیراعلی مریم نواز نے کہا کہ جرمن پارلیمانی رکن دِریا تْرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔ فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی جمہوری گورننس کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی۔ پنجاب اور جرمن پارلیمان کے تبادلوں سے وفاقی تعاون اور مقامی خودمختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پْل ہے جو پاک جرمن تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابل اعتماد ترقیاتی شراکت دار رہا ہے۔ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، ٹریننگ، توانائی، صحت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی ری نیو ایبل انرجی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کاین مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔ تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے۔ دس ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔ خواتین کی بااختیاری پنجاب کی سماجی پالیسی کا مرکزی جزو ہے۔ ای بائیک سکیم، ہونہار سکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز خواتین کی محفوظ اور باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔ پنجاب کے تاریخی ورثے بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار مشترکہ تہذیبی سرمائے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارتکاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔ پارلیمانی روابط، پائیدار ترقی اور تعاون کے ذریعے پاک جرمن دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ جبکہ صوبہ بھر میں وال چاکنگ پر سختی سے پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بے ہنگم تجاوزات کو خوبصورتی میں ڈھالنے اور وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے پراجیکٹ کی منظوری دے دی۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر تاریخ میں پہلی مرتبہ ہر شہر میں بیوٹیفکیشن کا شاندار اور منفرد پلان مرتب کیا گیا ہے۔ صوبہ بھر میں سرکاری اور نجی عمارتوں پر وال چاکنگ ختم کرکے دیواریں صاف کردی جائیں گی۔ پنجاب کے 39اضلاع میں ساڑھے16ارب روپے کی لاگت سے 132بیوٹیفکیشن سکیمیں مکمل کی جائیں گی۔ بیوٹیفکیشن کی 122سکیموں پر کام شروع کردیا گیا۔ لاہور، بہاولپور، ڈی جی خان، سرگودھا، گجرات، فیصل آباد اور راولپنڈی میں بیوٹیفکیشن سکیمیں اگلے جون تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر دیا گیا ہے۔ ملتان میں نومبر، گوجرانوالہ میں دسمبر کے آخر تک سکیمیں مکمل کرنے کی مدت مقررکی گئی ہے۔ ساہیوال میں بیوٹیفکیشن کی 24سکیمیں اگلے مارچ تک مکمل کر لی جائیں گی۔ ہر شہر میں سڑکوں اور بازاروں کی اپ گریڈیشن کے ساتھ ساتھ ٹف ٹائل بھی لگائی جائیں گی۔ مرکزی بازاروں کو خوش نما اور جاذب نظر بنانے کے لئے اپ لفٹنگ اور بیوٹیفکیشن کی جائے گی۔ مختلف شہر وں میں قدیمی دروازوں، روایتی بازاروں کو ری ماڈلنگ کے ذریعے خوبصورت شکل دی جائے گی۔ وزیراعلی مریم نواز نے گلگت بلتستان کے یوم الحاق پاکستان پر مبارکباد کا پیغام دیا اور گلگت بلتستان کے عوام کو ڈوگرہ راج سے آزادی کے یوم پر مبارکباد پیش کی ہے۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے کہاکہ گلگت بلتستان پاکستان کی خوبصورت اور شاندار تصویر پیش کرتا ہے۔ گلگت بلتستان کے بہادر عوام ملک و قوم کا فخر ہیں۔ گلگت بلتستان کی بے مثال روایات اور شاندار ثقافت سیاحوں کو مسحور کرتی ہے۔