ترجمان گلگت بلتستان حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ چیخ چیخ کر تقریریں اور اداکاری ہم سے اچھی کوئی نہیں کر سکتا لیکن ہم سیاست کو اخلاقی و ثقافتی دائروں میں رکھنا چاہتے ہیں جبکہ ذاتیات پر گفتگو کے ہم قائل ہی نہیں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان برائے وزیر اعلی گلگت بلتستان فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید سیف الرحمن کی برسی کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے اور چند بے لگام مسخروں کے ذریعے برسی کی مقدس تقریب کو متنازعہ بنانے والے شہید سیف الرحمن کی قربانی سے مخلص نہیں ہیں، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ شہید سیف الرحمن کی برسی کے موقع پر گلگت بلتستان کے تمام طبقہ فکر کو مدعو کر کے شہید کی عظیم قربانی پر روشنی ڈالی جاتی لیکن افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ شہید کی برسی کے نام پر وزیر اعلی گلگت بلتستان، گورنر گلگت بلتستان کی ذاتیات پر اور حکومت کے خلاف غیر سنجیدہ تقریروں کے سوا کچھ نہیں کیا گیا جس سے شہید کی روح کو بھی تکلیف ضرور ہوئی ہو گی۔ ترجمان نے کہا کہ سیاسی مقاصد اور اقتدار کے لالچ میں اندھے لوگوں نے شہید کی برسی کے نام پر ماہ صیام کے مقدس لمحات میں اخلاقیات کا جنازہ نکالا حالانکہ شہید سیف الرحمن ایک غیر متنازعہ گلگت بلتستان کے امن کی خاطر قربانی دینے والی شخصیت تھی۔

ترجمان نے کہا چند درجن لوگوں کو جمع کر کے مقررین نے اپنی تقاریر میں شہید سیف الرحمن کے حوالے سے باتیں کم جبکہ اپنی سیاسی تنہائی پر زیادہ تقریریں کیں، مقررین اپنی گفتگو میں جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے حکومت پر محض الزامات لگاتے رہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ پر گلہ پھاڑ پھاڑ کر تقاریر کرنے والے اپنے 5 سالہ دور حکومت میں بجلی کی پیداوار میں کیا کردار ادا کیا؟ جو لوگ 5 سالہ دور اقتدار میں بجلی لوڈشیڈنگ کے خاتمے میں کچھ نہیں کر سکے وہ حاجی گلبر کی ڈیڑھ سالہ دور اقتدار سے کیا چاہتے ہیں ؟ ترجمان نے واضح کیا کہ پھر بھی وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کے دور اقتدار میں مردہ منصوبوں کی تکمیل سے 11 میگاواٹ نئی بجلی سسٹم میں شامل ہوئی، گندم بحران کو ختم کیا گیا جبکہ علاقائی اور صاف گندم عوام کو مہیا کی گئی، اربوں لاگت کے نئے منصوبے لگائے، 100 میگاواٹ شمسی توانائی کا وفاقی منصوبہ بھی وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔  ترجمان نے کہا کہ چیخ چیخ کر تقریریں اور اداکاری ہم سے اچھی کوئی نہیں کر سکتا لیکن ہم سیاست کو اخلاقی و ثقافتی دائروں میں رکھنا چاہتے ہیں جبکہ ذاتیات پر گفتگو کے ہم قائل ہی نہیں ہیں۔

ترجمان نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور یہ حکومت کا آئینی حق ہے، گورننس آرڈر کی مختلف شقوں کے حوالے دے کر 60 روز میں الیکشن کے انعقاد کا شور کرنے والے یہ بات بھول چکے ہیں کہ انہوں نے خود 24 جون 2020ء تک اپنی مدت پوری کی اور 15 نومبر 2020ء میں 60 یا 90 دنوں کے بجائے 4 ماہ 19 دن میں نئے الیکشن کا مشکل سے انعقاد کیا، گورننس آرڈر کی مختلف شقوں کا حوالہ دینے والے موصوف کو پتہ ہونا چاہئے کہ اس نے اقتدار کا ایک دن بھی چھوڑنا گوارا نہیں کیا اور 60 دنوں میں یا 90 دنوں میں الیکشن بھی نہیں کروا سکے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: وزیر اعلی گلگت بلتستان شہید سیف الرحمن کی نہیں کر شہید کی کی برسی کہ شہید

پڑھیں:

گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت

’جیو نیوز‘ گریب

صدر آصف علی زرداری گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گلگت پہنچ گئے۔

گورنر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے صدر آصف زرداری کا استقبال کیا۔

گورنر گلگت بلتستان نے صدر کو روایتی ٹوپی پہنائی۔ صدر آصف زرداری نے پریڈ کا معائنہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • عاشقان رسولﷺ کو غازی علم دین کے راستے کو اپنانا ہوگا، مفتی طاہر مکی
  • گلگت بلتستان کا یوم آزادی اور درپیش چیلنجز
  • ایس سی او ویژن 2025، گلگت بلتستان میں جدید ترین 100 آئی ٹی سیٹ اپس قائم
  • خیبرپختونخوا کابینہ ممبران کے محکموں کا باضابطہ اعلامیہ جاری،شفیع اللہ جان معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی آج بھرپورجوش و خروش سے منایا جا رہا ہے ۔
  • گلگت بلتستان کے جشنِ آزادی کی تقریب میں صدرِ مملکت کی شرکت
  • ہم نے مختصر دور حکومت میں وسائل کی منصفانہ تقسیم پر توجہ دی، گلبر خان
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم
  • گورنر گلگت بلتستان کا فیس بک پیج ڈیلیٹ کروانے کے الزام میں سابق ترجمان گرفتار