روس نے یوکرین کے 175 جنگی قیدی رہا کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
یوکرین کے صدر نے کہا کہ روس نے ان قیدیوں کے علاوہ 22 شدید زخمی یوکرینی فوجی قیدی بھی رہا کر دیے ہیں جن کا علاج ابھی جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان قیدیوں کو ضروری طبی اور نفسیاتی مدد بہم پہنچائی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ روس اور یوکرین نے جنگی قیدیوں کی رہائی پر اتفاق کر لیا ہے۔ روس نے یوکرین کے 175 جنگی قیدی رہا کر دیے ہیں۔ اس پیشرفت کی تصدیق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ روس نے ان قیدیوں کے علاوہ 22 شدید زخمی یوکرینی فوجی قیدی بھی رہا کر دیے ہیں جن کا علاج ابھی جاری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ان قیدیوں کو ضروری طبی اور نفسیاتی مدد بہم پہنچائی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یوکرین کے ان قیدیوں نے کہا کہ رہا کر
پڑھیں:
ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔
ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔
تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔
ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"
واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔