بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل اپنی سابق اہلیہ دھناشری ورما کے درمیان ہونے والی طلاق کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ ایک برس سے علیحدہ رہنے والے بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل اور ان کی اہلیہ کے درمیان بالآخر طلاق کے معاملات طے پاگئے۔

جس کے حت بھارتی کرکٹر یوزویندر چہل اپنی سابق اہلیہ دھناشری ورما کو پونے پانچ کروڑ روپے دینے کو تیار ہوگئے۔ جس میں آدھی رقم وہ دے چکے ہیں۔

دونوں کے درمیان طلاق ہونے کی افواہیں کئی ماہ سے زیر گردش تھیں لیکن جوڑے نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : کیا چہل دھناشری ورما کو دھوکا دے رہے ہیں؟ تصویر وائرل

تاہم چیمپئنز ٹرافی کے دوران کرکٹر کے ساتھ ایک آر جے مہوش کے ساتھ میچ دیکھنے کی تصاویر وائرل ہونے پر افواہوں نے مزید زور پکڑ لیا تھا۔

یاد رہے کہ کرکٹر یوزویندر چہل نے 2020 میں معروف کوریوگرافر دھنا شری ورما سے شادی کی تھی۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

کم عمری میں بال سفید ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں

کم عمری میں بال سفید ہونے کی شکایات عام ہوگئی ہیں۔ ماہرین کے مطابق ماضی میں یہ عمل عمر رسیدگی کے ساتھ ہوتا تھا۔ مگر اب 15 سے 25 سال کی عمر میں بھی نوجوانوں کے بال سفید ہونا شروع ہو رہے ہیں، جس کی وجوہات میں ذہنی تناؤ،ہارمونی تبدیلیاں،جسم کے مدافعتی نظام کے حملہ آور ہونے کے نتیجے میں ہونے والے امراض اور بالوں پر کیمیائی منصوعات کا استعمال شامل ہیں۔

سول اسپتال کراچی کے ماہر امراض جلد ڈاکٹر راجیش کمار نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب تک ایسی کوئی مستقل میڈیکل تھراپی دستیاب نہیں جو سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کر سکے لیکن پروٹین اور بائیوٹن والی غذا مزید بال سفید ہونے سے روک سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑی وجہ جینیاتی ہوتی ہے۔ اگر والدین کے بال پچاس سال کی عمر میں سفید ہوئے تھے تو بچوں میں یہ عمل چالیس یا اس سے بھی کم عمر میں شروع ہو سکتا ہے۔ اسے ’جینیٹک پری ڈسپوزیشن‘ کہا جاتا ہے، جسے روکا نہیں جا سکتا۔ ماحولیاتی عوامل بھی اس معاملے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کم عمری سے ہی مختلف کیمیکل ہیئر پراڈکٹس، جیسے کہ اسپرے اور اسٹائلنگ مصنوعات، کا استعمال بالوں کی ساخت اور رنگت کو متاثر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ غذائی کمی بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔ بالوں کی صحت کے لیے آئرن، وٹامن ڈی، بی کمپلیکس اور بائیوٹن جیسے اجزاء کی موجودگی ضروری ہے۔

ڈاکٹر راجیش کمار کے مطابق کھارا یا سخت پانی بھی بالوں کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے وہ روکھے اور بے جان ہو جاتے ہیں۔ آٹو امیون بیماریاں جیسے ویٹیلیگو اور ایلوپیشیا ایریاٹا بھی اس کا سبب بن سکتی ہیں، جن میں بال جھڑنے کے بعد جب دوبارہ اگتے ہیں تو وہ سفید ہو جاتے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جو بال ایک بار سفید ہو جائیں، اُن کا قدرتی رنگ واپس لانا ممکن نہیں۔ اب تک ایسی کوئی مستقل میڈیکل تھراپی دستیاب نہیں جو سفید بالوں کو دوبارہ سیاہ کر سکے۔تاہم، کاسمیٹک حل جیسے میڈیکلی ٹیسٹڈ ہیئر کلرز اور کچھ مخصوص شیمپوز وقتی فائدہ دے سکتے ہیں۔

طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ جن کے بال سفید ہونا شروع نہیں ہوئے، وہ نیوٹریشن کا خاص خیال رکھیں۔ خوراک میں پروٹین، کاپر، بایوٹن، وٹامنز اور معدنیات شامل کریں، اسٹریس کم کریں اور بالوں کو کیمیکل ٹریٹمنٹس سے بچائیں۔

اس کے علاوہ ڈاکٹر کے مشورے سے سپلیمنٹس کا استعمال بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ شیمپو کے انتخاب میں بھی احتیاط ضروری ہے۔ سلفیٹ فری شیمپوز خشک یا حساس بالوں کے لیے بہتر سمجھے جاتے ہیں۔ البتہ روزانہ یا بار بار شیمپو کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے۔

ماہر جلد سے معائنہ کروا کر مکمل میڈیکل ہسٹری، فیملی ہسٹری اور ضروری لیبارٹری ٹیسٹ جیسے آئرن، وٹامن ڈی، بایوٹن اور کاپر لیولز چیک کروانا ضروری ہوتا ہے۔ ان رپورٹس کی روشنی میں طبی ماہرین مناسب علاج تجویز کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • کرپشن میں ملوث کتنے سرکاری ملازمین گرفتار؟ تفصیلات سامنے آگئیں
  • چیئرمین پی سی بی کا سابق کرکٹر اقبال قاسم کی اہلیہ کے انتقال پر اظہار افسوس
  • سابق ایئرمارشل کی کورٹ مارشل کارروائی کیخلاف اور چارج شیٹ تفصیلات فراہمی کی درخواست پر سماعت 
  • شاداب کی سلیکشن پر سابق کرکٹر بھڑک اُٹھے، مگر کیوں؟
  • کم عمری میں بال سفید ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں
  • ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کی اہلیہ کی تصویر سامنے آ گئی
  • بھارتی اسپانسرڈ فتنہ الخوارج مذہبی لبادے کی آڑ میں دہشتگردی میں ملوث، ویڈیوز سامنے آگئیں
  • خضدار اسکول بس حملہ: شہید ہونے والی 3 بچیوں کی تفصیلات جاری
  • موبائل سمز بند ہونے پر کتنے شہریوں نے ٹیکس گوشوارے جمع کروائے؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • پنجاب میں بھارتی جارحیت میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو کتنی امدادی رقم ملے گی؟ تفصیلات جاری