موجودہ حکومت کے ہوتے دشمن کی ضرورت نہیں، فیصل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وکیل پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ طالبان کو آباد کرنےکی بات جنرل باجوہ نے کی تھی، پہلے طالبان جہادی اور اب فسادی ہوگئے۔ اسلام ٹائمز۔ وکیل پاکستان تحریک انصاف فیصل چودھری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے کسی دشمن کی ضرورت نہیں۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری کا کہنا تھا کہ طالبان کو آباد کرنے کی بات جنرل باجوہ نے کی تھی، پہلے طالبان جہادی اور اب فسادی ہوگئے، جو بات محمود اچکزئی، ڈاکٹر عبدالمالک، اختر مینگل نے کہی وہی بانی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کےجو معاشی حالات ہے جنگ نہیں چھیڑنی چاہیے، موجودہ حکومت کے ہوتے ہوئے کسی دشمن کی ضرورت نہیں، اگر یہ اتنے سنجیدہ ہیں تو بانی کو انگیج کیوں نہیں کرتے، قومی سلامتی کمیٹی میں نواز شریف، وزیر داخلہ کدھر تھے۔؟ وکیل تحریک انصاف کا ایک سوال کے جواب میں مزید کہنا تھا کہ ایمل ولی اتنا اہم آدمی نہیں کہ اس کی بات کا جواب دیا جائے، اگر بانی کی کابینہ نے طالبان کو بسایا تو (ن) لیگ کی حکومت فیصلے کو ریورس کرلیتی۔؟ کتنے طالبان کو بسایا گیا موجودہ حکومت لسٹ سامنے لے آئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: موجودہ حکومت طالبان کو
پڑھیں:
افغان طالبان حکومت کے ساتھ مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ثالثی کے عمل میں شریک رہے گا اور ہم جمعرات کو پاکستان اور طالبان میں ہونے والے مذاکرات کے اگلے مرحلے کے مثبت نتائج کے بارے میں پرامید ہیں۔ یہ بات وزارت خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی نے جمعہ کے روز اسلام آباد میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی۔انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اور پاکستان کی مسلح افواج قومی خودمختاری، سلامتی اور عوام کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کیلئے تیار ہیں۔ دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا پاکستان نے استنبول مذاکرات میں نیک نیتی اور مثبت سوچ کے ساتھ شرکت کی۔ پاکستان طالبان حکومت کے ساتھ رابطے میں رہتے ہوئے اپنے اس واضح موقف پر سمجھوتہ نہیں کرے گا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کشیدگی کو مزید ہوا نہیں دینا چاہتا تاہم وہ توقع رکھتا ہے کہ افغان طالبان حکومت بین الاقوامی برادری سے کیے گئے اپنے وعدے پورے کرے اور فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سمیت دہشت گرد عناصر کے خلاف ٹھوس اور مصدقہ اقدامات کرتے ہوئے سلامتی سے متعلق پاکستان کے جائز تحفظات دور کرے۔ طاہر حسین اندرابی نے کہا کہ پاکستان گزشتہ چار سال سے طالبان حکومت پر زور دیتا رہا ہے کہ وہ افغان سرزمین پر موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف فیصلہ کن اور موثر اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بارہا افغان حکومت کو افغان سرزمین پر موجود فتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان کی اعلی قیادت کی موجودگی کی مصدقہ اطلاع دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں بار بار یقین دہانیوں کے باوجود افغانستان سے پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔