میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے آخر میں آپکو معافی مانگنی چاہیئے، کیونکہ پی ٹی آئی نے عوام کا دل دکھایا ہے، کسی سیاسی رہنما کو جیل میں نہیں جانا چاہیئے لیکن عوام کی بد دعائیں انہیں ضرور پہنچتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے 19ویں روزے کی سحری سرجانی ٹاؤن میں کی۔ اس موقع پر انکے ساتھ ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار اور دیگر بھی موجود تھے۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گورنر ہاؤس میں آئی ٹی یونیورسٹی کا قیام اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کا دعوی ایم کیو ایم کا نہیں بلکہ پی ٹی آئی کا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ اس عہدے پر آئے تو حالات یہ تھے کہ لوگوں کو چھت تک میسر نہیں تھی اور اب وہ یہ بتانا چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم نے ان دعوؤں کو حقیقت میں بدل کر دکھایا ہے۔ انہوں نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے آخر میں آپکو معافی مانگنی چاہیئے، کیونکہ پی ٹی آئی نے عوام کا دل دکھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی سیاسی رہنما کو جیل میں نہیں جانا چاہیئے لیکن عوام کی بد دعائیں انہیں ضرور پہنچتی ہیں۔ اس موقع پر گورنر سندھ نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو یاد دلایا کہ بانی پی ٹی آئی نے کبھی کراچی میں ایک رات بھی نہیں گزاری اور ان سے کہا کہ صبح کا بھولا شام کو آجائے، اسے بھولا نہیں کہتے۔ انہوں نے ایم کیو ایم چھوڑ کر جانے والے کارکنان کو واپس آنے کی دعوت بھی دی۔ کامران ٹیسوری نے کہا کہ اب اس ملک کو نکموں کے ہاتھوں میں نہیں جانے دیا جائے گا اور نہ ہی انہیں اس ملک سے بھاگنے دیا جائے گا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ انہیں تین سال سے سکون کی نیند نہیں آئی، جب سڑکیں ٹوٹی ہوں، بجلی اور گیس کی فراہمی میں مشکلات ہوں اور روزگار نہ ہو، تو گورنر کیسے آرام سے سو سکتا ہے؟

کامران ٹیسوری نے کہا کہ حیدرآباد میں 50 ہزار بچے اعلی تعلیم حاصل کرنے جا رہے ہیں اور انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ سانگھڑ، میر پور خاص اور لاڑکانہ جیسے علاقے بھی آئی ٹی کے شعبے میں ترقی کریں گے اور وہاں آئی ٹی کا جال بچھا دیا جائے گا تاکہ نوجوانوں کے لیے مزید روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوامی گورنر ہیں اور انہیں عوام کی خدمت پر فخر ہے کیونکہ وہ ان کے مسائل اور مشکلات سے بخوبی آگاہ ہیں اور ان کے حل کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے گورنر کامران خان ٹیسوری کو عوامی انداز کا سراہا اورکہا کہ لگ رہا ہے 1986ء والی ایم کیو ایم واپس آرہی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری نے بانی پی ٹی آئی ایم کیو ایم گورنر سندھ کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے اور ان

پڑھیں:

5131 غلط افراد کو ای او بی آئی کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )5131 غلط افراد کو اولڈ ایج بینیفٹ پنشن کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پبلک اکاونٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جنید اکبر کی زیر صدارت جاری ہے جس میں وزارت اوورسیز پاکستانی کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔آڈٹ حکام نے بتایا کہ ای او بی آئی نے 2 ارب 79 کروڑ روپے کی فیک پنشنرز کو ادائیگی کی، حکام ای او بی آئی نے کہا کہ ای او بی آئی کے فنڈ کی مالیت 600 ارب روپے ہے، ملک میں ایک کروڑ کاروبار ہیں، 10 ملازمین والے ادارے کو پنشن فنڈ میں شامل کیا جاتا ہے، آڈٹ نے الزم لگایا ہے کہ ملازمین کی عمر میں تبدیلی کر کے 5 ہزار افراد کو پنشن دی ہے۔
حکام نے کہا کہ ہمارا محکمہ 1976 کا قائم ہے اور نادرا سے پہلے کا ہے، شناختی کارڈ کی تاریخ پیدائش کے علاوہ ہم دیگر ذرائع سے بھی عمر چیک کرتے ہیں۔جنید اکبر نے کہا کہ یہ بتائیں کیا میٹرک کی سند اور شناختی کارڈ پر عمر الگ الگ ہو سکتی ہے، سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ اب شناختی کارڈ پر ہی پنشن کیس کو سیٹل کیا جائے گا، ای او بی آئی کی پنشن یکم مئی سے بڑھائی جائے گی۔آڈٹ حکام نے 8 لاکھ پنشنرز میں سے 5 ہزار پنشنرز کے کوائف کو غلط کہا ہے، آڈٹ حکام نے پنشن کے ڈیٹا پر ڈیٹ آف برتھ کا چیک لگا کر یہ ڈیٹا حاصل کر لیا، یہ پنشنرز 1950 اور 1960 کی تاریخ پیدائش والے ہیں۔
سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ یہ پنشنرز شناختی کارڈ اور نادرا سے پہلے دور کے ہیں، آڈٹ حکام نے بتایا کہ پنشن شناختی کارڈ پر درج تاریخ پیدائش سے مختلف افراد کو ادا کی گئی، 60 سال سے کم عمر مردوں اور 55 سال سے کم عمر خواتین کو پنشن جاری کی گئی۔سیکرٹری وزارت سمندر پار پاکستانی نے کہا کہ ایسا نہیں ہے جو نظر آرہا ہے، چیئرمین ای او بی سی نے کہا کہ پنشن میٹرک کی سند پر دی گئی، ہم میٹرک کی سند دیکھ کرپنشن دیتے ہیں۔
جنید اکبر خان نے کہا کہ معیار ایک رکھیں کہ پنشن شناختی کارڈ پر جاری کریں گے یا میٹرک کی سند پر۔ 
معین عامر نے کہا کہ ای او بی آئی کو چاہئے کہ کم از کم اجرت کے برابر پنشن جاری کی جائے، آڈٹ حکام نے کہا کہ اکتیس سال کے افراد کو بھی پنشن ملی ہے، چیئرمین ای او بی آئی نے کہا کہ اب ہم آئندہ سے نادرا کے ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے شناختی کارڈ پر پنشن جاری کریں گے۔
سیکرٹری وزارت سمندر پاکستانی نے کہا کہ ہمیں ایک مہینے کا وقت دے دیں کہ سب کچھ ٹھیک کردیں،
کمیٹی نے وزارت کو ایک ماہ میں سارے معاملے کی انکوائری کرکے رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کردی۔آڈٹ حکام نے کہا کہ ای او بی آئی نے 2 ہزار 864 اداروں سے 2 ارب 47 کروڑ روپے کی ریکوری نہیں کی ہے، حکام نے کہا کہ ادارے مکمل ملازمین کی تعداد کو رجسٹر نہیں کرواتے ہیں اور اپنی واجب الادا رقم ادا نہیں کرتے ہیں، ہم نے ایک ارب 53 کروڑ روپے کی ریکوری کر لی ہے۔
حکام نے کہا کہ تاہم ابھی بھی ایک ارب روپے کی وصولی کیلئے اقدامات کر رہے ہیں، کچھ ریکوری کیس عدالت میں ہونے کے باعث وصول نہیں کی جا سکتی ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس ریکوری کو ایک ماہ میں مکمل کریں، ریاض فتیانہ نے کہا کہ بڑے صنعتی ادارے مکمل ملازمین کو رجسٹر نہیں کرواتے، جنید اکبر کا کہنا تھا کہ اس خلاف ورزی کو کون چیک کرتا ہے۔
معین عامر پیرزادہ نے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین کو ای او بی آئی میں رجسٹر نہیں کیا جاتا، بلال احمد خان نے کہا کہ ای او بی آئی میں رجسٹریشن میں صنعتی شعبے کو ٹیکس مراعات دی جائیں، ریاض فتیانہ نے کہا کہ 
ٹیکسٹائل میں کام کرنے والے لوگوں کو حفاظتی اقدامات نہ ہونے کے باعث ٹی بی ہو رہی ہے۔
حکام نے بتایا کہ ای او بی آئی مختلف ڈیٹا بیس سے عملے کی تعداد کا تعین کرتا ہے، سیکرٹری اوورسیز کا کہنا تھا کہ ملک میں 7 کروڑ ملازمین ہیں ہمارے پاس ایک کروڑ ملازمین کا ڈیٹا ہے، ای او بی آئی میں رجسٹریشن بہتر بنانے کیلئے کام کر رہے ہیں۔
حکام نے بتایا کہ زراعت کے شعبے کی 38 فیصد لیبر فورس کو رجسٹر نہیں کیا جا سکتا، ایکسپورٹ پروسسنگ زونز میں قائم فیکٹریوں کے عملے کو بھی ای او بی آئی میں رجسٹر نہیں کیا جاتا، گزشتہ سال 66 ارب روپے اور اس سال اب تک 72 ارب روپے کی ریکوری کی گئی ہے۔
شبلی فراز نے کہا کہ ای او بی آئی کے نام پر میرے ذہن میں سکینڈل آ جاتا ہے، ادارے کا امیج بہتر بنانے کیلئے کام کیا جائے، سیکرٹری اوورسیز نے کہا کہ اس سال وزارت اوورسیز کی کوششوں سے زیادہ لوگ ملازمت کیلئے بیرون ملک گئے، ایک کروڑ پاکستانی ملک سے باہر ہیں، سالانہ 5 لاکھ افراد ملازمت کیلئے ملک سے باہر جاتے ہیں۔
اجلاس کے دوران عمر ایوب نے کہا کہ ثنا اللہ مستی خیل کے گھر سے میٹر اتارنے کا معاملہ صرف ان کا نہیں یہ سب کا معاملہ ہے۔جنید اکبر نے کہا کہ اس معاملے پر ہم سب ایک پیج پر ہیں، ایک ذیلی کمیٹی بنائی گئی ہے جو بھی وہ فیصلے کرے گی اسی پر عمل ہوگا، مجھے ایک خط آیا ہے وہ کمیٹی سے شیئر کروں گا۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ تو پھر ناں کرنے والی بات ہوئی،جنید اکبر نے کہا کہ نہیں اہم احتجاجاً کمیٹی بلا رہے ہیں، جو بھی متفقہ فیصلہ ہوگا اس پر عمل ہوگا۔

ملتان سلطانز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے میچ کا ٹاس ہو گیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے عہدے سے استعفیٰ دیدیا
  • 5131 غلط افراد کو ای او بی آئی کی مد میں 2 ارب 79 کروڑ روپے دیے جانے کا انکشاف 
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہیں مگر پارلیمنٹ میں تعاون کرینگے: کامران مرتضیٰ
  • ن لیگی وزرا ء بیان بازی کر رہے ہیں، شہباز شریف سمجھائیں،شرجیل میمن
  • اعظم سواتی کے اعتراف کے بعد پی ٹی آئی کیساتھ اتحاد ممکن نہیں رہا، کامران مرتضیٰ
  • نواز شریف اور شہباز شریف ماحول خراب کرنے والوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن
  • کینال معاملے پر لوگوں کے تحفظات جائز ہیں: شرجیل میمن
  • لیگی وزرا بیان بازی کر رہے ہیں، نواز اور شہباز اپنے لوگوں کو سمجھائیں، شرجیل میمن