اردگان کے اہم ترین حریف کی گرفتاری پر استبول میں دسیوں ہزار افراد کا مظاہرہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
استبول کے میئر امام اوغلو اردگان کے سب سے بڑے حریف سمجھے جاتے ہیں جو ترکیہ کے آئندہ صدارتی انتخابات میں اہم ترین امیدوار ہیں۔ اوغلو کی گرفتاری اردگان کے صدارتی حریفوں کو راستے سے ہٹانے کی کوشش قرار دی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترکی میں رجب طیب اردگان کے اہم ترین حریف اور استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی گرفتاری کیخلاف استنبول میں دسیوں ہزار افراد نے مظاہرہ کیا جبکہ بعض جگہوں پر مظاہرے پرتشدد شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ رپوٹ کے مطابق استنبول میونسپلٹی کے سامنے ہزاروں افراد جمع ہوئے اور امام اوغلو سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ استبول کے میئر امام اوغلو اردگان کے سب سے بڑے حریف سمجھے جاتے ہیں جو ترکیہ کے آئندہ صدارتی انتخابات میں اہم ترین امیدوار ہیں۔ اوغلو کی گرفتاری اردگان کے صدارتی حریفوں کو راستے سے ہٹانے کی کوشش قرار دی جا رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق امام اوغلو کی گرفتاری کے ساتھ ہی ایک سو سے زائد دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے جن پر دہشتگردی اور بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اکرام امام اوغلو کی گرفتاری کے بعد ترک حکومت نے سوشل میڈیا پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ خبروں کے مطابق ترکیہ میں ایکس، واٹس ایپ، یوٹیوب اور ٹک ٹاک پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اوغلو کی گرفتاری امام اوغلو اردگان کے کے مطابق اہم ترین
پڑھیں:
گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
سندھ کے مختلف علاقوں میں24 گھنٹوں میں 3,522 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے ۔ سندھ کے ے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ گدو کے مقام پر پانی کا بہاو چھ لاکھ 24 ہزار کیوسک جبکہ سکھر پر پانی کا بہاو پانچ لاکھ 60 ہزار کیوسک ہے۔ کوٹری پر پانی کی آمد 284,325 کیوسک اور اخراج 273,170 کیوسک ہے۔سینیئر وزیر کا کہنا ہے کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے بھر میں 3,522 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب تک 173027 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے جن میں سے 469 افراد اب بھی ریلیف کیمپس میں مقیم ہیں۔ان کا مزید کہنا ہے کہ صوبے بھر میں 183 فکسڈ اور موبائل ہیلتھ سائٹس کام کر رہی ہیں جہاں اب تک تقریبا 93 ہزار افراد کو امداد فراہم کی جا چکی ہیں۔