پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ ساز تیزی، 100انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخ ساز تیزی، 100انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
کراچی(سب نیوز)پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج اچانک کاروبار کا مثبت رجحان اور تاریخ ساز تیزی دیکھی جا رہی ہے جب کہ اور 100 انڈیکس تاریخ کی نئی بلندی کو چھو گیا ہے۔
کاروباری روز کے آغاز ہی سے 100 انڈیکس میں مثبت رجحان دیکھا گیا اور ایک موقع پر انڈیکس 1299 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 19 ہزار 273 پوائنٹس کو چھو گیا، جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔بعد ازاں کے ایس ای 100 انڈیکس 959 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 933 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے اختتام پر 100 انڈیکس 972 پوائنٹس کے اضافے کے بعد ایک لاکھ 17 ہزار 974 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس دوران 100 انڈیکس کی بلند ترین سطح ایک لاکھ 18 ہزار 243 پوائنٹس رہی تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے تاریخ میں پہلی بار ایک لاکھ 19 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کرنے پر اظہار اطمینان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کی مثبت سمت حکومت کی معاشی پالیسیوں پر تاجروں اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا اظہار ہے۔وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ بہتر ہوتے معاشی اشاریے اور کاروباری ماحول پچھلے ایک سال کے دوران حکومت کی معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ممکن ہوا۔ حکومت ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے لیے مثبت ماحول کی فراہمی کے حوالے سے ترجیحی بنیادوں پر تمام تر سہولیات فراہم کر رہی ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔
متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔
اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔
اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔
متن کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔
متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔
اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور 30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔
بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔