وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد بدھ کی سہ پہر اقوام متحدہ کا ایک ملازم ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے عالمی برادری، اقوام متحدہ اور اس کے اداروں سے غزہ میں اقوام متحدہ کے عملے کو نشانہ بنانے کے جرم کے خلاف واضح اور فیصلہ کن موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ وسطی غزہ کی پٹی کے دیر البلح میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے پروجیکٹ سروسز (UNOPS) کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملے کے بعد بدھ کی سہ پہر اقوام متحدہ کا ایک ملازم ہلاک اور پانچ دیگر زخمی ہو گئے۔ بدھ کو جاری کردہ ایک بیان میں حماس نے بین الاقوامی ملازمین کو نشانہ بنانے کو ایک پریشان کن بین الاقوامی خاموشی کے درمیان فلسطینی عوام کے خلاف قابض ریاست کی جارحیت میں خطرناک اضافہ قرار دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ جرم نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے بلکہ یہ شہریوں اور انسانی ہمدردی اور امدادی کارکنوں کو نشانہ بنانے کی قابض فاشسٹ ریاست کی منظم پالیسی کے تناظر میں بھی آتا ہے۔

حماس نے کہا کہ غزہ کی پٹی کے خلاف دشمن کی مسلسل وحشیانہ جارحیت، بے گناہ شہریوں اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں کو نشانہ بنانے کا مقصد انہیں دہشت زدہ کرنا اور ہمارےعوام کے حوالے سے ان کے انسانی فریضے کو پورا کرنے سے روکنا اور غزہ کی پٹی میں اس وقت جاری انسانی تباہی کو مزید گہرا کرنا ہے۔ حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی فوج نے اپنی مجرمانہ جنگ کے ایک حصے کے طور پر گذشتہ چند مہینوں میں UNRWA کے سینکڑوں ملازمین اور بین الاقوامی انسانی اور امدادی اداروں کے کارکنوں کو قتل کیا ہے، جس کا مقصد غزہ کی پٹی پر محاصرہ سخت کرنا اور اس کا گلا گھونٹ کر فلسطینی عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنا ہے۔ حماس نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کو انسانیت کے خلاف اس کے جرائم پر کٹہرے میں لانے کے لیے تندہی سے کام کریں۔ حماس نے غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے اور ان پر مسلط کردہ ناجائز محاصرے کو توڑنے کے لیے ہر طرح سے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کے کو نشانہ بنانے بین الاقوامی غزہ کی پٹی کے خلاف

پڑھیں:

تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 جولائی 2025ء) بڑھتی ہوئی جغرافیائی سیاسی اتھل پتھل کے تناظر میں اقوام متحدہ غزہ سے میانمار اور افغانستان تک دنیا کے بعض انتہائی پیچیدہ اور طویل تنازعات کو حل کرنے کے لیے اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے ساتھ اپنے اشتراک کو مزید مضبوط بنا رہا ہے۔

مشرق وسطیٰ، ایشیا اور الکاہل کے لیے اقوام متحدہ کے اسسٹںٹ سیکرٹری جنرل خالد خیری نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 'او آئی سی' امن کے فروغ، بین الاقوامی قانون کو برقرار رکھنے اور بہت سے بحرانوں کا پائیدار سیاسی حل نکالنے کی کوششوں میں ادارے کی ناگزیر شراکت دار ہے۔

دنیا میں متعدد تنازعات کے حوالے سے اس کی بات قابل ذکر وزن رکھتی ہے۔ Tweet URL

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ پائیدار امن کے فروغ، مشمولہ حکمرانی اور بین الاقوامی و انسانی حقوق کے احترام سے متعلق اپنی کوششوں میں اس کی شراکت کو لازمی عنصر کے طور پر اہمیت دیتا ہے۔

(جاری ہے)

تنظیم کے ساتھ تعاون اقوام متحدہ کے چارٹر کے آٹھویں باب سے ہم آہنگ ہے جس میں امن و سلامتی برقرار رکھنے کے لیے علاقائی تنظیموں کے ساتھ شراکتوں پر زور دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں، گزشتہ سال منظور کیے جانے والے میثاق مستقبل میں بھی اجتماعی اقدام کے ذریعے عالمگیر مسائل پر قابو پانے میں ان شراکتوں کی اہمیت کا اعادہ کیا گیا ہے۔

'او آئی سی' کا ہیڈکوارٹر سعودی عرب کے دارالحکومت جدہ میں واقع ہے۔

اس کے رکن ممالک کی تعداد 57 ہے جبکہ پانچ دیگر ملک مشاہدہ کار کی حیثیت سے اس کا حصہ ہیں۔ اس طرح یہ تنظیم نمایاں سیاسی، معاشی، ثقافتی اور مذہبی اہمیت کی حامل ہے۔بحرانوں کے حل میں مددگار کردار

خالد خیری نے غزہ میں اقوام متحدہ اور 'او آئی سی' کے مشترکہ کام کا تذکرہ بھی کیا جس میں علاقے کی بحالی اور تعمیرنو کے منصوبوں کی توثیق اور سینیگال میں منعقدہ سالانہ کانفرنس کے ذریعے یروشلم کے مستقبل کے مسئلے پر تعاون بھی شامل ہے۔

انہوں نے سوڈان کے تنازع کو حل کرانے کے لیے بین الاقوامی ثالثی میں 'او آئی سی' کے مددگار کردار کا خیرمقدم کیا جہاں دو سال سے جاری جنگ کے نتیجے میں تباہ کن انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔

افغانستان کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے اقوام متحدہ کے زیرقیادت 'دوحہ عمل' کی ستائش کی اور بتایا کہ 'او آئی سی' کے طالبان حکمرانوں کے ساتھ رابطے اور افغان خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کی بحالی کے لیے کوششیں خاص اہمیت کی حامل ہیں کیونکہ اس کی اخلاقی اور مذہبی اہمیت افغانستان کے حالات میں بہتری لانے کے لیے مددگار ہو سکتی ہے۔

اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میانمار کے روہنگیا پناہ گزینوں کی راخائن ریاست میں محفوظ، باوقار اور رضاکارانہ واپسی کو یقینی بنانے کے لیے عالمی برادری کی کوششوں میں بھی 'او آئی سی' کا نمایاں کردار ہے۔ میانمار کے لیے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اور 'او آئی سی' ملک میں شہریوں کے حقوق کی پامالی پر احتساب اور روہنگیا کے حقوق شہریت کے لیے ہم آہنگ کوششیں کر رہے ہیں۔

عالمی مسائل پر تعاون

خالد خیری نے انتخابات، ان کی نگرانی سے متعلق تربیت اور سیاسی عمل میں خواتین کی شرکت پر دونوں اداروں کے مابین بڑھتے ہوئے تعاون کا تذکرہ بھی کیا۔ اس ضمن میں عملے کے تبادلے کا ایک نیا پروگرام دونوں کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانے میں مدد دے رہا ہے۔

انہوں نے مسلمانوں سے نفرت اور ہر طرح کی عدم رواداری سے نمٹنے کے لیے 'او آئی سی' کے قائدانہ کردار کو سراہا جبکہ اقوام متحدہ نے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کیا ہے اور اس ضمن میں ایک خصوصی نمائندے کی تعیناتی بھی عمل میں لائی گئی ہے۔

دونوں اداروں کے مابین مارچ 2024 میں باہمی مفاہمت کی یادداشت طے پانے کے بعد انسداد دہشت گردی پر تعاون میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اس حوالے سے کیے جانے والے مشترکہ اقدامات میں انسداد دہشت گردی کے لیے تکنیکی مدد کی فراہمی، پارلیمانی رابطے اور حقوق کی بنیاد پر تشکیل دی گئی حکمت عملی خاص طور پر قابل ذکر ہیں۔

بریفنگ کے آخر میں خالد خیری کا کہنا تھا کہ میثاق مستقبل پر عملدرآمد کے تناظر میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی شراکت سے کشیدگی کو ختم کرنے، پائیدار امن کے فروغ اور کثیرالفریقی قوانین اور اصولوں کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں قحط کا اعلان کیوں نہیں ہو رہا؟
  • تنازعات کا حل: اسلامی تعاون کی تنظیم کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی کوشش
  • بین الاقوامی یونیورسٹیاں پنجاب میں کیمپس بنانے کیلئے تیار، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ کی منظوری
  • احتساب کے بغیر مختلف ممالک کے علاقوں پر قبضے جاری ہیں، انسانی بحران ہر گزرتے لمحے بڑھ رہا ہے :اسحاق ڈار
  • ’صحت مند ماحول انسانی حق ہے‘،بین الاقوامی عدالت انصاف
  • شام: فرقہ وارانہ تشدد کا شکار سویدا میں انسانی امداد کی آمد
  • اسحاق ڈار نے بھی غزہ میں خوراک کی قلت دور کرنے کا مطالبہ کر دیا
  • سوتیلی بیٹی کو مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے والا ملزم گرفتار
  • اسرائیلی فوج نے غزہ میں امداد لینے والے 1000 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اقوامِ متحدہ کا انکشاف
  • یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت