مشہور ہالی ووڈ اسٹار کیخلاف جنسی زیادتی کے الزام میں مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
مشہور فرانسیسی اداکار جیرارڈ ڈیپارڈیو کیخلاف فلم کے سیٹ پر دو خواتین کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی سنیما کی ایک مشہور شخصیت ڈیپارڈیو کو حالیہ برسوں میں جنسی زیادتی کے کئی الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ 76 سالہ ڈیپارڈیو مسلسل کسی بھی غلط کام سے انکار کرتے رہے ہیں تاہم یہ پہلا کیس ہوگا جس کے لیے اس پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
ڈیپارڈیو کے وکیل، جیریمی اسوس نے کہا کہ یہ مقدمہ ان کے مؤکل کے خلاف ’جھوٹے الزامات‘ پر مبنی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ فلم اسٹار کی صحت کی خرابی کی وجہ سے ابتدائی سماعت ملتوی ہونے کے عدالت میں پیش ہوئے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ فلم سیٹ پر موجود دو خواتین پر جنسی زیادتی کے حملے 2021 میں لیس وولٹس ورٹس (دی گرین شٹر) کی فلم بندی کے دوران ہوئے۔
انہوں نے ڈیپارڈیو پر فلم کے سیٹ پر خواتین میں سے ایک کو پکڑ کر اسے اپنی طرف کھینچنے اسے دبوچ کر اس کے جسم کو چھوتے ہوئے اور نازیبا حرکتیں کرتے ہوئے فحش الفاظ کہے، استغاثہ کا کہنا ہے کہ تین لوگوں نے اس منظر کو دیکھا جو اس کے آئی وِٹنس ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسری خاتون کو ڈیپارڈیو نے فلم سیٹ پر اور پاس کی گلی میں گھیر لیا، خواتین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ فرانسیسی اسٹار جیرارڈ ڈیپارڈیو کی جانب سے مبینہ حملے اس وقت کیے گئے جب ان کیخلاف پہلے ہی 2018 میں ایک 18 سالہ نوجوان اداکارہ کے ریپ کے الزامات کے سلسلے میں تفتیش جاری تھی۔
اس کیس میں استغاثہ کی جانب سے ٹرائل کی درخواست کی گئی ہے۔ خواتین میں سے ایک کے وکیل نے رائٹرز کو بتایا کہ اس کی مؤکل ڈیپارڈیو کے خلاف آگے آنے سے خوفزدہ تھی کیونکہ وہ فرانسیسی سنیما کا ٹائیکون ہے اور اس اداکارہ نے کیرئیر کا آغاز ہی کیا ہے۔
یاد رہے کہ جیرارڈ کا مقدمہ فرانس کی عدالتوں کے سامنے آنے والا سب سے بڑا #MeToo کیس ہو سکتا ہے، کیونکہ فرانس ایک ایسا ملک ہے جہاں جنسی تشدد کے خلاف احتجاجی تحریک نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طرح توجہ حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے اور اب ایسے کیسز سامنے آنے پر سخت کارروائی کی توقعات ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جنسی زیادتی کے سیٹ پر
پڑھیں:
پشاور:3 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت اور 3 بار عمر قید کی سزا
چائلڈ پروٹیکشن کورٹ پشاور نے 3 بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت اور 3 بار عمر قید کی سزا سنادی۔
تین بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کیسز میں نامزد ملزم کی مقدمے کی سماعت چائلڈ پروٹیکشن کورٹ میں ہوئی، عدالت نے ملزم سہیل کو جرم ثابت ہونے تین بار سزائے موت سنادی۔
عدالت نے ملزم کو تین بار عمر قید کی سزاء بھی سنا دی، عدالت ملزم کو مجموعی طور پر 27 لاکھ روپے جرمانہ بھی کردیا۔
پبلک پراسیکوٹر عارف بلال نے کہا کہ ملزم سہیل عرف ملنگے نے پشاور کے مختلف تین جگہوں پر بچوں کے ساتھ ریپ کیا تھا، ملزم نے ریپ کے بعد تینوں بچوں کو قتل بھی کیا تھا، واقعات 17 جولائی 2022 کو پیش آئے تھے ، پی پی
ملزم کے خلاف تھانہ شرقی ، تھانہ غربی اور تھانہ گلبرگ میں مقدمات درج کیے گئے تھے، ملزم نے علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم بھی کیا تھا، ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں، سزا کا مستحق ہے۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم کو تین بار سزائے موت اور تین بار عمر قید کی سزاء سنادی۔