امریکہ نے سعودی عرب کو جدید ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
ہتھیاروں کا یہ نظام جس کی سعودی عرب کو فروخت کی منظوری دی گئی ہے، ایک لیزر گائیڈڈ میزائل ہے جو زمینی اور فضائی دونوں اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ ایک ہتھیار کی قیمت 22 ہزار ڈالر ہے، جسے سستے مسلح ڈرون کیخلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ نے سعودی عرب کو جدید ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دیدی۔ خبر رساں ادارے کے مطابق پنٹاگون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ نے تقریباً 100 ملین ڈالر کی لاگت کا جدید ہتھیاروں کا نظام (APKWS) کے پہلے سیٹ کی سعودی عرب کو فروخت کی منظوری دی ہے۔ ہتھیاروں کا یہ نظام جس کی سعودی عرب کو فروخت کی منظوری دی گئی ہے، ایک لیزر گائیڈڈ میزائل ہے جو زمینی اور فضائی دونوں اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ ایک ہتھیار کی قیمت 22 ہزار ڈالر ہے، جسے سستے مسلح ڈرون کیخلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: فروخت کی منظوری سعودی عرب کو سکتا ہے
پڑھیں:
ملک میں کینسر کی غیرمعیاری بھارتی ادویات کی فروخت کا انکشاف
ملک میں کینسر کے مریضوں کو دی جانے والی بھارتی ادویات کے غیر معیاری ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) حرکت میں آ گئی ۔
سی ای او ڈریپ ڈاکٹر عبیداللہ نے تصدیق کی ہے کہ دو بھارتی کمپنیاں پاکستان کو ایسی اینٹی کینسر ادویات فراہم کر رہی تھیں جو بین الاقوامی معیار پر پورا نہیں اترتیں۔
ڈاکٹر عبیداللہ کاکہناہے کہ ڈریپ نے خود ان بھارتی کمپنیوں کی شناخت کی اور ان کی چار ادویات پاکستان میں رجسٹرڈ پائی گئیں۔ ادارے نے فوری طور پر ان ادویات کے سیمپلز 48 گھنٹوں کے اندر حاصل کر لیے ہیں اور ان کی جانچ بین الاقوامی پروٹوکول کے تحت جاری ہے۔ ان رپورٹس کی حتمی تفصیلات پانچ اگست تک متوقع ہیں، جس کے بعد ملوث کمپنیوں اور افراد کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ ڈریپ نے ملک بھر سے سرینجز کے 36 مختلف سیمپلز بھی حاصل کیے ہیں، جن کی جانچ جاری ہے۔ سرینجز کی کوالٹی سے متعلق رپورٹ آئندہ دو ماہ میں سامنے آئے گی
۔ سی ای او ڈریپ کا کہنا تھا کہ عوام میں بےچینی کی کوئی ضرورت نہیں، یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان کی تمام سرینجز غیر معیاری ہیں۔
ڈریپ حکام کا کہنا ہے کہ صحت جیسے حساس شعبے میں غیر معیاری مصنوعات کی کوئی گنجائش نہیں،
اس معاملے کو پوری شفافیت اور سنجیدگی سے نمٹایا جا رہا ہے۔ عوام سے بھی اپیل کی گئی ہے کہ وہ مستند اور رجسٹرڈ مصنوعات کے استعمال کو ترجیح دیں۔