اسلام آباد( اوصاف نیوز)پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی (پی ٹی اے) کے موبائل فون آئی ایم ای آئی بلاکنگ سسٹم میں سنگین خامیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق، ڈی آئی آر بی ایس (ڈیوائس آئیڈینٹیفیکیشن، رجسٹریشن اینڈ بلاکنگ سسٹم) میں تکنیکی خرابی کے باعث 10 لاکھ سے زائد موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

موبائل فون بنانے والی کمپنیوں نے پی ٹی اے کو اس سنگین مسئلے سے تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، دو ہزار روپے تک کی قیمت والے لاکھوں فیچر فونز کے آئی ایم ای آئی سمگل شدہ آئی فون اور سیمسنگ فونز پر استعمال کیے گئے، جس سے لاکھوں صارفین کے آئی ایم ای آئی دو بار استعمال ہوئے اور قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
پی ٹی اے کے ایک اور ذریعے نے تصدیق کی ہے کہ ڈی آئی آر بی ایس نظام کی نگرانی کرنے والی ٹیم کو صورتحال کا علم ہونے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ الزام ہے کہ تکنیکی شعبے میں ایک ہی شخص کو سات سال سے توسیع دی جا رہی ہے اور وہ اپنے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے۔

موبائل فون بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم نے پی ٹی اے کو لکھے گئے خط میں موجودہ آئی ایم ای آئی بلاکنگ سسٹم میں سنگین خامیوں کا ذکر کیا ہے، جس کی وجہ سے ٹیکس ادا کرنے والے صارفین کے موبائل فون بھی بند ہو رہے ہیں۔ خط میں نظام کو فوری طور پر درست کرنے کی درخواست کی گئی ہے تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
موبائل فون کمپنیوں کے سربراہان نے دعویٰ کیا ہے کہ پی ٹی اے کے تکنیکی شعبے کے اہلکاروں نے قانونی طور پر درآمد شدہ موبائل فونز کے آئی ایم ای آئی چوری کیے اور انہیں غیر قانونی طور پر درآمد شدہ مہنگے فونز پر استعمال کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے اور پی ٹی اے کو متعدد بار آگاہ کیا گیا، لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
ایک موبائل فون کمپنی کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ ان کے موبائل فون ہینڈ سیٹس کے لاکھوں آئی ایم ای آئی دو بار استعمال ہوئے، جس سے قانونی طور پر درآمد شدہ فون بھی بند ہوئے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی کمپنی صارفین کو متبادل فون فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پی ٹی اے اور کسٹمز دونوں کو آئی ایم ای آئی کا ڈیٹا فراہم کیا جاتا ہے اور ان دونوں اداروں سے لاکھوں موبائل فونز کا ڈیٹا چوری ہوا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایئرپورٹس اور دیگر ذرائع سے لاکھوں آئی فون اور سیمسنگ فونز سمگل ہو رہے ہیں اور انہیں قانونی نیٹ ورک میں لانے کے لیے پی ٹی اے کے آئی ایم ای آئی مارکیٹ میں فروخت کیے جا رہے ہیں۔
موبائل فون کمپنیوں کے نیٹ ورک کے آڈٹ سے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سائبر کرائم فراڈ سامنے آ سکتا ہے، جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ موبائل فون کمپنیوں کے سربراہان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اس معاملے کی فوری تحقیقات کریں۔
موبائل فون کمپنیوں کی تنظیم کی طرف سے لکھے گئے خط کی کاپی بھی ساتھ میں منسلک ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: موبائل فون کمپنیوں کے آئی ایم ای آئی کے موبائل فون بلاکنگ سسٹم پی ٹی اے کے ہوا ہے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی

اسلام آباد:

آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موٴقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔

اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • پاک بھارت کشیدگی: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ شدید مندی کاشکار
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات
  • اداکاری کا جنون؛ بھارتی نوجوان نے مکیش امبانی کی لاکھوں روپے کی ملازمت چھوڑ دی
  • 67 ہزار پاکستانی حج سے کیوں محروم رہیں گے؟ وجہ سامنے آگئی
  • آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
  • پنجاب اور سندھ کے اضلاع میں گندم کی تیار فصل میں آگ لگنے سے کسانوں کو لاکھوں کا نقصان
  • پبلک اکائونٹس کمیٹی، ریلوے کی سکھر میں اراضی ایک رویپہ فی مربع گز لیز پر دینے کا انکشاف، ہسپتال کی جگہ شادی لان اور  موبائل ٹاورز لگ گئے
  • ایتھوپیا: امدادی کٹوتیوں کے باعث لاکھوں افراد کو فاقہ کشی کا سامنا
  • پاکستان ریلویز میں 30؍ارب کی سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا صارفین کو بلوں میں اربوں روپے کاریلیف دینے کافیصلہ