مسلمانان عالم غزہ کی نصرت کیلئے آگے بڑھیں، القسام بریگیڈ کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
جمعرات کو اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ کے ذریعے ابو عبیدہ نے یمن اور اس کے عوام کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم برادر یمن میں اپنے مخلص بھائیوں کو ان کے باوقار موقف اور غزہ میں اپنے عوام کی براہ راست حمایت پر سلام پیش کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے عرب ممالک اور مسلمان اقوام کے آزاد اور زندہ ضمیر عوام سے مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے جنگ میں حصہ لینے اور غزہ کی حمایت اور پشت پناہی کا سفر جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پورا عالم اسلام فلسطینیوں کے لیے اٹھ کھڑا ہو مجرم صہیونی دشمن کی کمر توڑ کر اسے اپنی جارحیت روکنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ جمعرات کو اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ کے ذریعے ابو عبیدہ نے یمن اور اس کے عوام کے موقف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ہم برادر یمن میں اپنے مخلص بھائیوں کو ان کے باوقار موقف اور غزہ میں اپنے عوام کی براہ راست حمایت پر سلام پیش کرتے ہیں۔ وہ الاقصیٰ اور فلسطین کے ساتھ اپنی وفاداری کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں مگر وہ اپنے موقف پر قائم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج یمن کے میزائلوں نے غزہ کے میزائلوں کو تل ابیب کے آسمان سے جوڑ کر اس بات کو ثابت کیا ہے کہ غزہ تنہا نہیں ہے اور اس کے پیچھے قوم کے آزاد افراد ہیں جو اسے متکبر دشمنوں کے حوالے نہیں کریں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
القسام کی کارروائی بچوں و خواتین کے خون اور گھروں کی تباہی کا انتقام ہے، حماس رہنماء
اپنے ایک جاری بیان میں سامی ابو زھری کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس" کے رہنماء "سامی ابو زهری" نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں صیہونی رژیم کے خلاف القسام بریگیڈ کی تازہ ترین کارروائی اسرائیل کے سنگین جنگی جرائم کا فطری جواب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کارروائی ان لوگوں کا انتقام ہے جو انتہائی مشکل حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔ القسام بریگیڈ روزانہ کی بنیاد پر دشمن کو بھاری نقصان پہنچا رہی ہے کہ جس کا واضح ترین نمونہ آج خان یونس و جبالیہ میں سامنے آیا۔ سامی ابو زھری نے کہا کہ یہ کارروائی اس قدر اثر رکھتی ہے کہ جس نے جنگی مجرم "نتین یاہو" کو یہ کہنے پر مجبور کر دیا کہ آج کا دن بہت سخت اور اندوہناک ہے۔ حماس رہنماء نے فلسطینیوں کی نسل کشی اور ان کی سرزمین کے قبضے کے خاتمے کے لئے فوری بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا! فلسطین کے حوالے سے باتوں کی بجائے کوئی عملی قدم اٹھائے۔ قبضے کا خاتمہ ہو اور ہماری قوم کی زندگی، آزادی و وقار کے حق کو تسلیم کیا جائے۔ آخر میں سامی ابو زھری نے غزہ میں ہونے والے جرائم پر عالمی برادری کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی خاموشی ناقابل جواز ہے۔ آج ہمیں ایک ایسا واضح موقف اپنانے کی ضرورت ہے جس میں قتل و محاصرے کا خاتمہ اور جارحین کا ہاتھ روکنا شامل ہو۔