عمران خان اپنے خلاف مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں، وہ عدالتوں سے ضمانت کروالیں، رانا ثنااللہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللّٰہ کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اپنے مقدمات کی وجہ سے جیل میں ہیں تاہم وہ عدالتوں سے اپنی ضمانت سے کرواسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی نے اپنے اوپر مذاکرات کے دروازے بند کر دیے ہیں، رانا ثنا اللہ
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ اگر عمران خان عدالتوں سے رجوع کرتے ہیں اور وہ ان کو رہا کردیتی ہیں تو پھر حکومت کو اس پر کیا اعتراض ہوسکتا ہے۔
وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اپنی پارٹی کو نہ بھیج کر بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے اوپر مذاکرات کے دروازے بند کر دیے ہیں۔
مزید پڑھیے: گرفتار سینیٹرز جن کی کسٹڈی میں ہیں وہ پیش کریں، رانا ثنا اللہ
رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ ہم 8 ماہ سے مذاکرات کا کہہ رہے ہیں لیکن ایسے شخص سے کیا بات ہوسکتی ہے جو شخص قومی سلامتی کے اہم امور پر بھی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں۔
’خیبرپختونخوا میں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز پہلے سے جاری ہیں‘انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور پر پولیس اور سی ٹی ڈی کو مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔
مزید پڑھیں: رانا ثنااللہ کی امریکی پولیٹیکل قونصلر سے ملاقات، انتہائی مطلوب دہشتگرد کی گرفتاری بڑی کامیابی قرار
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں آپریشن ہو رہا ہے اور وہاں انٹیلیجنس بیسڈ آپریشنز کبھی نہیں رکے۔
رانا ثنااللّٰہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں آپریشن آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رکھا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رانا ثنا اللہ عمران خان عمران خان کے مقدمات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رانا ثنا اللہ عمران خان کے مقدمات رانا ثنااللہ نے کہا کہ
پڑھیں:
افغان سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ذبیح اللہ مجاہد
قابل (ویب ڈیسک )پاکستان کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ذبیح اللہ مجاہد
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔