حماس کا اقوام متحدہ کے دفتر پر بمباری پر واضح بین الاقوامی موقف اختیار کرنے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد بدھ کی سہ پہر اقوام متحدہ کا ایک ملازم ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے کو نشانہ بنانے کے جرم کے خلاف واضح اور فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد بدھ کی سہ پہر اقوام متحدہ کا ایک ملازم ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے بین الاقوامی ملازمین کو نشانہ بنانے کو ایک پریشان کن بین الاقوامی خاموشی کے درمیان فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کی جارحیت میں خطرناک اضافہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ جرم نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ شہریوں اور انسانی ہمدردی اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے کی قابض فاشسٹ ریاست کی منظم پالیسی کے تناظر میں بھی آتا ہے۔
حماس نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف دشمن کی مسلسل وحشیانہ جارحیت، بے گناہ شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا مقصد انہیں دہشت زدہ کرنا اور ہمارےعوام کے حوالے سے ان کے انسانی فریضے کو پورا کرنے سے روکنا اور غزہ کی پٹی میں اس وقت جاری انسانی تباہی کو مزید گہرا کرنا ہے۔ حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے اپنی مجرمانہ جنگ کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ چند مہینوں میں UNRWA کے سینکڑوں ملازمین اور بین الاقوامی انسانی اور امدادی اداروں کے کارکنوں کو قتل کیا ہے، جس کا مقصد غزہ کی پٹی پر محاصرہ سخت کرنا اور اس کا گلا گھونٹ کر فلسطینی عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنا ہے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو انسانیت کے خلاف اس کے جرائم پر کٹہرے میں لانے کے لیے تندہی سے کام کریں۔ حماس نے غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے اور ان پر مسلط کردہ ناجائز محاصرے کو توڑنے کے لیے ہر طرح سے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے کو نشانہ بنانے بین الاقوامی غزہ کی پٹی کے خلاف
پڑھیں:
امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل
امریکہ میں مسلمانوں کے حقوق کے لیے سرگرم سب سے بڑی تنظیم "کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR)" نے غزہ کے لیے امداد لے جانے والی کشتی "مدلین" پر اسرائیلی حملے کو "بزدلانہ، غیر قانونی اور بین الاقوامی قزاقی" قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، CAIR کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نهاد عوض نے کہا: "ہم مدلین کشتی پر اسرائیل کے بزدلانہ اور غیر قانونی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جو غزہ کے بھوکے عوام کے لیے انسانی امداد لے کر جا رہی تھی۔ یہ ریاستی دہشت گردی اور بین الاقوامی قزاقی کی کھلی مثال ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ: "اسرائیلی قبضے کو نہ صرف غزہ کے ساحل پر ناکہ بندی کرنے کا کوئی قانونی حق حاصل نہیں بلکہ امدادی کشتیوں پر کیمیکل ہتھیار پھینکنا اور بین الاقوامی پانیوں میں کارکنوں کو اغوا کرنا بھی سراسر غیرقانونی عمل ہے۔"
نهاد عوض نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ مدلین کے عملے کو فوری رہا کیا جائے، اور کشتی کو واپس جانے دیا جائے۔ انہوں نے مشہور ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر کارکنوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنی جان کی پروا کیے بغیر بھوکے فلسطینیوں کی مدد کے لیے خطرہ مول لیا۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نمائندہ فرانچسکا البانیز نے بھی اسرائیلی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے "مدلین" کشتی اور اس کے عملے کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے ایکس (ٹوئٹر) پر بیان دیا: "مدلین کو فوری رہا کیا جائے۔ ناکہ بندی توڑنا ممالک کی قانونی ذمہ داری اور ہم سب کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔"
البانیز کا کہنا تھا کہ ہر بحیرۂ روم کی بندرگاہ سے کشتیوں کو غزہ کی طرف روانہ کیا جانا چاہیے — "متحد ہو کر یہ امدادی مشن ناقابلِ رکاوٹ ہوگا۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ کشتی کے عملے کے ساتھ اس وقت رابطے میں تھیں جب اسرائیلی فورسز نے انہیں حراست میں لیا۔