بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کیسا کھانا دیا جا رہا ہے ۔۔۔؟ صاحبزادہ حامد رضا نے حامد میر کے پروگرام میں تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن )بانی پی ٹی آئی کو جیل میں کیسا کھانا دیا جا رہا ہے ؟ سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا
تفصیلات کے مطابق سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے الزام لگایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں باسی کھانا دیا جاتا ہے۔
"جیو نیوز" کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کو جیل میں مرضی کا کھانا ملنے کی بات سچ ثابت ہوئی تو وہ قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیں گے۔
وزیراعظم مدینہ منورہ پہنچ گئے،گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان نے ایئر پورٹ پر استقبال کیا
پروگرام میں شریک وزیر مملکت برائے ریلوے بلال اظہر کیانی نےحامد رضا کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو نہ صرف مرضی کا کھانا میسر ہے بلکہ انہیں جیل میں ورزش کا سامان، کتابیں اور ٹی وی کی سہولت بھی مہیا کی گئی ہے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 ستمبر2025ء ) آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے پیغام ، کہا نیا قرض تب ہی ملے گا جب پُرانا پروگرام کامیابی سے چلے گا، پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرضے کی آئندہ قسط سے متعلق باقاعدہ مذاکرات سے قبل آئی ایم ایف نمائندے کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔ برطانوی خبرایجنسی رائٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی نمائندہ جولیا کوزیک نے کہا کہ دیکھ رہے ہیں کیا پاکستان کا آئندہ بجٹ سیلاب سے نمٹنے کے لیے تیار ہے یا نہیں؟۔ آئی ایم ایف مشن پاکستانی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی تیاری دیکھ رہا ہے، نیا قرض پرانے پروگرام کی کامیابی سے مشروط ہے۔ نمائندہ آئی ایم ایف نے کہا کہ پاکستان کو پرانے معاہدے پر مکمل عملدرآمد دکھانا ہوگا، سیلاب اور موسمیاتی خطرات بجٹ پالیسی کا حصہ ہونا ضروری ہیں۔(جاری ہے)
جولیا کوزیک نے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے پائیدار اور حقیقت پسندانہ بجٹ کا مطالبہ کیا، قرض کے لیے اصلاحات اور مالی نظم و ضبط انتہائی ضروری ہے۔ دوسری جانب وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم پہلے ہی آئی ایم ایف کے پروگرام میں شامل ہے اور آئی ایم ایف نے سیلاب سے پیدا ہونے والی سنگین صورتحال کو سمجھ لیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ فنڈز سے پہلے ہم اپنے وسائل استعمال کر رہے ہیں اور ساری دنیا دیکھ رہی ہے کہ پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔