Daily Ausaf:
2025-06-09@20:26:35 GMT

چولستان منصوبہ،فوائداورخدشات

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

(گزشتہ سے پیوستہ)
سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں کا موقف کہ ایس آئی ایف سی نے صوبائی خودمختاری کو نظرانداز کیا ہے اور پاکستان فیڈرل بورڈ آف ریونیو2023ء کے اعداد و شمار کے مطابق یہ تنازعہ ابھی تک توجہ اور حل طلب ہے۔ علاوہ ازیں سندھ اسمبلی کی جانب سے دسمبر 2023ء میں ایس آئی ایف سی کے خلاف قرارداد بھی منظور ہو چکی ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ادارے کے قیام سے سویلین ادارے مزید کمزور ہو رہے ہیں اور معاشی فیصلوں میں فوج کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے اور سویلین اداروں کی بیدخلی کا خطرہ پیدا ہو رہا ہے۔ کیونکہ ایس آئی ایف سی کی 11 رکنی کونسل میں 6 ارکان فوج سے وابستہ ہیں۔
فوجی کنٹرول کی گرفت مضبوط نظر آ رہی ہے۔ سویلین اداروں کے بجائے فوجی افسران کی فیصلہ سازی سے غیر شفافیت کا احساس ابھرتا ہے منصوبوں کی تفصیلات عوامی سطح پر واضح نہیں کی جاتیں ، زمینوں کی لیز پر فراہمی کے دوران مقامی کسانوں کو نظرانداز کرنے سے مقامی آبادی کے حقوق متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
جون 2023 ء میں قائم ہونے والی ’’ایس آئی ایف سی‘‘کا مقصد غیرملکی سرمایہ کاری کو آسان بنانا، اقتصادی اصلاحات کو تیز کرنا، اور زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور سیاحت جیسے شعبوں میں ترقیاتی منصوبے شروع کرنا بتایا گیا ہے لیکن اس کے قیام کے باوجود، معاشی فوائد کی غیر یقینی صورتحال نظر آ رہی ہے اور اب تک کوئی بڑی غیر ملکی سرمایہ کاری دیکھنے میں نہیں آئی۔ صوبوں سے زمینوں کی لیز پر حصول کے عمل میں بھی تنازعات پیدا ہور ہے ہیں۔
بیروکریٹک رکاوٹوںیعنی سرکاری اداروں کی جانب سے اجازت ناموں میں تاخیر کی بنا پر منصوبہ پر شکوک وشبہات کے سائے گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔
حکومتی تبدیلیوں کے باعث معاہدوں پر عملدرآ مد میں رکاوٹوں سے پالیسی عدم استحکام کا تاثر بڑھ رہا ہے۔
غیرملکی کمپنیوں نے ٹیکس کے نئے قوانین اور پیش آنے والے مسائل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کے قانونی اور کاروباری ماحول کے حوالے سے چین اور یو اے ای کے سرمایہ کار شکایات کا اظہار کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری کے منصوبیتاخیر کا شکار ہو رہے ہیں۔
چینی کمپنیوں کو یہ شکائت ہے کہ ابھی تک سی پیک معاہدوں پر عملدرآمد نہیں ہو رہا اور ڈیما باراج ڈیم میں تاخیر سے نقصانات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ان مسائل پر 2023ء میں رائٹرز کی رپورٹ بھی شائع ہو چکی ہے۔
یو اے ای کی سرمایہ کاری میں یہ اعتراض اٹھایا جا رہا ہے کہ دبئی کی کمپنی ایمریٹس گروپ کو پنجاب میں سولر پارک کے منصوبے میں ٹیکس کے مسائل بدستور قائم ہیں اور ان کے حل میں تاخیر سے سرمایہ کاری خطرے میں ہے۔
اس سلسلے میں عرب نیوز(جنوری 2024) میں یو اے ای کے سرمایہ کاروں کی شکایات بھی شائع ہو چکی ہیں جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے امیج کو نقصان ہو رہا ہے۔۔
ایس آئی ایف سی {SIFC}کے تحت زرعی اور سیاحتی منصوبوں پر ملک کے مختلف علاقوں میں ردِعمل ملا جلا ہے
فوج کے زیر انتظام سیاحتی منصوبے کا سلسلہ بھی جاری ہے اور کچھ مقامی افراد کا گلگت بلتستان میں سیاحتی ترقی پروگرام پر اعتراضات اٹھائے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ مقامی افراد کو بے دخل کر سکتا ہے اور ان کے معاشی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
سندھ میں کسانوں کے احتجاج اور تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے اور سندھ کے کسانوں کا کہنا ہے کہ گرین انیشی ایٹیو کے تحت پانی کے استعمال میں پنجاب کو ترجیح دی جا رہی ہے، جس سے سندھ کے زراعت پیشہ افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
چولستان میں نہروں کی تعمیر کے باعث سندھ کے کسانوں کا موقف ہے کہ دریائے سندھ کا پانی پنجاب کی طرف موڑا جا رہا ہے، سندھ کی جانب سے اسے پانی کی چوری قرار دیا گیا ہے۔سندھ کا مؤقف ہے چولستان میں نہروں کی تعمیر کے باعث دریائے سندھ کا 44 فیصد پانی پنجاب استعمال کرے گا جبکہ سندھ کو صرف 10 فیصد پانی ملے گا جو کہ انڈس واٹر ٹریٹی 1960 کے آرٹیکلز کے خلاف ہے۔سندھ کی حکومت کا کہنا ہے کہ پنجاب کی جانب سے نہروں کی تعمیر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور اس سلسلے میں سندھ اسمبلی کی جانب سے جاری کردہ سفارشات پر بھی عملدرآمد نہیں ہو رہا۔
بنیادی حقوق اور مقامی کمیونٹی کی شمولیت مقامی کمیونٹیز کا مطالبہ ہے کہ انہیں منصوبوں میں مقامی کمیونٹی کے حقوق کا خیال رکھتے ہوئے براہ راست ان کی شمولیت کو لازمی دیتے ہوئے ان کے تحفظات کو سنا جائے لیکن اس منصوبے کے باعث سندھ اور پنجاب میں پانی کی تقسیم پر کشیدگی بڑھ رہی ہے، کیونکہ نئی نہریں تعمیر کیے جانے سے سندھ کے پانی کے حصے پر اثر پڑ سکتا ہے۔
پاکستان میں فوج کے معاشی کردار اور زرعی منصوبوں پر ہونے والی تنقید ایک پیچیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ چولستان اور دیگر علاقوں میں بنجر زمینوں کو قابلِ کاشت بنانے کا منصوبہ یقینی طور پر پاکستان کی زرعی ترقی کے لئے ایک مثبت قدم ہو سکتا ہے، لیکن اس کے انتظامی، سیاسی اور ماحولیاتی پہلوں پر مزید غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ایس آئی ایف سی کے دائرہ کار اور فوج کے معاشی کردار پر جاری بحثیں مستقبل میں بھی پاکستان کے پالیسی سازوں کے لئے ایک اہم چیلنج بنی رہیں گی۔
فوج اور پنجاب حکومت کے چولستان کے منصوبوں کو قومی مفاد قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ تنقید کرنے والوں کا خیال ہے کہ یہ اقدامات صوبائی تنازعات کو بڑھاوا دے رہے ہیں۔ ایس آئی ایف سی جیسے اداروں میں فوج کی شمولیت سے سویلین حکومت کی خودمختاری متاثر ہو رہی ہے۔ مستقبل میں ان منصوبوں کی کامیابی کیلئےشفافیت، مقامی آبادی کے حقوق کا تحفظ، اور بین الصوبائی ہم آہنگی ضروری ہے۔
یہ تفصیلات پاکستانی میڈیا، سرکاری دستاویزات، اور بین الاقوامی رپورٹس پر مبنی ہیں۔ مزیدتحقیق کے لئے پاکستان اکنامک سروے 2023-24ء اور انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک اسٹڈیز اسلام آباد کی تحقیقات پر مبنی رپورٹس بھی ملاحظہ کی جا سکتی ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایس آئی ایف سی سرمایہ کاری کی جانب سے کی سرمایہ ہو رہا ہے رہے ہیں کے باعث سندھ کے سکتا ہے ہے اور ہے ہیں رہی ہے

پڑھیں:

لاہور، رستم پارک میں ٹرانسفارمر پھٹنے سے دھماکہ، آگ پر قابو پایا گیا

لاہور:

رستم پارک کے علاقے میں ایک ٹرانسفارمر کے پھٹنے سے زوردار دھماکہ ہوا، جس کے بعد آک کے شعلے بلند ہوگئے۔

ٹرانسفارمر پھٹنے کے بعد شعلے رستم پارک کے پلاٹ میں موجود جھاڑیوں تک پہنچ گئے، جس سے آگ نے تیزی سے پھیلنا شروع کر دیا۔

مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھانے کی کوشش کرتے رہے، تاہم پلاٹ میں خشک جھاڑیاں ہونے کی وجہ سے آگ مزید پھیل رہی تھی، جس سے گھروں تک پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

رہائشی علاقے کی قربت اور آگ کی شدت کے باعث مقامی افراد میں شدید خوف و ہراس پایا گیا۔ ریسکیو اور فائربرگیڈ کا عملہ موقع پر دیر سے پہنچا جس کی وجہ سے مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا رہا۔

آگ بجھانے کے لیے چار فائر ٹینڈر ز نے حصہ لیا اور بالآخر رستم پارک پلاٹ کی جھاڑیوں میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا۔

ریسکیو حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس واقعہ میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ فی الحال پلاٹ میں کولنگ کا عمل جاری ہے تاکہ دوبارہ آگ بھڑکنے کا امکان ختم ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس
  • پانی کے چیلنجز کم کرنے کیلئے فعال منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • پاکستان میں بڑے آبی ذخائر کی تعمیر کے لیے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس
  • ملک میں ڈیمز کی تعمیر کیلئے اجلاس، منصوبہ بندی کیلئے سفارشات پیش
  • میہڑ:دادو کینال میں ڈوبنے والے نوجوان کی لاش 18 گھنٹے بعد نکال لی گئی
  • لاہور، رستم پارک میں ٹرانسفارمر پھٹنے سے دھماکہ، آگ پر قابو پایا گیا
  • عید پر تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام ‘را’ کے 3 دہشت گرد گرفتار
  • عید پر تباہی کا بڑا منصوبہ ناکام
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • حکومت کا کم آمدنی والے افراد کے لیے سستے ہاؤسنگ لون متعارف کرانے کا منصوبہ