امریکا میں داخلے پر پابندی کی کوئی فہرست نہیں، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے تردید کی ہے کہ امریکی حکومت نے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کرنے کے لیے کسی ملکوں کی فہرست تیار کی ہے۔
بریفنگ کے دوران ٹیمی بروس نے کہا کہ کئی دنوں سے جس فہرست کا ذکر ہو رہا ہے، اس کا کوئی وجود نہیں ہے۔
انہوں نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حکم پر امریکی سلامتی کے لیے جائزہ لیا جا رہا ہے کہ ویزا مسائل سے کس طرح نمٹنا ہے اور کسے امریکا میں داخلے کی اجازت دینی ہے۔
اس جائزے کے مکمل ہونے کے بعد اس بارے میں تفصیل سے بات کی جائے گی۔
ٹیمی بروس نے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ افغان باشندوں کے لیے اپنے منصوبے پر کاربند رہے گا۔
جنہوں نے امریکی فوج کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالی ہیں، ان افراد کو امریکا میں بسانے کے منصوبے کو جاری رکھنے کا ارادہ ہے۔
اس سے قبل غیر ملکی میڈیا نے رپورٹ دی تھی کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے سابقہ دور کی طرح سفری پابندیاں عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، جس سے متعدد ممالک کے ساتھ افغانستان اور پاکستان متاثر ہو سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکا میں کے لیے
پڑھیں:
پاکستان سمیت 16 ممالک کا فلوٹیلا کی سلامتی پر اظہارِ تشویش
—فائل فوٹوپاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ میں امداد پہنچانے والے جہاز فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے مشترکہ بیان میں غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکیورٹی پر اظہارِ تشویش کیا ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ان وزرائے خارجہ نے جنگ بندی اورغزہ میں انسانی ضروریات اجاگر کرنے کی ضرورت، عالمی اور انسانی قانون کے احترام پر زور دیا ہے۔
نیکوسیا غزہ کے لیے امدادی جہاز کا انتظام کرنے والے...
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے باز رہنے کی اپیل کرتے ہیں، جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست بین الاقوامی قانون کے خلاف ورزی ہو گی، انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جوابدہی لازم ہو گی۔
ترجمان دفترِ خارجہ نے کہا ہے کہ ان ممالک میں پاکستان سمیت بنگلادیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائیشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر،جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ شامل ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان تمام ممالک کے شہری شریک ہیں، فلوٹیلا کے مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے متعلق آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق غزہ جنگ بندی پر زور دینا بھی اس ’عالمی ثابت قدم فلوٹیلا‘ کے مقاصد میں سرِفہرست ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں، فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی پر احتساب کیا جائے گا، بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملے یا غیر قانونی حراست کا بھی احتساب کیا جائے گا۔